جب کوئی جرم ہوتا ہے تو اس کی زیادہ تکلیف کسی عورت کو ہوتی ہے:رُچی چوہان خان
لازوال ڈیسک
جموں؍؍فہاد میر فائونڈیشن کی جانب سے کٹھوعہ میں آٹھ سالہ معصوم آصفہ کے قتل پر انصاف کی خاطر ایک مارچ کا اہتمام کیا گیا جس میں ہندو مسلم سکھ اتحاد کی ایک مثال دیکھنے کو ملی جس میں سبھی مذاہب کے ماننے والوں نے اتحاد دکھاتے ہوئے یکجہتی کے بینر تلے ایک مارچ کا اہتما کیا ۔اس موقع پر سبھی شرکاء نے ہم ساتھ ساتھ ہیںکا نعرہ بلند کیا اور آٹھ سالہ معصوم کو انصاف فراہم کرنے کیلئے آواز بلند کی۔اس موقع پر فہاد میر فائونڈیشن سے رُچی چوہان خان نے اپنے خیالات کا اظہار کرت ہوئے کہا کہ جب بھی یکجہتی پر نقطہ آتا ہے تو سب سے زیادہ مجھے درد ہوتا ہے۔میں کسی مذہب سے نہیں میں انسان ہوں،اس سے بھی پہلے میں ایک ماں ہوں ۔جب بھی کوئی جرم ہوتا تو سب سے زیادہ تکلیف اگر ہوتی ہے تو وہ کسی عورت کو ہوتی ہے۔انہوں نے کہا کہ ماں جس نے ایک بچہ پیدہ کیا اس کا بچہ جرم کرے تو کیا اس ماں کو وہ اچھا لگتا ہے۔وہ اسی وقت مر جاتی ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم اپنے بچوں کو اچھے اخلاق و عادات نہیں دے پا رہے ہیں۔ہمیں اپنا سماجی نطام ٹھیک کرنا چاہئے۔ہم آصفہ کو انصاف فراہم کیلئے سب ساتھ ہیں۔ہمارے لوگوں نے جموںکا چہرہ صفر کر دیا ہے اورہمیں انسانیت کیلئے لڑنا ہے۔اس موقع پر رچی چوہان خان کے ہمراہ ایک بڑی تعداد میں شرکاء نے شرکت کی جن میں رجنی شالی چوپڑہ،انجلی تھسو،رجنی،جوتی گپتا ،کمل جیت سنگھ ودیگران مووجود تھے۔خان نے کہاکہ لوگوں کو تب تک لڑائی جاری رکھنی چاہئے تاکہ آئندہ ایسا نہ ہو ۔ہم کیوں ایسا کرتے ہیں کہ سڑکوں پر آنا پڑتا ہے۔انہوں نے کہا کہ معصوم کے ساتھ انصاف ہونا چاہئے۔کٹھوعہ کی بچی سے جوانصافی ہوئی ہے اس کے ساتھ پوری دنیا ہے ۔اسی لئے ہم نے اس تقریب کا اہتمام کیا تاکہ دکھا یا جا سکے کہ ہم سب مذاہب کے لوگ اس مسئلہ میں ایک ہیںاور انصاف کے طلبگار ہیں۔ہم نے یکجہتی پر نقطہ نہیں آنے دیا اور آج اس کا ہم نے مظاہرہ کیا ۔سب مذاہب کے لوگ یہاں آج اکٹھے ہوئے ہیں