بغیر کسی امتیاز کے ہم مظلوم کی لڑائی لڑرہے ہیں: محمود پراچہ

0
0

نئی دہلی،//ملک کے حالات اور آئین پر منڈلاتے خطرات کے پیش نظر مشن سیو کنسٹی ٹیوشن کے قومی کنوینر مولانا توقیر رضا خاں اور سپریم کورٹ کے ایڈووکٹ محمود پراچہ نے آل انڈیا مسلم مہا پنچایت آئندہ 29اکتوبر کو دہلی میں بلانے کا فیصلہ کیا ہے یہ اطلاع انہوں نے آج یہاں منعقدہ ایک پریس کانفرنس میں دی ہے مسٹر محمود پراچہنے کہاکہ ملک کے حالات دگرگوں ہوتے چلے جارہے ہیں، آئین پر خطرات منڈلا رہے ہیں اور فلسطین کے معاملے پر حکومت کا رخ سابقہ رخ برعکس ہے۔ انہوں نے کہاکہ ہم ہمیشہ عدل و انصاف اور عزت کی لڑائی لڑی ہے۔ اس میں کسی کی کے ساتھ کوئی امتیاز نہیں ہے۔ مسٹر پراچہ نے کہاکہ ہم سب کی لڑائی لڑیں گے خواہ وہ دلت، مسلمان ہو، عیسائی، سکھ ہو، او بی سی، ایس ٹی ہو یا ایس سی ہو۔ہم ہر مظلوم کی لڑائی لڑیں گے۔ انہوں نے کہاکہ یہاں 15فیصد ہیں، اس لئے ہم نے اس کا نام ’ہم بھارت کے مسلمان‘ نام دیا ہے۔

مسٹر محمود پراچہ نے مزید کہا کہ بزلی بہت زیادہ چھاگئی ہے اور لیڈر مسائل کو اٹھانے سے ڈرتے ہیں۔انہوں نے کہاکہ ہمارا مقصد بزدلی کی دبیز چادر کو اتار پھینکنا ہے اور بہادری کے ساتھ آئین کے مطابق ہمیں اپنی لڑائی لڑنی ہے۔انہوں نے کہا کہ اس مسلم مہاپنچایت کا مقصد جہاں خوف و ہراس کے ماحول کو ختم کرنا ہے وہیں رہنماوں کو ایک ساتھ مل کر مسائل اٹھانے کی طرف متوجہ کرنا ہے۔

مولانا توقیر رضاخاں نے الزام لگایا کہ اگرہمارے وزیر اعظم نریندر مودی انصاف پسند ہوتے تو پاپولر فرنٹ کی طرح وشو ہندوپریشداور بجرنگ دل پر پابندی لگاتے لیکن انہوں نے ایسا نہیں کیا اور صرف پاپولر فرنٹ آف انڈیا پر پابندی لگائی۔ انہوں نے کہاکہ وزیر اعظم نریندر مودی اسرائیل کی حمایت اس لئے کر رہے ہیں کیوں کہ اسرائیل کو اڈانی حیفہ بندر گاہ کا انتظام و انصرام اڈانی کو سونپ دیا ہے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ وہ اڈانی کی خاطر اسرائیل کی حمایت کر رہے ہیں۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا