انڈیا اتحاد خاندان کی جماعتوں کا اجتماع – نڈا

0
67

سرونج، //بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے صدر جے پی نڈا نے آج اپوزیشن جماعتوں کے ’’انڈیا اتحاد‘‘ کو خاندانی جماعتوں کا اجتماع قرار دیتے ہوئے کہا کہ ان سب کے اپنے اپنے مفادات ہیں، جب کہ وزیر اعظم نریندر مودی بدعنوان لوگوں کے خلاف کارروائی کررہے ہیں۔
مسٹر نڈا نے شام کو ساگر پارلیمانی حلقہ کے سیرونج میں پارٹی امیدوار محترمہ لتا وانکھیڑے کے حق میں ایک انتخابی میٹنگ سے خطاب کیا۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ لوک سبھا انتخابات میں ایک طرف مسٹر مودی ہیں تو دوسری طرف ’’انڈیا اتحاد‘‘ میں متکبر لوگ ہیں۔ اس میں ملوث لوگ صرف اپنے کنبہ کے مفادات کو دیکھ رہے ہیں۔ اس اتحاد کے لوگ بدعنوان لوگوں کو بچانے کے کام میں لگے ہوئے ہیں۔
بی جے پی صدر نے کہا کہ مسٹر مودی کرپشن کو ختم کرنا چاہتے ہیں۔ 2G گھپلہ، آبدوز گھپلہ، چینی گھپلہ، چاول گھپلہ، کامن ویلتھ گیمز گھپلہ، آگسٹا ہیلی کاپٹر گھپلہ اور دیگر گھپلے کانگریس کے دور میں ہوئے۔ اسی طرح لالو یادو کے دور میں چارہ گھپلہ ہوا تھا۔ یہ لوگ نوکریوں کے بدلے زمین کھا گئے۔ عام آدمی پارٹی کے لیڈروں نے شراب گھپلہ کیا۔ کانگریس لیڈر سونیا گاندھی اور راہل گاندھی ضمانت پر ہیں۔ سنجے سنگھ، لالو یادو، تیجسوی یادو بھی ضمانت پر ہیں۔ وہیں اروند کیجریوال اور منیش سسودیا جیل میں ہیں۔
مسٹر نڈا جاننا چاہا کہ کیا عوام ایسے لوگوں کو دوبارہ اقتدار میں آنے دینا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وہی کانگریس والے اب نیا کام کر رہے ہیں۔ وہ او بی سی، دلتوں اور قبائلیوں کے ریزرویشن کو ختم کرکے مذہب کی بنیاد پر ریزرویشن دینا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ لیکن ہم بی جے پی کی جانب سے یقین دلاتے ہیں کہ وہ کسی بھی حالت میں ایسا نہیں ہونے دیں گے۔
مسٹر نڈا نے مودی کو وزیر اعظم کے طور پر برقرار رکھنے کو ضروری قرار دیا اور کہا کہ دس برسوں میں ملک کی تصویر بدل گئی ہے۔ اب سرحد پر موجود سپاہی کو دشمن کو اس کی زبان میں جواب دینے کے لیے دہلی کے احکامات کا انتظار نہیں کرنا پڑتا۔ دشمن ملک کے گھر پر سرجیکل اسٹرائیک کی گئی ہے۔ اب ہم دشمن کو اس کے گھر میں گھس کر مار سکتے ہیں۔
مسٹر نڈا نے مرکزی حکومت کی طرف سے مدھیہ پردیش کے مفاد میں کئے گئے کاموں کا ذکر کیا اور کہا کہ ایسا کرنے سے ریاست تیزی سے ترقی کرے گی۔ ریاست میں 14 نئے میڈیکل کالج دیے گئے اور قبائلیوں کے مفاد میں کام کیا گیا۔ لاڈلی بہنا یوجنا کے ذریعے خواتین کو بااختیار بنایا جا رہا ہے۔ بندیل کھنڈ خطہ نے بھی ترقی کی ہے۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا