الیکشن کمیشن نے لوک سبھا انتخابات میں ووٹنگ فیصد بڑھانے پر غور کیا

0
120
NEW DELHI, APR 5 (UNI):- Chief Election Commissioner Rajiv Kumar addressing a conference on Low Voter Turnout, in New Delhi on Friday. UNI PHOTO-14U

کل 266 پارلیمانی حلقوں کی نشاندہی کی گئی ہے، جن میں 215 دیہی اور 51 شہری شامل ہیں
یو این آئی

نئی دہلی؍؍ الیکشن کمیشن نے جمعہ کو 11 ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے میونسپل کمشنروں اور ڈسٹرکٹ الیکٹورل افسران (ڈی ای او) کے ساتھ ایک میٹنگ کی جس کا مقصد لوک سبھا انتخابات میں ووٹنگ کا فیصد بڑھانا اور کم ووٹنگ کی روایت کو دور کرنا ہے۔ گزشتہ انتخابات کے دوران اس پر گہری بات چیت ہوئی۔
میٹنگ کے دوران چیف الیکشن کمشنر (سی ای سی) راجیو کمار نے کارپوریشن کمشنروں اور ڈسٹرکٹ الیکٹورل افسروں سے کہا کہ وہ ایسا ماحول پیدا کریں کہ لوگ خود بخود ووٹ ڈالنے کی ترغیب دیں۔کمیشن نے ایک بیان میں کہا کہ بیشتر شہروں کے کارپوریشن کمشنروں اور بہار اور اتر پردیش کے منتخب ضلعی انتخابی افسران نے شناخت شدہ شہری اور دیہی پنچایت مراکز (پی سی ایس) میں ووٹروں کی شرکت بڑھانے کے طریقوں پر غور کیا۔
میٹنگ میں رائے دہندگان کے بارے میں بیداری مہموں کا ایک سلسلہ شروع کرنے پر تبادلہ خیال کیا گیا جس میں ضروری انتخابی پیغامات لے جانے والی پبلک ٹرانسپورٹ اور صفائی کی گاڑیاں چلانا، وسیع تر پھیلاؤ کے لیے یوٹیلیٹی بلوں میں ووٹر بیداری کے پیغامات کو شامل کرنا، ریذیڈنٹ ویلفیئر ایسوسی ایشنز ( آر ڈبلیو اے ) اور ووٹر بیداری فورمز کے ساتھ اشتراک کرنا شامل ہے۔ مختلف پلیٹ فارمز اور کانفرنس میں ای سی آئی کے ذریعہ ووٹر کی بیداری کے مواد کو پھیلانے کے لئے ہورڈنگز، ڈیجیٹل اسپیس، کیوسک اور کامن سروس سینٹرز (سی ایس سی) اور دیگر اسکیموں کا بھی خاکہ پیش کیا گیا۔
میٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے مسٹر کمار نے کہا "کل 266 پارلیمانی حلقوں کی نشاندہی کی گئی ہے، جن میں 215 دیہی اور 51 شہری شامل ہیں، جن میں کم ووٹر ٹرن آؤٹ ہے اور تمام متعلقہ میونسپل کارپوریشن کمشنروں، ڈی ای او سے رائے دہندگان تک پہنچنے کے طریقے تلاش کرنے کے لیے مشاورت کی جا رہی ہے۔ اور ریاست کے چیف الیکٹورل آفیسر کو آج بلایا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ ریذیڈنٹ ویلفیئر ایسوسی ایشن ( آر ڈبلیو اے ) تشکیل دی جائے گی تاکہ پولنگ ا سٹیشنوں پر قطاروں کا منظم انتظام، پرہجوم علاقوں میں پارکنگ، ٹارگٹ آؤٹ ریچ اور کمیونیکیشن جیسی سہولیات فراہم کی جائیں اور لوگوں کو پولنگ اسٹیشنوں پر آنے پر آمادہ کیا جا سکے اور نوجوانوں پر اثر انداز ہونے والوں اور اہم اسٹیک ہولڈرز کی شمولیت کی تین جہتی حکمت عملی پر زور دیا ہے۔مسٹر راجیو کمار نے انتخابات میں ووٹروں کی شرکت کے لیے بوتھ وار ایکشن پلان تیار کرنے کی ہدایت دی۔
چیف الیکشن کمشنر نے تمام کارپوریشن کمشنروں اور ڈسٹرکٹ الیکٹورل افسران سے بھی کہا کہ وہ شہری اور دیہی علاقوں کے لیے الگ الگ حکمت عملی تیار کریں۔انہوں نے افسران پر زور دیا کہ وہ ایسے طریقے سے کام کریں جس سے رائے دہندگان کو جمہوری پروگراموں میں حصہ لینے پر فخر ہو اور ایسا ماحول پیدا کرنے پر زور دیا جس میں لوگ ووٹ ڈالنے کے لیے خود حوصلہ افزائی کریں۔مسٹر کمار نے کہا کہ 2019 کے عام انتخابات میں 11 ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں ، بہار، اتر پردیش، قومی دارالحکومت دہلی ، مہاراشٹر، اتراکھنڈ، تلنگانہ، گجرات، پنجاب، راجستھان، جموں و کشمیر اور جھارکھنڈ جیسی رئاستوں میں ووٹنگ کا فیصد زیادہ تھا۔ قومی اوسط 67.40 فیصد سے کم تھی۔ انہوں نے کہا کہ 2019 میں قومی اوسط سے کم ٹرن آؤٹ والی 11 ریاستوں کے کل 50 دیہی حلقوں میں سے 40 حلقوں میں سے 22 اتر پردیش اور 18 بہار سے ہیں۔ اتر پردیش میں پھولپور پارلیمانی حلقہ میں سب سے کم 48.7 فیصد ٹرن آؤٹ ہوا، جب کہ بہار میں نالندہ پارلیمانی حلقے میں سب سے کم 48.79 فیصد ووٹنگ ہوئی۔میٹنگ کی صدارت چیف الیکشن کمشنر راجیو کمار نے کی جبکہ الیکشن کمشنر گیانیش کمار اور سکھبیر سنگھ سندھو بھی میٹنگ میں موجود تھے۔چ

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا