ڈیموکریٹک امیدوار جوبائیڈن فتح کے قریب، ٹرمپ بس ایک قدم پیچھے
یواین آئی
واشنگٹن ؍؍امریکہ میں 59ویں صدارتی انتخابات میں ایک طرف جہاں ڈیموکریٹک امیدوار جوزف بائیڈن فتح کے قریب پہنچ چکے ہیں وہیں صدر ڈونیلڈ ٹرمپ نے اعلان کیا کہ وہ مشی گن اور پنسلوانیا میں بیلٹ گنتی کو روکنے اور جارجیا میں غیر حاضر بیلٹوں کی گنتی کو روکنے کے لئے عدالتی اقدامات پر عمل پیرا ہیں۔ ان کا دعوی ہے کہ یہ بیلٹ باکس انتخابی دن کے آخری تاریخ کے بعد پہنچا ہے ۔جو بائیڈن کے مجموعی الیکٹورل ووٹ 264ہو گئے اور جیتنے کے لیے 6الیکٹورل ووٹوں کی ضرورت ہے ۔ جبکہ اب بھی 5ریاستوں کے نتائج واضح ہونا باقی ہیں ان ریاستوں کے 60الیکٹورل ووٹ ہیں۔ جن میں ایک ریاست میں جوبائیڈن اور 4میں ٹرمپ کو برتری حاصل ہے ۔دوسری طرف ڈونلڈ ٹرمپ کے الیکٹورل ووٹوں کی تعداد 214ہے ۔ڈونلڈ ٹرمپ نارتھ کیرولینا اور جارجیا میں معمولی اکثریت سے آگے ہیں ، جبکہ جو بائیڈن نے مشی گن اور وسکونسن کو اپنے ساتھ کر لیا ہے ۔اب 5ریاستیں اس بات کا تعین کریں گی کہ امریکی صدارتی دوڑ کون جیتتا ہے ۔واضح رہے کہ2016ء کے انتخابات میں امریکی ریاست مشی گن سے ڈونلڈ ٹرمپ کامیاب ہوئے تھے ۔ مشی گن کے 16الیکٹورل ووٹ ہیں۔جوبائیڈن امریکی تاریخ میں سات کروڑ ووٹ لینے والے پہلے صدارتی امیدوار بن گئے ۔ ریاست مین اور ایری زونا میں بھی جوبائیڈن کو برتری حاصل ہے ۔امریکی صدارتی انتخاب کی کہانی چند سوئنگ اسٹیٹس کے فیصلے تک محدود ہو گئی۔ ہزاروں پوسٹل ووٹ اب تک شمار نہیں کیے جاسکے ۔ پوسٹل بیلٹ کا فیصلہ کن کردار ہوگا۔میڈیا رپورٹ کے مطابق نیواڈا میں جو بائیڈن معمولی فرق سے آگے ، بائیڈن نے اس ریاست میں برتری برقرار رکھی تو امریکی صدارت کے لیے مطلوبہ 270 ووٹ حاصل کر لیں گے ۔ٹرمپ کو پنسلوینیا، نارتھ کیرولائنا، جارجیا اور الاسکا میں معمولی برتری حاصل ہے اگر ٹرمپ ان ریاستوں سے جیتے تو ان کے 268 الیکٹورل ووٹ ہوں گے ۔امریکی میڈیا رپورٹس کے مطابق 2008ء کے صدارتی انتخابات میں صدر باراک اوباما نے 69 ملین ووٹ لیے تھے جبکہ بائیڈن نے اب تک 70 ملین سے زائد ووٹ حاصل کرلئے ہیں۔ اعداد و شمار کے مطابق صدر ٹرمپ کو بھی عوام نے اب تک 67 ملین سے ووٹ دیئے ہیں۔