ایڈہاک کمیٹی معطل انڈین ریسلنگ فیڈریشن کا کام کاج دیکھے گی: وزارت کھیل

0
0

نئی دہلی، //وزارت کھیل نے اتوار کو معطل کئے گئے انڈین ریسلنگ فیدریشن کے کام کاج کے لئے انڈین اولمپک ایسوسی ایشن (آئی اواے) سے ایڈہاک کمیٹی تشکیل دینے کو کہا ہے ذرائع کے مطابق وزارت نے انڈین اولمپک ایسوسی ایشن (آئی اواے) سے کہا ہے کہ وہ 48 گھنٹے کے اندر انڈین ریسلنگ فیڈریشن کے حوالے سے ایک ایڈہاک کمیٹی تشکیل دے اس کمیٹی کا کام کھیل میں شفافیت کے لیے ڈبلیو ایف آئی کی روزمرہ کی سرگرمیوں پر نظر رکھنا اور آئی او اے کو اپنی رپورٹ پیش کرنا ہے۔

پچھلے کچھ دنوں سے جاری تنازعات کے درمیان آج صبح وزارت کھیل نے انڈین ریسلنگ فیڈریشن کو معطل کر دیا اور نو منتخب صدر سنجے سنگھ کے تمام فیصلوں کو روک دیا۔

وزارت کھیل نے یہاں جاری ایک بیان میں کہا کہ ریسلنگ فیڈریشن کے نومنتخب صدر سنجے کمار سنگھ نے21 دسمبر کو جونیئر قومی مقابلے اس سال کے اختتام سے قبل شروع کرنے کا جو فیصلہ کیاتھا وہ ضوابط کے خلاف ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس طرح پہلوانوں کو کم از کم 15 دن پہلے فیصلے سے آگاہ کرنا پڑتا ہے تاکہ وہ اپنی تیاری کر سکیں۔ انہوں نے کہا کہ ایسے فیصلے ایگزیکٹو کمیٹی کرتی ہے۔ تجویز کو کمیٹی کے سامنے زیر غور لانا ضروری ہوتاہے۔ انڈین ریسلنگ ایسوسی ایشن کے آئین کے آرٹیکل گیارہ کے مطابق میٹنگ کے لیے 15 دن کا نوٹس دینا لازمی ہے۔ یہاں تک کہ ہنگامی میٹنگ کے لیے بھی کم از کم سات دن پہلے نوٹس دینا پڑتا ہے۔

وزارت نے کہا کہ "ایسا معلوم ہوتا ہے کہ نو منتخب ادارہ اسپورٹس کوڈ کو مکمل طور پر نظر انداز کرتے ہوئے سابقہ ​​عہدیداروں کے کنٹرول میں ہے۔”

انہوں نے کہا، ’’فیڈریشن کا کام کاج سابق عہدیداروں کے زیر کنٹرول احاطے سے چلایا جا رہا ہے۔ سابق عہدیداروں پر پہلوانوں نے جنسی طور پر ہراساں کرنے کا الزام لگایا ہے اور عدالت اس وقت اس کیس کی سماعت کر رہی ہے۔

قابل ذکر ہے کہ انڈین ریسلنگ فیڈریشن کے سابق صدر اور بھارتیہ جنتا پارٹی کے رکن پارلیمان برج بھوشن شرن سنگھ کے قریبی سنجے سنگھ جمعرات کو ہوئے انتخابات میں صدر کے عہدے کے لیے منتخب ہوئے تھے۔ انہوں نے حریف سابق دولت مشترکہ کھیلوں کی گولڈ میڈلسٹ انیتا شیوران کو شکست دی تھی۔ انتخابات کے بعد ساکشی ملک نے احتجاجاً ریسلنگ کو الوداع کہہ دیا اور اگلے دن بجرنگ پونیا نے اپنا میڈل واپس کر دیا۔

وزارت کھیل کی جانب سے نو منتخب فیڈریشن کو تحلیل کرنے پر سابق ریسلر ساکشی ملک نے کہا کہ حکومت سے کوئی لڑائی نہیں ہے۔ لڑائی صرف کھلاڑیوں کے لئے تھی۔ مجھے بچوں کی فکر ہے۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا