2025تک ممتا بنرجی کی حکومت نہیں رہ پائے گی:امت شاہ
یواین آئی
کلکتہ؍؍بیر بھوم میں بی جے پی کی میٹنگ میں شرکت کرتے ہوئے امت شاہ نے اسمبلی میں ترنمول کانگریس کی بدعنوانی کے خلاف آواز اٹھانے پر اپوزیشن لیڈر شوبھندو ادھیکاری کی تعریف کی۔تاہم انہوں نے پنچایت انتخابات سے متعلق کچھ بھی نہیں کہا۔انہوں نے لوک سبھا انتخابات پر توجہ دیتے ہوئے کہا کہ مودی کو تیسری مرتبہ وزیر اعظم بنانے کیلئے بنگال سے کم سے کم 35سیٹوں پر جیت حاصل کرنی ہے۔اس کے ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ امیت شاہ نے دعویٰ کیا کہ اگر بی جے پی 2024 میں بنگال سے 35 یا اس سے زیادہ سیٹیں جیتتی ہے تو موجودہ ترنمول حکومت 2026 تک نہیں رہ پائے گی۔امیت شاہ کے ذریعہ پنچایت انتخابات پر خاموشی پر بنگال بی جے پی میں قیاس آرائی شروع ہوگئی ہے۔کیوں کہ بنگال بی جے پی کہتی رہی ہے کہ اگر اگلے سال لوک سبھا انتخابات کو حتمی سمجھا جائے تو پنچایت ریاست کا سیمی فائنل کہا جاتا ہے۔ اپوزیشن لیڈر شوبھندو ادھیکاری ضلع کا دورہ کررہے ہیں، اگر ضرورت پڑی تو وہ پارٹی کے امیدواروں کے کاغذات نامزدگی جمع کرانے کے دوران موجود رہیں گے۔انہوں نے واضح کیا کہ بی جے پی کی مرکزی قیادت کو ریاست کے پنچایتی انتخابات یا اس کے نتائج سے کوئی سروکار نہیں ہے۔ امت شاہ کے اس رویہ کے بعد ایک بار پھر پارٹی کے اندر سوالات اٹھ رہے ہیں، مرکزی وزیر داخلہ نے اس بات پر کوئی بات نہیں کی کہ وہ پنچایت انتخابات میں پارٹی کے نتائج کا پہلے سے اندازہ لگا چکے ہیں۔ اس کے نتیجے میں سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ کیا امیت شاہ کا یہ رویہ دراصل پارٹی کی ریاستی قیادت پر عدم اعتماد کا اظہار ہے۔امیت شاہ نے اس دن سیوری کی میٹنگ میں زیادہ لمبی تقریر نہیں کی۔ لیکن انہوں نے صرف یہ کہا کہ 2024 کے لوک سبھا انتخابات سامنے ہے۔۔ شاہ نے یہ بھی واضح کیا کہ وہ چاہتے ہیں کہ اگلے لوک سبھا انتخابات میں بی جے پی بنگال سے کم از کم 35 سیٹیں حاصل کرے۔ انہوں نے بار بار موجود ہجوم سے ایک یقین دہانی مانگی، وہ یہ کہ کیا وہ نریندر مودی کو تیسری بار وزیر اعظم بنائیں گے۔پنچایت انتخابات سے پہلے، بی جے پی کی مرکزی قیادت نے پارٹی کی تنظیم کو مضبوط کرنے کے لیے مختلف اہداف مقرر کیے ہیں۔ لیکن اب تک پارٹی کی ریاستی قیادت ان میں سے بیشتر کو پورا کرنے میں ناکام رہی ہے۔ اس کے علاوہ، 2021 کے اسمبلی انتخابات کے بعد سے تمام ضمنی انتخابات، ریاست میں بی جے پی کا گراف نیچے کی طرف گیا ہے۔ شاید ان سب باتوں کو ذہن میں رکھتے ہوئے امیت شاہ مودی کے اس کرشمے پر بھروسہ کر رہے ہیں۔ نریندر مودی اور ان کے مختلف پراجیکٹس ان کے منہ سے بار بار سننے کو ملے ہیں۔امیت شاہ نے دعویٰ کیا کہ اگر بی جے پی 2024 میں بنگال سے 35 یا اس سے زیادہ سیٹیں جیتتی ہے تو موجودہ ترنمول حکومت 2026 تک موجود نہیں رہے گی۔ امیت شاہ نے کہاکہ آپ نے 77 سیٹوں کے ساتھ 38 فیصد ووٹ حاصل کئے ہیں۔ میں اس کے لیے تہہ دل سے آپ کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔ 2024 لوک سبھا انتخابات بنگال سے 35 سیٹوں پر بی جے پی کو جیت کر نریندر مودی کو دوبارہ وزیر اعظم بنائیں۔ اگر بی جے پی کو 24 میں 35 سیٹیں مل جاتی ہیں تو 25 کی ضرورت نہیں رہے گی۔ اس سے پہلے دیدی کا دور ختم ہو جائے گا۔اس کے علاوہ امیت شاہ نے وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی سے براہ راست بھرتیوں میں بدعنوانی کے بارے میں سوال کیا۔اس کے علاوہ انہوں نے کہا کہ انوبرتا منڈل کی گرفتاری کے بعد بھی ترنمول کا ضلع صدر کیوں رکھا گیا ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ بنگال کو گائے کی اسمگلنگ، دخل اندازی، بدعنوانی اور سب سے بڑھ کر ترنمول کی غلط حکمرانی جیسے مسائل سے نجات دلانے کا واحد حل بی جے پی ہے۔اپوزیشن لیڈر شوبھندو ادھیکاری نے میٹنگ میں مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ سے دو درخواستیں کی۔ ان کے مطابق بنگال کو اب یہ دو اہم مسائل درپیش ہیں۔دراندازی بنگال کا سب سے بڑا مسئلہ ہے اور دوسرا خاندانی نظام بنگال کا مسئلہ ہے۔