اصلاحات سے ہی بنے گا وکست بھارت: مودی

0
0

نئی دہلی، 15 اگست ( یو این آئی ) وزیر اعظم نریندر مودی نے آج کہا کہ ان کی حکومت نے ملک میں اصلاحات کے عمل کے تئیں گہری وابستگی کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا ہے کہ ایک وکست بھارت کی تعمیر کے لیے 25 سے 30 لاکھ اصلاحات کرنا ہوں گی۔ جس کے بعد عام شہریوں کی پریشانیاں کم ہوں گی اور وہ نئے ہندوستان کا تجربہ کرسکیں گے۔
یوم آزادی کے موقع پر لال قلعہ کی فصیل سے قوم سے خطاب کرتے ہوئے مسٹر مودی نے اہل وطن سے تبدیلی کے لیے آگے آنے کی اپیل کی۔ مسٹر مودی نے کہا کہ ملک میں اصلاحات سے ملک کی طاقت میں اضافہ ہوتا ہے۔ یہ تبدیلی ملک کے ہر شہری کی شراکت سے آرہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ آزادی کے بعد 70 سال تک ملک کی قیادت میں جمود کو برقرار رکھنے کا رجحان رہا۔ لیکن ملک کے نوجوان تبدیلیوں اور اصلاحات کے منتظر تھے۔
انہوں نے کہا ’’آزادی سے پہلے کے دنوں کو یاد کریں۔ سینکڑوں سال کی غلامی اور اس کا ہر دور ایک جدوجہد کا رہا۔ چاہے وہ نوجوان ہوں، کسان ہوں، خواتین ہوں یا قبائلی… وہ غلامی کے خلاف جنگ لڑتے رہے۔ تاریخ گواہ ہے کہ 1857 کی جدوجہد آزادی سے پہلے بھی ہمارے ملک کے کئی قبائلی علاقے ایسے تھے، جہاں آزادی کی جنگ لڑی جا رہی تھی۔
یہ وہ وقت تھا جب لوگ ملک کے لیے جان دینے کے لیے پرعزم تھے اور آزادی حاصل ہوئی تھی۔ آج ملک کے لیے جینے کے عزم کا وقت ہے۔ اگر ملک کے لیے مرنے کا عزم آزادی دلوا سکتا ہے تو ملک کے لیے جینے کا عزم ایک ’خوشحال ہندوستان‘ کی تعمیر بھی کر سکتا ہے۔
وزیر اعظم نے کہا ’’وکست بھارت -2047‘ محض تقریر کے الفاظ نہیں ہیں۔ اس کے پیچھے سخت محنت جاری ہے، ملک کے کروڑوں لوگوں سے تجاویز لی جا رہی ہیں اور مجھے خوشی ہے کہ میرے ملک کے کروڑوں شہریوں نے ’وکست بھارت-2047‘ کے لیے ان گنت تجاویز دی ہیں۔ میں سمجھتا ہوں کہ جب اہل وطن اتنی بڑی سوچ رکھتے ہیں، ان کے اتنے بڑے خواب ہوتے ہیں، جب اہل وطن کے الفاظ میں عہد بستگی جھلکتی ہے تو ہمارے اندر ایک نیا عزم پیدا ہوتا ہے، ہمارے ذہنوں میں خود اعتمادی نئی بلندیوں پر پہنچ جاتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ملک کا عام شہری چاہتا ہے کہ ان کی مشکلات دور کرنے کے لیے سخت ترین اصلاحات کی جائیں۔ لہٰذا ہماری حکومت کا اصلاحات کا عزم پنک بک کے صفحات یا چار دن تک تالیاں بجانے یا کسی سیاسی مجبوری کی وجہ سے نہیں بلکہ ملک کو مضبوط کرنے کا ہے۔ ترقی کا بلیو پرنٹ اصلاحات کے ذریعے ہی تشکیل پاتا ہے۔ ہمارا ملک پہلے کا عزم ہے۔
وزیر اعظم نے بینکنگ سیکٹر، ایم ایس ایم ای، مالیاتی شمولیت سمیت مختلف شعبوں میں اصلاحات پر تبادلہ خیال کیا اور کہا ’’ہم نے ملک میں ’مائی باپ کلچر‘ کو تبدیل کیا ہے اور گورننس کا ایک نیا ماڈل تیار کیا ہے جس میں حکومت خود ضرورت مندوں تک جاتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج حکومت ککنگ گیس، پانی، بجلی اور مالی امداد عوام کی دہلیز پر لے جا رہی ہے۔ ملک کے ہر شعبے میں نظام میں تبدیلیاں کی جا رہی ہیں۔ سو سے زیادہ خواہش مند اضلاع اپنی ریاست کے دیگر اضلاع کے برابر آ گئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اصلاحات سے ملک میں امکانات میں اضافہ ہوا ہے اور کئی شعبوں میں اس کی تبدیلیاں نظر آرہی ہیں۔ ملک کے نوجوانوں کی خواہش یہ ہے کہ اصلاحات کی رفتار میں بتدریج اضافہ ہو۔ اس کے ذریعے گولڈن انڈیا کا مقصد حاصل کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ اگر 2047 کے وکست بھارت میں 25 سے 30 لاکھ اصلاحات کی جائیں تو لوگوں کی پریشانیاں کافی حد تک کم ہو جائیں گی۔ اس تبدیلی کے لیے اہل وطن کو آگے آنا ہو گا۔
وزیر اعظم نے ہر پارٹی اور ہر ریاست کے عوامی نمائندوں سے اپیل کی کہ وہ لوگوں کی زندگیوں کو آسان بنانے کے مشن میں حکومت کا ساتھ دیں۔ انہوں نے شہریوں سے بھی اپیل کی کہ ’’چھوٹے مسائل کے لیے بھی حکومت کو تجاویز دیں، حکومت ان پر کام کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ عالمی ترقی میں ہندوستان کا حصہ بڑھا ہے۔ حکومت فی کس آمدنی کو دوگنا کرنے میں کامیاب ہوئی ہے۔ شہریوں کی سہولیات کو ترجیح دینا ہو گی۔ حکومت کے کام کاج اور ڈلیوری کو مضبوط بنانے کی ضرورت ہے۔ بینکوں میں اصلاحات سے تمام شعبوں کو فائدہ ہوا ہے۔ ملک نئی بلندیوں کو چھونا چاہتا ہے اس لیے حکومت ہر شعبے میں تیز رفتاری سے کام کرے گی۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا