اندور: نوٹا معاملے کے بارے میں وجے ورگیہ نے کہا، یہ آپشن مفاد میں نہیں

0
0

اندور، // مدھیہ پردیش کے اندور پارلیمانی حلقہ میں ان دنوں زیربحث ‘نوٹا’ سے متعلق مدے کے حوالے سے ریاستی حکومت کے وزیر کیلاش وجے ورگیہ نے کہا کہ دستیاب امیدواروں میں سے سب سے زیادہ اہل امیدوار کو ووٹ دینا ہی دانشمندی ہے اور نوٹا کا آپشن ہمارے مفاد میں نہیں ہے۔
مسٹر وجے ورگیہ نے کل دیر رات اپنے ایکس ہینڈل پر راشٹریہ سویم سیوک سنگھ کے سربراہ موہن بھاگوت کا ایک ویڈیو پوسٹ کیا۔ اس کے ساتھ ہی انہوں نے کہا، ’’قابل احترام سرسنگھ چالک مسٹرموہن بھاگوت جی نے نوٹا کی بہت اچھی طرح وضاحت کی ہے۔ جمہوریت میں دستیاب امیدواروں میں سے جو سب سے زیادہ اہل نظرآئے، اسے ہی اپنا ووٹ دینا عقلمندی ہے۔ نوٹا کا آپشن ہمارے مفاد میں نہیں ہے۔
ان دنوں اندور پارلیمانی حلقہ میں 13 مئی کو ہونے والی ووٹنگ سے پہلے یہاں نوٹا کا مدا زور پکڑ رہا ہے۔ اندور میں کانگریس امیدوار اکشے کانتی بم نے کاغذات نامزدگی واپس لینے کے آخری دن اپنا پرچہ واپس لے کر کانگریس کو چھوڑ دیا اور بی جے پی میں شامل ہوگئے۔ اس کے بعد اب وہاں کانگریس کا کوئی سرکاری امیدوار انتخابی میدان میں نہیں ہے۔ ریاستی کانگریس صدر جیتو پٹواری سمیت کانگریس لیڈران اب اندور پارلیمانی حلقہ کے لوگوں سے نوٹا پر ووٹ دینے کی اپیل کررہے ہیں۔
اس دوران لوک سبھا کی سابق اسپیکر اور اندور کی سابق ایم پی سمترا مہاجن نے بھی بیان دیا کہ اکشے کانتی بم سے متعلق پیش رفت کی کوئی ضرورت نہیں تھی۔ اندور کے لوگوں کا رجحان بی جے پی کی طرف ہے اور پارٹی اندور سے جیت رہی تھی۔
اس کے ساتھ انہوں نے یہاں تک کہا تھا کہ لوگ انہیں فون کرکے کہہ رہے ہیں کہ اب وہ نوٹا کی حمایت میں ووٹ دیں گے۔ ان کے اس بیان کے بعد وہاں نوٹا کو لے کر سیاست مزید تیز ہو گئی۔
بی جے پی کے ریاستی صدر وشنودت شرما نے بھی اس تنازعہ کے بارے میں کل کہا کہ ریاستی کانگریس کے صدر جیتو پٹواری نے نوٹا کو ووٹ دینے کی اپیل کرتے ہوئے یہ قبول کر لیا ہے کہ مدھیہ پردیش سمیت پورے ملک کے لوگوں کا بھروسہ کانگریس پارٹی سے اٹھ چکا ہے۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا