انڈین ایئرکرافٹ بل 2024 لوک سبھا سے منظور

0
0

نئی دہلی، 09 اگست ( یو این آئی ) شہری ہوا بازی کے وزیر کے. رام موہن نائیڈو نے جمعہ کو لوک سبھا میں کہا کہ شہری ہوا بازی کے شعبے کو مزید بلندیوں پر لے جانے کے ساتھ ساتھ عام لوگوں کو بہتر سہولیات فراہم کرنا حکومت کی ترجیح ہے۔
انڈین ایر کرافٹ بل 2024 پر جمعرات کو ہوئی بحث کا جواب دیتے ہوئے مسٹر نائیڈو نے آج کہا کہ اس بل کے ذریعے ہندوستان کے مستقبل کے لیے ہوائی جہاز تیار کیے جا رہے ہیں اور دنیا کو اس کی برآمد پر توجہ دی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم 14 سیٹوں کا ہیلی کاپٹر بنا رہے ہیں اور اب اس سے بڑے طیارے کا ڈیزائن اور تیار کیا جائے گا جسے پوری دنیا میں قبول کیا جائے گا۔ اسی مقصد کے لیے یہ بل لایا گیا ہے۔ اس کا مقصد ہوا بازی کی صنعت کے مختلف پہلوؤں کو منظم کرنا ہے جن میں ہوائی جہاز کے ڈیزائن، تیاری، دیکھ بھال، آپریشن اور فروخت شامل ہیں۔
ہندوستان کے ہوا بازی کے قوانین کو عالمی معیار کے مطابق لانے کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ نیا بل موجودہ بے ضابطگیوں کو دور کرے گا اور صنعت کو ترقی دینے میں مدد کرے گا۔
شہری ہوا بازی کے وزیر نے کہا کہ ہوائی سفر عام لوگوں کی پہنچ میں ہونا چاہیے، یہ حکومت کی ترجیح ہے۔ انہوں نے کہا کہ فضائی کرایوں کو ریگولیٹ کرنے کے لیے بہت سے پہلوؤں کو مدنظر رکھا جاتا ہے۔ اس معاملے میں ہمیں توازن پیدا کرنے کی ضرورت ہے، تاکہ کسی بھی فریق کو نقصان نہ ہو۔
انہوں نے کہا کہ شہری ہوا بازی کی وزارت کے فلیگ شپ پروگرام اڑان (اودے دیش کا عام شہری) نے علاقائی رابطہ اسکیم لوگوں کے لیے سفر کرنا بہت آسان بنا دیا ہے۔ کئی ریاستوں میں نئے ہوائی اڈے بنائے گئے جن کے اچھے نتائج برآمد ہو رہے ہیں اور بڑی تعداد میں مسافر ان سے مستفید ہو رہے ہیں۔
مسٹر نائیڈو نے کہا کہ سمندری علاقوں میں طیاروں کے لیے جلد ہی ایک نئی پالیسی متعارف کرائی جائے گی تاکہ سمندری علاقوں کو جوڑنے والے حصوں میں نقل و حمل کو آسان بنایا جاسکے۔ اس کے ساتھ ہی دور دراز علاقوں کو ملانے کے لیے ملک بھر میں ہیلی کاپٹر سروس شروع کی جائے گی۔ حکومت اس پر سنجیدگی سے غور کر رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ کئی بڑے شہروں میں ہوائی اڈوں کو وسعت دینے کی ضرورت ہے لیکن ان کے اردگرد زمین نہ ہونے کی وجہ سے اس میں پریشانی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
سول ایوی ایشن کے وزیر کے جواب کے بعد اس بل کو صوتی ووٹ سے منظور کر لیا گیا۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا