آفیسران اپنی صلاحیتوں کو بروئے کار لاتے ہوئے ذمہ داری کو پوری خلوص کے ساتھ ادا کریں
نئی دہلی؍؍صدر جمہوریہ دروپدی مرمو نے پیر کو کہا کہ ایک اچھا عوامی مالیاتی انتظامی نظام اچھی حکمرانی کی بنیاد ہے۔ وہ یہاں ارون جیٹلی نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف فنانشل مینجمنٹ میں تربیت کے لیے بھیجے گئے اکاؤنٹس سروسز کے پروبیشنری افسران کے ایک بیچ سے خطاب کر رہی تھیں۔یہ ٹرینی افسران انڈین سول اکاؤنٹس سروس، انڈین ڈیفنس اکاؤنٹس سروس اور انڈین پی اینڈ ٹی (فنانس اینڈ اکاؤنٹس) سروس سے ہیں، جو صدر سے ملنے گئے تھے۔ راشٹرپتی بھون سے جاری ایک ریلیز کے مطابق محترمہ مرمو نے ان عہدیداروں کو بتایا کہ ایک اچھا عوامی مالیاتی نظم و نسق اچھی حکمرانی کی بنیاد ہے۔صدر نے کہا کہ منظم مالیاتی خدمات جن کی یہ افسران نمائندگی کرتے ہیں ان کی ذمہ داری ہے کہ وہ مالیاتی نظم و نسق کے نظام کی تشکیل اور دیکھ بھال کریں جو حکومت کے موثر کام کرنے میں سہولت فراہم کرتا ہے۔ انہوں نے ان افسران سے درخواست کی کہ وہ اپنی صلاحیتوں کو بروئے کار لاتے ہوئے اس ذمہ داری کو پوری خلوص کے ساتھ ادا کریں۔صدر نے کہا کہ وہ ان خدمات میں ایسے وقت شامل ہوئے ہیں جب ملک ڈیجیٹل تبدیلی کے مرحلے سے گزر رہا ہے۔ عوام میں شفافیت اور جوابدہی لانے کے ساتھ ساتھ خدمات کی فراہمی میں زیادہ کارکردگی کی توقعات بڑھ رہی ہیں۔ ان توقعات کو پورا کرنے کے لیے سرکاری محکموں کے لیے ضروری ہے کہ وہ ٹیکنالوجی کا بہترین استعمال کریں اور گورننس کے نظام کو شہریوں پر مرکوز، موثر اور شفاف بنائیں۔انہوں نے کہا کہ ان کا کام صرف مالی وسائل کے زیادہ سے زیادہ استعمال تک محدود نہیں ہے بلکہ اس میں پالیسی تبدیلیوں کے اثرات کا تجزیہ کرنا اور مالیاتی انتظامی نظام سمیت گورننس کے مختلف نظاموں میں بہتری کے لیے اصلاحات تجویز کرنا بھی شامل ہے۔ انہوں نے ٹرینی افسران کو مشورہ دیا کہ وہ ان کاموں کو انجام دینے کے لیے ٹیکنالوجی کی مسلسل بدلتی ہوئی اور ترقی کرتی ہوئی دنیا کے ساتھ ہم آہنگ رہیں۔محترمہ مرمو نے کہا کہ ان کی کوشش یہ ہونی چاہیے کہ وہ جدید ترین ٹیکنالوجی کا استعمال کریں اور ہمارے اکاؤنٹنگ اور آڈٹ کے نظام کو ہموار کرنے کے لیے میکانزم تیار کریں۔