پارٹی لیڈر کے گھر پر ای ڈی کا چھاپہ ایک ہارے ہوئے آدمی کی آخری کوشش :اروند کیجریوال
یواین آئی
نئی دہلی؍؍انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) نے بدھ کو دہلی ایکسائز پالیسی معاملے میں عام آدمی پارٹی (اے اے پی) کے رہنما اور راجیہ سبھا کے رکن سنجے سنگھ کی رہائش گاہ پر چھاپہ مارا آپ کے قومی کنوینر اور دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال نے کہا کہ پارٹی لیڈر کے گھر پر ای ڈی کا چھاپہ ایک ہارے ہوئے آدمی کی آخری کوشش ہے۔مسٹر کیجریوال نے آج یہاں کہا، ‘پچھلے ایک سال سے ہم دیکھ رہے ہیں کہ وہ نام نہاد شراب گھپلہ کے بارے میں شور مچا رہے ہیں۔ اب تک ایک ہزار سے زائد مقامات پر چھاپے مارے جا چکے ہیں اور متعدد افراد کو گرفتار کیا جا چکا ہے تاہم ایک روپیہ بھی برآمد نہیں ہو سکا ہے۔ کہیں سے کوئی ریکوری نہیں ہوئی۔ انہوں نے ہم پر بہت سے الزامات لگائے ہیں۔ کبھی کہتے ہیں کہ کلاس رومز میں گھپلہ ہوا ہے، کبھی کہتے ہیں کہ بسوں کی خریداری میں گھپلہ ہوا ہے اور کبھی کہتے ہیں کہ سڑک، بجلی اور پانی میں گھپلہ ہوا ہے۔ انہوں نے سب کچھ چیک کر لیا ہے۔”انہوں نے کہا، ‘نام نہاد شراب گھپلہ کی بھی پچھلے ایک سال سے تحقیقات ہو رہی ہے۔ ابھی تک کچھ نہیں ملا۔ مسٹر سنجے سنگھ کی جگہ پر بھی کچھ نہیں ملے گا۔ ان لوگوں کو لگتا ہے کہ وہ 2024 کے انتخابات میں ہارنے والے ہیں، اس لیے یہ چھاپہ ہارنے والے کی آخری کوشش لگتی ہے۔ کل صحافیوں پر چھاپہ پڑا اور آج سنجے سنگھ پر ہوا۔ انتخابات تک اور بھی بہت سے لوگوں پر چھاپے پڑ سکتے ہیں۔دہلی حکومت میں کابینی وزیر گوپال رائے نے کہا، ‘ای ڈی-سی بی آئی کی تحقیقات اور چھاپے گزشتہ 15 ماہ سے جاری ہیں۔ ملک بھر میں ایک ہزار سے زائد چھاپے مارے گئے۔ بہت سے لوگ گرفتار ہوئے لیکن آج تک ایک روپیہ بھی نہیں ملا۔ یہ اشارہ دے رہا ہے کہ بی جے پی اور وزیر اعظم اگلا الیکشن ہار رہے ہیں۔ تمام رپورٹس اس بات کی نشاندہی کر رہی ہیں۔ شکست پر خوف و ہراس ہے، جس کی وجہ سے آج سنجے سنگھ کے گھر پر چھاپے مارے جا رہے ہیں۔ 3 اکتوبر کو جس طرح صحافیوں پر حملہ کیا گیا اس سے یہ بھی ظاہر ہوتا ہے کہ حکومت کے خلاف کسی بھی آواز کو ڈرا دھمکا کر اور چھاپوں کے ذریعے خاموش کر دیا جانا چاہیے۔ یہ سیاست جمہوریت کے خلاف ہے۔ بی جے پی کو عوام میں اعتماد ہونا چاہیے۔دہلی حکومت میں کابینی وزیر، آتشی کا کہنا ہے کہ سی بی ا?ئی۔ ای ڈی پچھلے 15 مہینوں سے نام نہاد ایکسائز گھوٹالے کی تحقیقات کر رہی ہے۔ انہوں نے سی بی ا?ئی۔ ای ڈی کے سینکڑوں افسروں کو تعینات کیا، بہت سے لوگوں کو گرفتار کیا، ان پر تشدد کیا، لیکن اب تک مرکزی حکومت اور اس کی تمام ایجنسیاں ایک روپیہ بھی بدعنوانی ثابت نہیں کر سکی ہیں اور نہ ہی اس کا ثبوت فراہم کر پائی ہیں۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ بی جے پی عام آدمی پارٹی سے خوفزدہ ہے۔ وزیر اعظم نریندر مودی جانتے ہیں کہ بی جے پی آئندہ لوک سبھا انتخابات ہار رہی ہے۔ اس ہار کے گھبراہٹ اور خوف میں، چاہے وہا?پ لیڈروں یا صحافیوں پر چھاپے مارے یا ترنمول کانگریس کے ممبران اسمبلی کو گھسیٹ کر لے جائے، بی جے پی کی مرکزی حکومت یہ کر رہی ہے۔دہلی حکومت میں کابینہ کے وزیر سوربھ بھردواج نے بھی سخت ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ یہ ایک خیالی گھوٹالہ ہے، جس کی گزشتہ 15 مہینوں سے تحقیقات ہو رہی ہے۔ ای ڈی-سی بی آئی نے اب تک کم از کم ایک ہزار چھاپے مارے ہیں، لیکن ایک روپے کا گھوٹالہ نہیں ملا ہے۔ اب سنجے سنگھ کی جگہ سے بھی کچھ نہیں ملے گا۔آپ کی قومی ترجمان پرینکا ککڑ کا کہنا ہے کہ نام نہاد ایکسائز کیس کی تحقیقات ہوئے 15 ماہ ہوچکے ہیں۔ پچھلی بار جب ای ڈی نے سنجے سنگھ کا نام لیا تھا تو بعد میں اسے تحریری طور پر معافی مانگنی پڑی تھی۔ پندرہ ماہ تک جیل کے اندر لوگوں کو تشدد کا نشانہ بنایا گیا لیکن ایک پیسہ بھی نہیں ملا۔ یہ اس بات کا سب سے بڑا ثبوت ہے کہ یہ نچلی سطح کی سیاست ہے۔ یہ انتقامی سیاست ہے جو ایک مایوس شخص کی کوشش ہے۔