بائیڈن اور نیتن یاہو نے آخر کار بات کی لیکن نظریات ہنوز متصادم

0
0

نیتن یاہو دو ریاستی حل کی حمایت کریں گے: بائیڈن پُراُمید
لازوال ڈیسک
واشنگٹن؍؍اسرائیل۔فلسطین تنازعے کے درمیان ایک اہم اور تازہ پیش رفت میں امریکی صدر جوبائیڈن اوراسرائیلی وزیراعظم کے مابین ٹیلیفون پربات چیت ہوئی ہے جس میں بنجامن نتن یاہوکے تیورمیں کچھ نرمی کے اِشارے ملے ہیں۔تاہم بات چیت میں دونوں کے نظریات ہنوز متصادم نظرآرہے ہیں۔
امریکی صدر جو بائیڈن نے کہا کہ ان کے خیال میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجامن نتن یاہو فلسطینیوں کے ساتھ دو ریاستی حل کی حمایت کریں گے اگر یہ صحیح معاہدہ ہے۔اس ہفتے کے شروع میں، میڈیا نے بتایا کہ اسرائیلی وزیر اعظم بنجامن نتن یاہو نے امریکہ سے کہا کہ وہ غزہ میں جنگ کے بعد کے کسی بھی منظر نامے کے ایک حصے کے طور پر فلسطینی ریاست کے قیام کی مخالفت کرتے ہیں۔
جب مسٹر بائیڈن سے جمعہ کے روز پوچھا گیا کہ کیا ان کے خیال میں مسٹر نتن یاہو دو ریاستی حل کی مخالفت پر اپنا ذہن بدل سکتے ہیں، تو انہوں نے کہا ’’ہاں، صحیح ہے۔‘‘انہوں نے یہ بھی کہا کہ ان کا خیال ہے کہ وہ مسٹر نتن یاہو کو دو ریاستی حل کی حمایت پر قائل کر سکتے ہیں۔
اس سے پہلے دن میں، وائٹ ہاؤس نے کہا کہ مسٹر بائیڈن اور مسٹر نتن یاہو کے درمیان ٹیلی فون پر بات چیت ہوئی، جس میں امریکی صدر نے دو ریاستی حل کے اپنے وژن پر تبادلہ خیال کیا۔ یہ اسرائیل کی سلامتی کی ضمانت بھی دیتا ہے۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا