’ایک ملک ایک انتخاب‘کا نظریہ آئین کی روح کے خلاف ہے: کانگریس

0
0

رام ناتھ کووند کمیٹی کے چیئرمین کی حیثیت سے اپنے عہدے کے وقار کا غلط استعمال نہ کریں:کھڑگے
یواین آئی

نئی دہلی؍؍کانگریس نے لوک سبھا انتخابات سے قبل جمعہ کو واضح کیا کہ وہ ’ایک ملک ایک انتخاب‘ کے خلاف ہے اور ہندوستان جیسے بڑے ملک میں اس کی کوئی ضرورت نہیں ہے اور ان کی پارٹی اس کی سختی سے مخالفت کرتی ہے۔کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے نے آج اس معاملے پر سابق صدر رام ناتھ کووند کی صدارت میں تشکیل دی گئی کمیٹی کو ایک خط لکھ کر کہا کہ ملک میں’ایک ملک ایک انتخاب‘کے نظام کی ضرورت نہیں ہے اور یہ سوچ ہمارے آئین کے خلاف ہے۔انہوں نے کہاکہ’’یہ خیال خود بنیادی طور پر ہندوستانی آئین کی دفعات کے خلاف ہے۔ ہندوستان جیسی مضبوط جمہوریت میں ایسا خیال غلط ہے کیونکہ ہمارے ملک میں تمام انتخابات ایک ساتھ نہیں کرائے جا سکتے۔ انہوں نے کمیٹی کے چیئرمین سابق صدر پر زور دیا کہ وہ ملک کے آئینی نظام کو تباہ کرنے والی کمیٹی کے چیئرمین کی حیثیت سے اپنے عہدے کے وقار کا غلط استعمال نہ کریں۔اس معاملے میں تشکیل دی گئی اعلیٰ سطحی کمیٹی کے سکریٹری نتن چندرا کو بھیجے گئے خط میں کانگریس لیڈر نے کہا ہے کہ اس سلسلے میں کمیٹی کی تشکیل وفاقی ڈھانچے کے خلاف ہے۔ اس طرح کی شکل وفاق کے آئین کے ضامن نظام کے خلاف ہے۔ انہوں نے اس خیال کو آئین کے بنیادی ڈھانچے کے خلاف قرار دیتے ہوئے کہا کہ اگر بیک وقت انتخابات کا نظام رائج کرنا ہے تو آئین کے بنیادی ڈھانچے میں خاطر خواہ تبدیلیاں لانا ہوں گی۔کمیٹی کے چیئرمین اور سابق صدر رام ناتھ کووند کے 18 اکتوبر کو لکھے گئے خط کے جواب میں پارٹی کا موقف واضح کرتے ہوئے مسٹر کھڑگے نے کمیٹی کو بھیجے گئے خط میں ان سے مانگی گئی تجاویز کے پیش نظر 17 نکات میں اپنی تجاویز دی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت شروع سے ہی اس معاملے پر ایماندار نہیں تھی اور اس معاملے میں کمیٹی بنا کر اس نے آئین کے بنیادی ڈھانچے کے خلاف کام کیا ہے۔انہوں نے مسٹر کووند سے یہ بھی درخواست کی کہ وہ ‘ایک ملک، ایک انتخاب’ کے خیال کی سختی سے مخالفت کریں اور اس کے لیے بنائی گئی کمیٹی کو تحلیل کرنے کا مطالبہ کریں۔ انہوں نے کمیٹی کے چیئرمین اور سابق صدر سے درخواست کرتے ہوئے کہا کہ وہ عاجزانہ درخواست کرتے ہیں کہ مرکز ان کی شخصیت اور سابق صدر کے عہدے کا غلط استعمال کرکے آئین اور پارلیمانی جمہوریت کو تباہ کرنے کی اجازت نہ دے۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا