انجمن فروغِ اردو جموں کشمیر جموں کی ہفتہ وار ادبی نشست کا انعقاد

0
0

سرکردہ شعراء اور ادباء نے تخلیقات پیش کیں
جمیل انصاری
سرینگر؍؍انجمن فروغِ اردو جموں کشمیر جموں کی ہفتہ وار ادبی نشست اسلم قریشی کے دولت خانے گھر پر منعقد ہوئی۔جس میں متعدد شعراء اور ادباء نے شرکت کی اور اپنی اپنی تخلیقات پیش کیں۔ ادبی نشست کا آغاز اسلم قریشی کے خطبہ استقبالیہ سے ہوا جس میں انہوں نے شبیب رضوی کے انتقال پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے مرحوم کے ایصال ثواب اور مغفرت کے لئے دعائیں کیں اور ساتھ میں پروفیسرمحمد زمان آزردہ ،خالد حسین، اسلم قریشی اور خورشید کاظمی نے ان کی زندگی کے بارے میں معلومات فراہم کیں اور ان کے ادبی سفر کے بارے پر بھی روشنی ڈالی۔ نثری نشست میں خالد حسین نے اپنی کہانی ’’ستی سر کا سورج پڑھا ،‘‘ سنائی۔
وہیںپروفیسر محمد زمان آزردہ نے شارب ردولوی کی تحریروں پر لکھا اپنا مضمون ’’جہانِ شارب‘‘ پیش کیا۔شعری نشست کا آغاز مجید مسرور کے کشمیری کلام سے ہوا۔ان کے علاوہ جن شعراء حضرات نے اپنی اردو شاعری پیش کی ان میں سرور چوہان حبیب ، جاوید شبیر ، عاشق آکاش ، منجیت کامرہ ،طارق علی رضا ، محمد زمان آزردہ ، خورشید کاظمی ، فوزیہ مغل ضیائ، شامل ہیں۔ رافیہ محی الدین نے فوزیہ مغل ضیاء کی شاعری پر اپنا لکھا تبصرہ پڑھا اور عرش صہبائی کے فرزند ارون ابرول نے بھی اپنے والد کے نام سے ایک ٹرسٹ کھولنے کی بات کی اور شعراء کو ایواڈ دینے کے لئے اپنی رائے کا اظہار کیا۔محفل کی صدا رت پروفیسر محمد زماں آزردہ نے کی اور اپنے تاثرات بھی پیش کئے۔ ادبی نشست کی نظامت کے فرائض انجمن کی صدر فوزیہ مغل نے انجام دئے۔خورشید کاظمی نے اسلم قریشی کی مہمان نوازی کا شکریہ کرکے محفل کا اختتام کیا اور اُن کا شکریہ بھی پیش کیا۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا