آصفہ معاملہ:دِلی فکرمند

0
0
 
 خانہ بدوش قبائلیوں کی حفاظت کیلئے سیکورٹی کا منصوبہ زیر غور
لازوال ڈیسک
نئی دہلی؍؍؍؍کھٹوعہ میں معصوم بچی کی عصمت دری کے بعد قتل کے بعد متاثرہ کنبے میں پید ا خوف و ڈر کے نتیجے میں مرکز اور جموں وکشمیر حکومت نے خانہ بدوش قبائلیوں کیلئے مناسب سیکورٹی فراہم کرانے کا اجتماعی منصوبہ بنایا ہے۔ خصوصا وہ لوگ جو اقلیتی برادری سے تعلق رکھتے ہیں جب کبھی جموں وکشمیر میں لوگ ان کے خلاف مہم چلائیں گے۔مرکزی وزارت داخلہ کے ذرائع نے بتایا کہ مرکز اس مقصد کیلئے مزید نیم فوجی دستے کی فراہمی کی خواہشمند ہیں۔جنگلات کے قریب یا گاؤں کے مضافات میں ویران علاقوں میں ان خانہ بدوش قبائلیوں کو زندگیوں کے زیادہ خطرے ہوتے ہیں۔ وزارت داخلہ کے ذرائع نے بتایا کہ اس لئے ہم اس طرح کے خانہ بدوش قبائلیوں کے تحفظ کیلئے فل پروف سیکورٹی طریقہ کار کے لئے ریاستی حکومت سے بات چیت کررہے ہیں۔ایک سینئر افسر نے بتایا کہ جموں وکشمیر حکومت جلد ہی موسم سرما اور موسم گرما کے دوران ان علاقوں کا شناخت کرکے اس طرح کے قبائلیوں کے نقل وحرکت کے بارے میں ایک تفصیلی سروے طلب کی جائے گی۔ مقامی انتظامیہ اور پولیس اس طرح کے خانہ بدوش قبائلیوں کے لئے مناسب تحفظ فراہم کرانے کی ذمہ دار ہوگی جو ان علاقوں میں مہم کررہے ہیں۔ مقامی انتظامیہ نے اس مقصد کیلئے مرکزی نیم فوجی دستے سے امداد طلب کرنے کی اہل ہوگی۔ افسر نے مزید بتایا کہ مرکز اور ریاستی حکومت اس طرح کے گھناونے جرم کیلئے فرقہ وارانہ رنگ دینے کی کسی تنظیم کو اجازت نہیں دے گی اور ان کو سیکورٹی فراہم کرنے کیلئے کوئی بھی قیمت چکانی پڑے ، کی جائے گی۔ دریں اثناء وزارت داخلہ نے بھی ریاستی پولیس کو یقین دہانی کرائی ہے کہ وہ کسی بھی طبقات سے دباؤ کے بغیر کھٹووا معاملے کی تفتیش کرسکتی ہے اور ملزموں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے۔
FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا