’امن اور خوشحالی کے لیے سیکولرازم ضروری ہے‘

0
0

اگر اقتدار میں منتخب ہوا تو جموں و کشمیر ترقی کرے گا: غلام نبی آزاد
لازوال ڈیسک

جموں؍؍سابق وزیر اعلیٰ اور ڈی پی اے پی کے چیئرمین غلام نبی آزاد نے ہفتہ کو روشنی اسکیم کو اس کی اصل شکل میں بحال کرنے کا عزم کیا، جموں و کشمیر میں اقتدار میں آنے کے بعد لوگوں کے وسیع تر فوائد کے لیے زمین اور ملازمت کے تحفظ کو یقینی بنایا جائے گا۔ آزاد نے کہا کہ ان تمام عوام مخالف قوانین کو منسوخ کر دیا جائے گا جو یوٹی کے لوگوں کی ترقی کو روکیں گے۔ ’’میری ترجیح روشنی اسکیم کو واپس لانا ہے کیونکہ اس سے لوگوں کو زیادہ فائدہ ہورہا تھا۔ حال ہی میں اس اسکیم کے خاتمے سے لوگوں کی معاشی خوشحالی متاثر ہوئی ہے۔ اس سے ہزاروں لوگوں کو فائدہ ہو رہا تھا اور زمین اور ملازمت کا تحفظ بھی اورروزی روٹی کا ذریعہ بن گیا تھا۔انہوںنے آر ایس پورہ میں لوگوں کے ایک بھاری اجتماع سے خطاب کیا۔ آزاد نے کہا کہ انہوں نے جموں و کشمیر کے لوگوں کے لیے ایک نظریہ تیار کیا ہے اور اس پر عمل درآمد کیا جائے گا جب ڈی پی اے پی یوٹی کے سماجی اقتصادی طور پر ترقی کے لیے اقتدار میں آئے گا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے ساتھ ایل او سی یا بین الاقوامی سرحد کا اشتراک کرنے والے آر ایس پورہ اور دیگر علاقوں کے لوگوں کو پڑوسی ملک کی گولہ باری سے کافی نقصان اٹھانا پڑا ہے۔ ’’ان علاقوں کو سرحدوں پر غیر یقینی صورتحال کی وجہ سے ہونے والے نقصانات کی تلافی کے لیے حکومت کی طرف سے خصوصی توجہ کی ضرورت ہے۔ میں ان لوگوں کے دکھ درد اور تکالیف کو بانٹ سکتا ہوں اور یقین دلاتا ہوں کہ ایسے علاقوں کے لیے خصوصی اسکیمیں ان کو سماجی اقتصادی طور پر فائدہ پہنچانے کے لیے آئیں گی،‘‘ انہوں نے کہا۔ مذہب کی بنیاد پر سیاست کی مذمت کرتے ہوئے آزاد نے کہا کہ وہ کبھی بھی ایسی سیاست کی حوصلہ افزائی نہیں کریں گے جو سماجی انتشار کو جنم دیتی ہے اور مذہبی برادریوں میں اختلاف پیدا کرتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ جموں وکشمیر کے نوجوانوں میں منشیات کے فروغ پرلگام کسنے پر بھی خصوصی توجہ دیں گے۔ ’’ہمارے نوجوان منشیات کی طرف مائل ہیں اور ایک بڑی آبادی اس لعنت سے متاثر ہے۔ ہم اس مسئلے کو نظر انداز کرنے کے متحمل نہیں ہو سکتے اور جب آپ میری پارٹی کو اقتدار کے لیے منتخب کر لیں گے تو میں اسے حل کروں گا،‘‘ انہوں نے کہا۔ آزاد نے اس بات کا اعادہ کیا کہ ملازمتوں اور زمینوں کا تحفظ ان کی اولین ترجیح ہے کیونکہ جموں و کشمیر کے لوگوں کو اپنے فائدے کے لیے اس کے استعمال پر بنیادی حق حاصل ہے۔ انہوں نے جموں خطہ کے لوگوں کی سیکولر اقدار کی تعریف کی اور کہا کہ امن اور خوشحالی تبھی ممکن ہے جب لوگ ذات پات، عقیدہ اور رنگ سے بالاتر ہو کر متحد ہوں۔ آزاد نے کہا کہ ایل او سی یا آئی بی کے ملحقہ یا اس کے ساتھ رہنے والوں کو 5 مرلہ اراضی فراہم کی جائے گی جب کہ مہاجرین کو ان کی زندگیوں کی تعمیر نو کے لیے یک وقتی سیٹلمنٹ کے طور پر مناسب معاوضہ بھی دیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ان کی پارٹی کا یہ ایک اہم ایجنڈا ہے اور اگر وہ اقتدار میں آئے تو اسے یقینی بنائے گی۔ ریلی میں موجود دیگر لوگوں میں وائس چیئرمین جی ایم ایس سروڑی، جنرل سکریٹری آر ایس چیب، جنرل سکریٹری اے ایس مکی، ونود مشرا، انیتا ٹھاکر، چودھری ہارون کھٹانہ، عبدال مجید وانی، چودھری گھارو رام زونل صدر، سلمان نظامی چیف ترجمان، ہیرا لال ابرول سیکرٹری ،پی آر منہاس زونل صدر، اشوک شرما نائب صدرصوبہ، مسعود چودھری سیکرٹری، صوبت علی چودھری جنرل سیکریٹری، بلبیر سنگھ ضلع صدر، اومپرکاش بھل، ڈاکٹر طارق آزاد، ایڈو کیٹ مہیشور سنگھ، کرنل سوم ناتھ، یر رتن لال، زاہد سرفراز ملک، گرمیت کور، سنیتا اروڑا، وشال چوپڑا، گورو چوپڑا، اشونی ہانڈا، آشوتوش رینا، انوپ کھجوریا اور دیگرشامل ہیں۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا