اندور میں نوٹا کو 90 ہزار سے زیادہ ووٹ ملے، بی جے پی کی برتری پانچ لاکھ سے تجاوز کر گئی

0
0

اندور، // اس بار مدھیہ پردیش کے اندور پارلیمانی حلقہ میں کانگریس امیدوار کی غیر موجودگی میں، نوٹا یعنی "ان میں سے کوئی بھی نہیں” کو ووٹوں کی گنتی کے دوران 90 ہزار سے زیادہ ووٹ ملے ہیں۔ صبح 11 بجے تک، بی جے پی امیدوار اور موجودہ ایم پی شنکر لالوانی نے پانچ لاکھ سے زیادہ ووٹوں کی فیصلہ کن برتری حاصل کر لی ہے۔
اندور پارلیمانی سیٹ اس بار بھی خبروں میں ہے، جہاں کانگریس نے اکشے کانتی بام کو اپنا بااختیار امیدوار قرار دیا تھا، لیکن پرچہ نامزدگی واپس لینے کے دن ہی انہوں نے سب کو حیران کر دیا اور نہ صرف اپنا پرچہ نامزدگی واپس لے لیا، بلکہ کانگریس کو الوداع کہہ کر شامل ہو گئے۔ بی جے پی نے بھی قبضہ کیا۔ اس کے بعد اندور سے کانگریس کا کوئی با اختیار امیدوار انتخابی میدان میں نہیں رہا۔ ریاستی کانگریس کے صدر جیتو پٹواری اور پارٹی کے دیگر قائدین نے یہاں کے لوگوں سے پرزور اپیل کی کہ وہ نوٹا کو ووٹ دیں۔
صبح 11 بجے تک ووٹوں کی گنتی کے رجحانات کے مطابق بی جے پی امیدوار مسٹر لالوانی نے 5,24,320 ووٹ حاصل کرکے پانچ لاکھ سے زیادہ ووٹوں کی برتری حاصل کی ہے۔ یہاں، بی ایس پی کے سنجے سولنکی دوسرے نمبر پر ہیں، جنہوں نے 22,446 ووٹ حاصل کیے ہیں۔ لیکن اگر نوٹا سے موازنہ کیا جائے تو بی جے پی امیدوار کو 4,34,053 ووٹوں کی برتری حاصل ہے۔ اب تک موصول ہونے والے رجحانات کے مطابق اندور کے 90,267 ووٹروں نے اس الیکشن میں نوٹاکا انتخاب کیا ہے۔
بی جے پی کے مسٹر لالوانی کے علاوہ اندور میں کل 13 اور امیدوار میدان میں ہیں، جن میں سے کوئی بھی بڑے امیدوار کے طور پر موجود نہیں ہے۔ اندور کو بی جے پی کا ناقابل تسخیر گڑھ سمجھا جاتا ہے اور یہاں بی جے پی گزشتہ چند دہائیوں سے مسلسل فتوحات درج کر رہی ہے۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا