انجینئر رشید کو عبوری ضمانت ملی ؛شمالی اور جنوبی کشمیر میں جشن

0
0

غلام نبی آزاد نے رہائی کا خیر مقدم کیا رہائی ووٹ حاصل کرنا ہے: عمر عبداللہ

نئی دہلی/سرینگر؍؍دہلی کی ایک عدالت نے منگل کو لوک سبھا ممبر پارلیمنٹ انجینئر رشید کو ٹیرر فنڈنگ کیس میں 2اکتوبر تک عبوری ضمانت دے دی۔انجینئر رشید نے بارہمولہ میں 2024 کے لوک سبھا انتخابات میں سابق وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ کو شکست دی۔جبکہ اس وقت ان کی پارٹی کی جانب سے پورے جموںو کشمیر میں مختلف علاقوں میں امیدواروں کو کھڑا کیا ہے۔انجینئر رشید کی رہائی کی خبرجنگل کے آگ کی طرح پھیل گی اور پارٹی ورگران اور امیدواروں نے خوشی اور اطمنان کا اظہار کیا۔

https://sansad.in/ls
تفصیلات کے مطابق عوامی اتحاد پارٹی کے سربراہ انجینئر رشید کی عبور ی ضمانت منظور کرنے کے ساتھ ہی شمالی اور جنوبی کشمیر میں منگل کی شام کارکنوں نے سڑکوں پر آکر جشن منایا۔دہلی کی نچلی عدالت نے منگل کو انجینئر رشید کی ضمانتی عرضی منظور کرتے ہوئے ان کی رہائی کا حکم دیا۔معلوم ہوا ہے کہ وادی کشمیر میں خبر پھیلتے ہی عوامی اتحاد پارٹی کے کارکنوں نے شمالی اور جنوبی کشمیر میں سڑکوں پر آکر جشن منایا۔اس موقع پر کارکنوں کا کہنا تھا کہ وہ گزشتہ پانچ سالوں سے انجینئر رشید کی رہائی کے منتظر تھے۔
انہوں نے کہاکہ انجینئر رشید کی رہائی کا ہم خیر مقدم کرتے ہیں اور ہمیں پوری امید ہیں کہ اس بار اسمبلی چناو میں عوامی اتحاد پارٹی غیر معمولی کارکردگی کا مظاہرہ کرئے گی۔دریں اثنا وادی کے دیگر علاقوں میں بھی عوامی اتحاد پارٹی کے کارکنوں نے انجینئر رشید کو عبوری ضمانت پر رہا کرنے کے فیصلے کا خیر مقدم کیا ہے۔
ادھر جموں وکشمیر کے سابق وزیر اعلیٰ غلام نبی آزاد نے دہلی کے پٹیالہ ہاوس کورٹ کی جانب سے انجینئر رشید کی ضمانتی عرضی منظور کرنے کے فیصلے کا خیر مقدم کیا ہے۔غلام نبی آزاد نے ایکس پر لکھا :’میں انجینئر رشید کی عبور ی ضمانت منظور کرنے کے فیصلے کا خیر مقدم کرتا ہوں۔‘انہوں نے کہاکہ انجینئر رشید ایک مضبوط منڈیٹ کے ساتھ جمہوری طورپر منتخب رکن پارلیمان ہے اور انہیں اسمبلی انتخابات میں مہم چلنے کا پورا حق حاصل ہے۔
واضح رہے کہ پیٹالہ ہاوس کورٹ نے منگل کو انجینئر رشید کی ضمانتی عرضی پر شنوائی کے دوران انہیں عبوری ضمانت پر رہا کرنے کا حکم دیا۔کورٹ نے انجینئر رشید کو دو اکتوبر تک عبوری ضمانت دیدی تاکہ وہ اسمبلی انتخابات کے دوران پارٹی امیدواروں کے حق میں چناوی مہم چلا سکے۔دوسری جانب نیشنل کانفرنس کے نائب صدر اور سابق وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے انجینئر رشید کی ضمانت کی منظوری پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ اس کا مقصد شمالی کشمیر کے لوگوں کی خدمت کرنا نہیں بلکہ ووٹ حاصل کرنا ہے۔انہوں نے کہا کہ انتخابات کے بعد انجینئر رشید کو پھر سے سلاخوں کے پیچھے دھکیل دیا جائے گا۔ان باتوں کا اظہار موصوف نے یہاں نامہ نگاروں سے بات چیت کے دوران کیا۔عمر عبداللہ نے کہاکہ انجینئر رشید کو ضمانت پر رہا کرنے سے شمالی کشمیر کے لوگوں کو کوئی فائدہ نہیں پہنچے گا کیونکہ اس کا مقصد لوگوں کی خدمت کرنا نہیں بلکہ ووٹ حاصل کرنا ہے۔
پی ڈی پی صدر محبوبہ مفتی کی جانب سے انجینئر رشید کو بھاجپا کا پراکسی قرار دینے کے بارے میں پوچھے گئے سوال کے جواب میں عمر عبداللہ نے کہاکہ اے آئی پی کو اس کا جواب دینا چاہئے۔عمر عبداللہ نے کہا :’میں شمالی کشمیر اور دیگر علاقوں کے لوگوں سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ بھاجپا کے منصوبوں کو کامیاب نہ ہو نے دیں۔ ‘انہوں نے کہاکہ اگر لوگ جموں وکشمیر میں بھاجپا کی حکومت چاہتے ہیں تو انہیں اے آئی پی، پیپلز کانفرنس اور اپنی پارٹی کی حمایت کرنی چاہئے۔بانہال میں این سی کے خلاف کانگریس کے سابق سربراہ وقار رسول کے بیان کے بارے میں، عمر نے کہا کہ کانگریس قیادت نے وقار رسول کے تبصرے کا نوٹس لیا ہے اور اتنا ہمارے لئے کافی ہے۔عمر عبداللہ کا مزید کہنا تھا کہ جیل میں مقید سرجان برکاتی کو میرے خلاف میدان میں اتارا گیا ، مجھے نہیں معلوم کہ جیل میں بند لوگوں کو میرے خلاف کیوں کھڑا کیا جارہا ہے۔

https://lazawal.com/?cat=20

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا