ای ودیالوکا اور ہندوستانی فوج نے جموں و کشمیر میں ڈیجیٹل لرننگ سینٹر کا آغاز کیا

0
0

ڈیجیٹل کلاس روم ای ودیالوکا رضاکاروں کے ذریعے طلباءکو معیاری تعلیم فراہم کرے گا
لازوال ڈیسک
بنگلور ہندوستان میں دیہی تعلیم میں انقلاب لانے کے لیے پرعزم ایک سرکردہ این جی او ای ودیالوکا نے آپریشن سدبھاونا کے تحت حکومت میں ڈیجیٹل کلاس روم قائم کرنے کے لیے ہندوستانی فوج کے ساتھ شراکت کی ہے۔اس سلسلے میں مڈل اسکول نکرکوٹ، پونچھ، جموں اور کشمیر میں لائن آف کنٹرول کے قریب ایک گاو ¿ں میں یہ سینٹر قائم کیا گیا۔تاہم کرگل وجے دیوس 2024 کے موقع پر شروع کی گئی اس پہل کا مقصد ڈیجیٹل تقسیم کو ختم کرنا اور ان دور دراز سرحدی علاقوں میں رہنے والے بچوں کے لیے سیکھنے کے مساوی مواقع پیدا کرنا ہے۔
ایل ای ڈی مانیٹر اور وائی فائی سے لیس نیا قائم کردہ ڈیجیٹل کلاس روم دنیا بھر کے ای ودیالوکا رضاکاروں کے ذریعے طلباءکو معیاری تعلیم فراہم کرے گا، جو علاقائی زبانوں میں آن لائن پڑھائیں گے۔وہیں نصاب میں ریاضی، سائنس اور انگریزی سمیت متعدد مضامین کا احاطہ کیا جائے گا۔ یہ اقدام خطے میں ڈیجیٹل لرننگ کے آغاز کی نشاندہی کرتا ہے، جس سے تعلیم کو مشغول، انٹرایکٹو، اور سب کے لیے قابل رسائی بنایا گیا ہے۔ وہیںماہرین تعلیم سے ہٹ کر، یہ اقدام طلباءکی ذاتی نشوونما، تنقیدی سوچ کو فروغ دینے اور دنیا کے ذمہ دار، باخبر شہریوں کی پرورش پر توجہ مرکوز کرتا ہے۔
اس سلسلے میں مسٹر روی چندرن وی، چیئرپرسن – ای ودیالوکا نے کہا کہ تعلیم ترقی کی بنیاد ہے، اور اس بات کو یقینی بنا کر کہ یہ ہر بچے تک پہنچے، ہم اپنی قوم کے روشن اور زیادہ ترقی پسند مستقبل کی بنیاد رکھ رہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ اس ڈیجیٹل کلاس روم کا قیام جو کہ صرف ہندوستانی فوج کے تعاون سے ممکن ہوا، ہمیں ان دور دراز مقامات تک اپنی رسائی کو بڑھانے کی اجازت دیتا ہے، ہم جموں و کشمیر کے بچوں کو مساوی تعلیم اور مواقع فراہم کرنے میں بہت پرجوش ہیں، جو انہیں رکاوٹوں کو توڑنے اور ان کی مکمل صلاحیتوں کا ادراک کرنے میں مدد کرتے ہیں۔واضح رہے ای ودیالوکا مارچ 2024 تک 189,000سے زائد پسماندہ طلباءتک پہنچ چکا ہے، جو 14 ریاستوں اور 67 اضلاع میں 734سے زائد سرکاری اسکولوں میں پھیلے ہوئے ہیں، انہیں آٹھ مختلف علاقائی زبانوں میں پڑھاتے ہیں۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا