امت شاہ نے برو پناہ گزینوں پر سخت اختیار کیا

0
0

اگرتلا 5 نومبر ( یواین آئی) مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے شمالی تریپورہ میں چھ کیمپوں میں پناہ لینے والے برو پناہ گزینوں کے لئے راشن فراہمی دوبارہ شروع کرنے کی مانگ کو مسترد کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ اگر وہ اگلے تین دنوں میں میزورم جاتے ہیں تو فی کنبہ 25 ہزار روپے کی اضافی رقم فراہم کی جائے گی ۔حکام کے مطابق یہاں گزشتہ چھ دنوں سے برو پناہ گزین مسلسل سڑکیں بند کر کے مظاہرہ کر رہے ہیں ۔ تریپورہ حکومت نے اس معاملے کو وزارت داخلہ کے سامنے اٹھایا اور تعطل کو ختم کرنے کے لئے آگے کی کارروائی کرنے کی درخواست کی ہے ۔ ریاستی حکومت نے پناہ گزین کیمپوں میں بھوک مری کی وجہ سے گزشتہ ایک ہفتے میں سات افراد کی موت کی رپورٹ کے پیش نظر ضروری رسد کے ساتھ ایک میڈیکل ٹیم کو بھیجا ہے ۔ ایڈیشنل چیف سیکریٹری کمار آلوک نئی سنگھ پورہ کے پناہ گزین کیمپ پہنچے ا ور میزورم برو ڈسپلیڈ پیپلز فورم ( ایم بی ڈی پی ایف ) کے لیڈروں سے ملے اور رکاوٹوں کو ہٹانے اور دھرنا واپس لینے کی اپیل کی ۔ میٹنگ کے بعد وزارت داخلہ کے موقف کے با رے میں معلومات پناہ گزینوں میں جنگل کی آگ کی طرح پھیل گئی اور انہوں نے سخت رد عمل کا اظہا ر کیا ۔ برو لیڈروں نے اس کی مخالفت میں انتباہ دیتے ہوئے کہا کہ مرکز کی طرف سے طے شدہ شرائط پر ان کی میزورم میں بازآباد کاری نہیں ہو گی کیونکہ مرکز نے انہیں مستقل سماجی و ثقافتی اور مذہبی بحران میں ڈال دیا ہے ۔ برو مظاہرین نے کہا‘‘ہم ہندوستان کے اصل شہری ہے اور آئین کے مطابق ہندوستانیوں کو حق حاصل ہے ملک میں پرامن اور آرام سے کہیں بھی رہ سکتے ہیں ۔ یہ حکومت کی ذمہ داری ہے کہ ہمیں وہ تمام سہولیات فراہم کرے جو دیگر ہندوستانیوں کو میسّر ہیں ’’۔انھوں نے کہا اہم مسئلہ کے حل کے بغیر ایک ریاست سے دوسری ریاست میں جبرا بھیجنے کی کوشش کر کے ہمیں موت کے منہ میں دھکیلنے کے علاوہ کچھ نہیں ہے ۔حکام نے کہا‘‘راشن اکتوبر اور نومبر 2019 کے لئے جاری نہیں ہوا ہے ۔ مرکزی وزارت داخلہ نے پناہ گزینوں کو میزورم جانے کے بعد راشن اور ٹرانسپورٹ کی امداد کے طور پر 25 ہزار روپے کی اضافی رقم پناہ گزینوں کے بینک اکاؤنٹ میں براہ راست ڈالنے کا فیصلہ کیا ہے ۔یہ خصوصی ا مداد سات نومبر تک دستیاب رہے گی ’’۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا