’اگست سے ستمبر تک پارٹی کنونشنوںمیں شرکت کا اعلان‘

0
0

زمینوں کی بے دخلی اور راشن کٹوتی کے مسائل ڈی پی اے پی کی مسلسل جدوجہد سے حل ہوئے: آزاد
لازوال ڈیسک

بانہال؍؍یہ کہتے ہوئے کہ ڈیموکریٹک پروگریسو آزاد پارٹی لوگوں کے زمینوں کی بے دخلی اور راشن کی کٹوتی کے مسائل کو حل کرنے میں کامیاب رہی ہے، چیئرمین غلام نبی آزاد نے کہا ہے کہ ڈی پی اے پی نے مختصر عرصے میں جموں و کشمیر کے بحران کو حل کرنے میں کامیابی حاصل کی ہے۔ بلاک سطح کے عہدیداروں کے کنونشن سے ٹیلی خطاب کرتے ہوئے آزاد نے کہا کہ ڈی پی اے پی نے اس سال جنوری سے مارچ تک پورے جموں و کشمیر میں تین مہینوں میں 20سے زائد احتجاجی ریلیاں نکالی ہیں جن میں اراضی کی بے دخلی اور راشن کی کٹوتی کے بڑے مسائل کو حل کیا گیا ہے۔آزاد نے کہا’’یہ سڑکوں پر DPAP کی احتجاجی ریلیاں تھیں جس نے حکومت کی توجہ ان اہم مسائل کی طرف دلائی جو لوگوں کو زبردستی اراضی کی بے دخلی اور راشن کی کٹوتی کی شکل میں درپیش ہیں، انتظامیہ نے، بڑھتی ہوئی ناراضگی کو محسوس کرتے ہوئے، بے دخلی کی مہم کو روک دیا اور جموں و کشمیر میں تمام زمروں میں راشن کوٹہ کو بڑھا کر 10 کلو کر دیا‘‘۔اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ کسی دوسری سیاسی جماعت نے ان اہم مسائل کے خلاف آواز نہیں اٹھائی، سابق وزیر اعلیٰ نے کہا کہ وہ 100، 70 یا 30 سال پرانی سیاسی جماعتیں ہوں۔انہوں نے صرف اخباری بیانات جاری کیے اور لوگوں کی تشویش پر خاموش رہے۔جموں و کشمیر کے لوگوں تک پہنچنے کے لیے پارٹی کارکنوں اور قیادت پر زور دیتے ہوئے آزاد نے کہا کہ وہ اگست سے ستمبر تک تمام ڈی پی اے پی کنونشنوں سے خطاب کریں گے اور ان میں شرکت کریں گے تاکہ پارٹی کیڈر آئندہ انتخابات کے لیے تیار ہو سکے۔ڈی پی اے پی کھاری بلاک میں پارٹی کا ایک بڑا کنونشن منعقد کرنے کا ارادہ رکھتی ہے جہاں پارٹی کے چیئرمین غلام نبی آزاد ایک اجتماع سے خطاب کریں گے۔اس موقع پر ڈی پی اے پی کے ترجمان اعلیٰ سلمان نظامی نے نو منتخب بلاک صدور کو مبارکباد پیش کی۔بانہال کی ترقی میں مرکزی کابینہ وزیر اور وزیر اعلیٰ کے طور پر غلام نبی آزاد کے تعاون پرکا ذکر کرتے ہوئے سلمان نظامی نے ان پروجیکٹوں کو شمار کیا جنہیں ڈی پی اے پی چیئرمین کے حکم پر منظور اور تیار کیا گیا تھا۔سلمان نے کہا’’اگرچہ بانہال نے کئی دہائیوں سے قومی شاہراہ پر پھنسے ہوئے مسافروں کی میزبانی میں ایک اہم کردار ادا کیا، لیکن غلام نبی آزاد کے بغیر تمام حکومتوں نے اس کی ترقی کو نظر انداز کیا جنہوں نے اسکولوں، کالجوں، اسپتالوں اور سڑکوں کے بنیادی ڈھانچے کو منظوری دے کر علاقے کی موجودہ ترقی کی راہ ہموار کی‘‘۔سلمان نے دلیل دی کہ دہائیوں میں کوئی دوسرا وزیر اعلیٰ بانہال کی ترقی نہیں کر سکا سوائے غلام نبی آزاد کے جن کے وزیر اعلیٰ کے طور پر تاریخی دور کو جموں و کشمیر میں ترقی کے سنہری دور کے طور پر یاد کیا جاتا ہے۔سلمان نے کہا کہ ’’لوگ اپنے عشروں کے دور میں وزرائے اعلیٰ کو یاد نہیں کرتے لیکن یہ صرف غلام نبی آزاد ہیں جو ڈھائی سال کے دوران بانہال کو اسکول، کالج، اسپتال، نیابت، سڑکیں اور پینے کے صاف پانی کی فراہمی دینے میں کامیاب رہے‘‘۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا