جموں و کشمیر میں صحت کی دیکھ بھال کی سہولیات کو ایک اور تقویت ملی ہے کیونکہ پانچ ترتیری نگہداشت کے اسپتالوں میں اسکین اور شیئر او پی ڈی رجسٹریشن کی سہولیات شروع ہوگئی ہیں۔ذرائع کے مطابق اب تک صحت کی دیکھ بھال کرنے والے پانچ اداروں میں اسکین اور شیئر او پی ڈی رجسٹریشن کی سہولیات شروع کی گئی ہیں جبکہ محکمہ آئندہ ہفتوں میں مزید صحت کی دیکھ بھال کی سہولیات پر ایسی سہولیات شروع کرنے کا منصوبہ بنا رہا ہے۔کیو آر کوڈ پر مبنی تیز رفتار او پی ڈی رجسٹریشن سروس کو نیشنل ہیلتھ اتھارٹی (این ایچ اے) اپنی فلیگ شپ اسکیم آیوشمان بھارت ڈیجیٹل مشن (اے بی ڈی ایم) کے تحت نافذ کر رہی ہے۔ذرائع کے مطابق یہ سہولت مریضوں کی فوری اور قطار میں بغیر رجسٹریشن کو یقینی بنا رہی ہے اور مریضوں کے وقت کی بھی بچت کر رہی ہے۔ مریض اپنی پسند کی کسی بھی ہیلتھ ایپلی کیشن (جیسے ABHA، Aarogya Setu، یا EkaCare) کا استعمال کرتے ہوئے QR کوڈ کو اسکین کر سکتے ہیں اور اپنا ABHA پروفائل (آبادیاتی معلومات جیسے نام، عمر، جنس، اور ABHA نمبر) کو ہسپتال کا مینجمنٹ انفارمیشن سسٹم (HMIS)صحت کے ساتھ شیئر کر سکتے ہیں۔ یہ پیپر لیس رجسٹریشن اور اس طرح فوری ٹوکن جنریشن کو قابل بناتا ہے۔ مریض کا وقت بچاتا ہے اور صحت کی سہولت رجسٹریشن کے لیے تعینات وسائل کی ضرورت کو بہتر بنانے کے قابل ہے۔سرکاری ذرائع کے مطابق مریض کے صحت کے ریکارڈ بھی ڈیجیٹل طور پر ان کے ABHA (آیوشمان بھارت ہیلتھ اکاؤنٹ) سے منسلک ہوتے ہیں جسے وہ کسی بھی وقت کہیں بھی اپنے فون سے منظم اور رسائی حاصل کر سکتے ہیں۔بڑھتے ہوئے اپنانے کے ساتھ، مریضوں کی رجسٹریشن کو آسان، ہموار اور درست بنایا جا سکتا ہے۔ محکمہ صحت کی توجہ متعلقین کے ساتھ مل کر کام کرنا ہے تاکہ ABDM سے چلنے والی ڈیجیٹل ہیلتھ سروسز کے اثرات کو زیادہ سے زیادہ بنایا جا سکے۔سکین اور شیئر کی سہولیات پانچ ہسپتالوں یعنی جی ایم سی جموں، ایس ایم جی ایس جموں، گاندھی نگر ہسپتال جموں، ایس ایم ایچ ایس سری نگر اور ایل ڈی ہسپتال سری نگرمیں دستیاب ہیں۔ سرکارڈیجیٹل نظام کی طرف آگے بڑھ رہی ہے جس میں مختلف محکموں میں آن لائن خدمات کاسلسلہ شروع کیاگیاہے، تقریباہر محکمہ مکمل طورپرخدمات کوآن لائن موڈمیں لے آیاہے ، اب اسپتالوں میں اسکین وشیئرکاسلسلہ بھی قابل ستائش ہے لیکن ان تمام بہتراقدامات کی دوڑمیں ایک عام وغریب آدمی کی پریشانیاں ختم ہونے والی نہ ہیں کیونکہ ایسے غریب بھی ہیں جن کے پاس موبائل فون نہیں اورایک طبقہ ایساہے جن کے پاس سمارٹ فون نہیں ہے، ایسے میں اسکین اینڈشیئرجیسی سہولیات ان کی پہنچ سے باہرہوجائیں گی، ایسے لوگوں کیلئے بھی متبادل ذرائع دستیاب کرائے جانے چاہئے ایسانہ ہویہ لوگ قطاروں میں ہی کھڑے رہ جائیں ۔