بدعنوانی کی ذمہ دار سنہا حکومت ہے: پرتاپ

0
0

نوجوانوں کا مستقبل داؤ پر اور بہت سے مختلف مسابقتی امتحانات کی ساکھ بھی داؤ پر لگی ہے
لازوال ڈیسک
جموں؍؍اگر ہمارے نوجوانوں کا مستقبل داؤ پر لگا ہوا ہے اور بہت سے مختلف مسابقتی امتحانات کی ساکھ داؤ پر لگی ہوئی ہے تو اس کی یقیناً اور خالصتاً ذمہ دار سنہا حکومت ہے۔ عام آدمی پارٹی کے جنرل سکریٹری اور ترجمان جموں و کشمیر، پرتاپ سنگھ جموال نے حکام کے ذریعہ جموں اور کشمیر سروسز سلیکشن بورڈ (جے کے ایس ایس بی) کے امتحانات کے انعقاد کے لئے اپٹیک کمپنی کے انتخاب پر اپنے تازہ ترین حکم کی نشاندہی کرتے ہوئے آج یہاں یو ٹی حکومت پر تنقید کی۔ اس اقدام کی مذمت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اپٹیک نامی کمپنی کا انتخاب قواعد و ضوابط کی خلاف ورزی ہے اور یہ جموں و کشمیر کے نوجوانوں کے لیے تشویشناک ہے۔ انہوں نے UT حکومت سے براہ راست سوال کیا اور پوچھا کہ ایک کمپنی کو عام طور پر ایس ایس بی کے کنٹرول میں منعقد ہونے والے مختلف امتحانات کے انعقاد پر کیسے غور کیا جاسکتا ہے جو پہلے ہی کئی ریاستوں میں بلیک لسٹ میں ہے اور اس ملک کی سپریم کورٹ نے اس پر جرمانہ بھی عائد کیا ہے۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ APTECH ماضی میں اس طرح کی مشقوں کے انعقاد میں شفافیت اور جوابدہی کو یقینی بنانے میں ناکام رہی ہے، جس کی وجہ سے بہت سی ریاستوں نے اس پر پابندی لگا دی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ حکومت پہلے ہی شکوک و شبہات اور الزامات کی بنیاد پر بھرتی کے بہت سے عمل کو ختم کر چکی ہے۔ اب، اگر APTECH JKSSB کے امتحانات کا انعقاد کر رہا ہے، تو اس بات کا امکان ہے کہ یہ دوبارہ ختم ہو جائے کیونکہ اس کا شفافیت کا ریکارڈ خراب ہے۔ اس لیے اس سے پہلے کہ کچھ غلط ہو، حکومت کو اپنے فیصلے پر نظر ثانی کرنی چاہیے اور ایک بہتر آپشن کا انتخاب کرنا چاہیے۔جموال نے زور دیا کہ حکومت کو کچھ اخلاقیات کا مظاہرہ کرنا چاہیے اور اسے ماضی کے تجربات سے سبق سیکھنا چاہیے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اگر امتحانات کے انعقاد کے لیے اس قسم کی بلیک لسٹ کمپنیوں کا تقرر کیا جائے گا جو ریاست میں بے روزگاری کے مستقبل کا فیصلہ کرے گی تو ہمیں یہ سمجھنا چاہیے کہ بدعنوانی کی پوری طرح ذمہ دار حکومت ہی ہے۔انہوں نے اس UT کے بے روزگار نوجوانوں سے بھی کہا کہ وہ حکومت کے ایسے فیصلوں کے خلاف آواز اٹھائیں جس سے بھرتی کے پورے عمل کی شفافیت اور جوابدہی پر سوالات اٹھ سکتے ہیں۔ جموال نے واضح کیا کہ اگر حکومت اس معاملے پر نظر ثانی نہیں کرے گی اور جے کے ایس ایس بی کے امتحانات کرانے کے لیے کسی اور معتبر ایجنسی کا تقرر کرے گی تو ان کی پارٹی کے رہنما اور کارکن سڑکوں پر ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کو بلیک لسٹڈ کمپنی کو منتخب کرنے کے بجائے ایک بہتر اور حقیقی آپشن کا انتخاب کرنا چاہیے ورنہ یہ اپنی باقی ماندہ ساکھ بھی کھو دے گی۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا