اسٹیفن کالج میں داخلہ

0
0

15 فیصد اقلیتی ریزرویشن کو سپریم کورٹ کی ہری جھنڈی
یواین آئی

نئی دہلی؍؍سپریم کورٹ نے تعلیمی سیشن 2023-24 کے لئے دہلی یونیورسٹی کے سینٹ اسٹیفن کالج میں عیسائی اقلیتی ریزرویشن کے تحت انٹرویو میں 15 فیصد نمبر دینے کی دہلی ہائی کورٹ کی عبوری اجازت کو مناسب ٹھہراتے ہوئے اسے برقرار رکھنے کا پیر کو حکم دیا۔جسٹس اے ایس بوپنا اور جسٹس پی ایس نرسمہا کی بنچ نے دہلی ہائی کورٹ کے حکم میں مداخلت کرنے سے انکار کر دیا اور اس معاملے کو تیزی سے نمٹانے کے لئے بھی کہا۔سپریم کورٹ نے اپنے حکم میں کہا کہ ہائی کورٹ کا یہ حکم عبوری تھا۔ اس میں کسی قسم کی تبدیلی سے داخلہ لینے والے طلباء کے مستقبل پر اثر پڑے گا۔ اس لیے فی الحال ہائی کورٹ کے اس حکم میں مداخلت کے لیے مائل نہیں ہے۔ہائی کورٹ نے سینٹ اسٹیفن کالج کو عیسائی اقلیتی ریزرویشن کے تحت داخلے کے لیے انٹرویو میں 15 فیصد ویٹیج دینے کی اجازت دی تھی۔دہلی یونیورسٹی نے اجازت دینے والے ہائی کورٹ کے اس حکم کے خلاف سپریم کورٹ سے رجوع کیا تھا۔سینٹ اسٹیفن کالج نے دہلی یونیورسٹی کی ایگزیکٹو کونسل کے فیصلے اور اس کے 30 دسمبر 2022 کے ایک نوٹیفکیشن کو چیلنج کیا تھا، جس میں اقلیتی ریزرویشن کے ذریعے داخلے کے لیے 100 فیصد کامن یونیورسٹی داخلہ ٹیسٹ (سی یو ای ٹی) نمبروں پر زور دیا گیا تھا۔ انٹرویو میں اقلیتوں کو 15 فیصد ترجیح دینے کا نظام ختم کر دیا گیا تھا۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا