اپنی جانوں کو ہتھیلی پر رکھ کر کیو ارٹی کھڑی، پولیس اور انڈین آرمی نے

0
0

کھڑی میں بیچ دریا میں پھنسے اسکولی بچوں سمیت کئی لوگوں کی بچائی جان
سجاد کھانڈے
کھڑی جہاں ایک طرف پورے جموں و کشمیر میں لگاتار رک رک کر بارشوں کا سلسلہ جاری ہے تو وہیں پر ضلع رام بن کے تحصیل کھڑی میں بھی موسلا دار بارشوں کا سلسلہ جاری ہے۔ جمعرات کی صبح ساڑھے نو بجے کے قریب اس وقت کھڑی میں تقریبا دس اسکولی بچوں سمیت ک±ل پندرہ کے قریب لوگ دریا کے بیچ میں پھنس گئے جب وہ گھر سے کھڑی کی طرف سکول اور اپنے نجی کاموں کے لئے جا رہے تھے اور جب انہوں نے کھوڑا کھڑی کے مقام پر دریا کا نصف حصہ عبور کر دیا تو اچانک پانی کا بہاو¿ بڑھ گیا اور اسکولی بچوں سمیت دیگر سبھی لوگ دریا کے بیچ میں پھنس گئے۔ کھوڑا اور کھڑی کے بیچ میں جس مقام پر یہ لوگ دریا عبور کر رہے تھے وہاں پر یہ دریا پہلے ہی دو حصوں میں بٹا ہوا ہیں جہاں پر شروع سے ہی لوگ لوہے اور لکڑی کے کھمبوں کا سہارا لے کر اس دریا کو پار کرتے ہیں، اور پانی کا بہاو¿ اچانک اس قدر بڑھ گیا کہ وہ دریا کا دوسرا حصہ عبور نہیں کر سکے اور دریا کے بیچ میں چیخ و پکار کرتے ہوئے پھنس گئے۔ یاد رہے کہ یہ جگہ کھڑی کی مین مارکیٹ کے بالکل ساتھ میں موجود ہیں اور آس پاس سے گزر رہے لوگوں نے جب ان بچوں اور دیگر لوگوں کو بیچ دریا میں پھنسا ہوا دیکھا تو وہ ایک دم بچاو¿ کاروائی میں جٹ گئے اور ان کے ساتھ سول کیو آر ٹی کھڑی، جموں کشمیر پولیس اور انڈین آرمی بھی اس بچاو¿ کاروائی میں جٹ گئی اور ان بچوں سمیت سبھی لوگوں کو وہاں سے بہ صحت و سلامت نکالا گیا۔ اس موقع پر لوگوں نے کہا کہ انتظامیہ کو کئی بار اصرار کرنے کے بعد بھی ابھی تک انہیں اس جگہ پر پل نہیں دیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سیاسی لوگوں نے بھی کئی بار کئی وعدے تو ضرور کیے مگر آزادی سے لے کر آج تک وہ وعدے اور خواب شرمندئے تعبیر نہ ہو سکے،اور آج تک کھڑی کے کئی گاو¿ں جن میں سے کھوڑا، لبلوٹھ، دنگام، گجسیر وغیرہ کے لوگ اج بھی اس دریا کو عبور کرنے کے لیے لوہے اور لکڑی کے کھمبوں کا استعمال کر رہے ہیں جو کسی خطرے سے خالی نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ تحصیل صدر مقام کھڑی سے جڑنے کے لیے ان علاقوں کا یہ واحد راستہ ہیں اور یہاں کے لوگ خاص کر سکول بچے روز اپنی جانوں کو ہتھیلی پے رکھ کر اس خطرے بھرے راستے سے گزرتے ہیں جہاں پر کبھی بھی اور کوئی بڑا حادثہ پیش آ سکتا ہے بلکہ اس سے پہلے بھی اس مقام پر کئی حادثے پیش آ چکے ہیں لیکن نہ جانے پھر بھی انتظامیہ کیوں اس جگہ پر پ±ل تعمیر کرنے میں تاخیر کر رہی ہیں۔لوگوں نے انتظامیہ سے پھر سے ایک بار اپیل کی ہیں کہ کھوڑا کھڑی کہ اس مقام پر انہیں جلد از جلد ایک جھولا پل واگزار کیا جائے تاکہ وہ بھی ایک راحت کی سانس لے سکے اور اپنے آپ اور اہل وعیال کو کسی بڑے حادثے سے بچا سکیں۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا