الیکشن کمیشن نے موجودہ ٹرانسفر پالیسی کو مضبوط بنایا

0
0

کہاتبادلہ پالیسی پر جوں کا توں عمل کیا جانا چاہئے اوریہ تعمیل کے نام پر صرف دکھاوا نہ ہو
لازوال ڈیسک

نئی دہلی؍؍ ریاستی حکومتوں کے ذریعہ کسی لوک سبھا حلقہ میں آنے والے کسی دوسرے ضلع میں افسروں کے تبادلوں/تعینات سے متعلق معاملات کا سنجیدگی سے نوٹس لیتے ہوئے الیکشن کمیشن نے موجودہ ٹرانسفر پالیسی کو مضبوط کیا ہے تاکہ یہ یقینی بنایا جاسکے کہ کوئی بھی افسر ووٹنگ کے شفاف اور موثر انعقاد میں کسی بھی قسم کی رکاوٹ پیدا نہ کرسکے۔
موجودہ ہدایات میں خامیوں کو دور کرتے ہوئے، کمیشن نے ہدایت دی ہے کہ دو لوک سبھا حلقوں والی ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو چھوڑ کر باقی تمام ریاستیں اس بات کو یقینی بنائیں گی کہ جن افسران کا تبادلہ ضلع سے باہر کیا گیا ہے انہیں اسی لوک سبھا حلقے کے کسی دوسرے ضلع میں تعینات نہ کیا جائے۔
کمیشن نے اس بات کا اعادہ کیا کہ تبادلہ پالیسی پر جوں کا توں عمل کیا جانا چاہئے اوریہ تعمیل کے نام پر صرف دکھاوا نہ ہو۔ یہ اصول ان تبادلوں اور تعیناتیوں پر بھی لاگو ہوگا جو کمیشن کی جانب سے پہلے جاری کردہ ہدایات کے مطابق کی گئی ہیں۔ الیکشن کمیشن آف انڈیا کی پالیسی کے مطابق ان تمام افسران کا تبادلہ کرنے کی ہدایات دی گئی تھیں جو یا تو اپنے آبائی ضلع میں تعینات ہیں یا اپنی جگہ پر تین سال مکمل کر چکے ہیں۔ ان میں وہ افسران بھی شامل ہیں جو کسی بھی طریقے سے براہ راست انتخابی کام کے ساتھ جڑے ہوئے ہیں یا سپروائزنگ صلاحیت رکھتے ہیں۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا