اسلام نے اپنے ماننے والوں کو بلاتفریق پوری بنی نوع انسان کی خدمت کا درس دیا ہے:مقررین

0
0

دارالعلوم فیضان رضا گوریگاوں میں عظیم الشان پیغام انسانیت کانفرنس۰حضرت منانی میاں اور دیگر سرکردہ شخصیات کی شرکت۰
لازوال ڈیسک
ممبئی؍؍گزشتہ جمعہ کو بعد نماز مغرب دارالعلوم فیضان رضا گوریگاوں میں ایک عظیم الشان پیغام انسانیت کانفرنس کا انعقاد ہوا۔ اس موقع پر مقررین نے انسانیت کے نام اسلام کے پیغام کو عام کرنے کی ضرورت پر زور دیا تاکہ دہشت گردی، جنگ و جدال، انتہا پسندی اور دیگر مسائل و مشکلات کا شکار دنیا میں امن و عافیت کا پیغام عام ہو۔ مقررین نے کہا کہ مسلمانوں پر انسانیت کے فروغ کی خصوصی ذمہ داری عائد ہوتی ہے کیونکہ اسلام نے اپنے ماننے والوں کو بلاتفریق پوری بنی نوع انسان کی خدمت کا درس دیا ہے۔ کانفرنس کے داعی حافظ و قاری عمران رضا نوری استاد دارالعلوم فیضان رضا گوریگاوں نے ایک اخباری بیان میں بتایا کہ منظورالعلماء، اسلامک اسکالر، حضرت علامہ مولانا الحاج مفتی محمد منظور ضیائی صاحب قبلہ بانی آل انڈیا علم و ہنر فاونڈیشن نے کانفرنس کی صدارت فرمائی اللہ اور اسکے رسول کا پیغام لوگوں تک پہانچایا اور مفتی ضیائی نے فرمایا کہ رب العزت مالک ارض و سماء کا یہ خاص کرم اولاد آدم پر ہے کہ انہیں اپنی پیدا کردہ تمام مخلوق پر برتری اور افضلیت عطا فرمائی اور ان کے اندر ایسی صلاحیتیں و قابلیت رکھی کہ جن سے تسخیر عالم کرسکیں انسانی شرافت اور بزرگی کواس طرح بھی بتایا گیا ہے چنانچہ ابوالبشر حضرت آدم علیہ السلام کی تخلیق کا واقعہ قرآن مجید اور دیگر آسمانی کتب میں موجود ہے پھر بنی آدم کی پیدائش کا مقصد بھی قرآن مجید میں موجود ہے۔ تمام مخلوقات میں انسان سب سے مکرم ہے۔ ارشاد باری تعالیٰ ہے ترجمہ: اور بے شک ہم نے اولاد آدم کو عزت دی اور ان کی خشکی اور تری میں سوار کیا اور ان کو ستھری چیزیں روزی دیں اور ان کو اپنی مخلوق سے افضل کیا اور ہم نے انسانوں کو عزت و کرامت کا تاج پہنایا اور بحر و بر میں اسے غلبہ دیا اور انسانی صورت کو حسن و جمال آراستہ کیا ۔قرآن مجید میںمزیدفرما ترجمہ:اس نے آسمان اور زمین حق کے ساتھ بنائے اور تمہاری اچھی صورت بنائی اور اسی کی طرف پھرنا ہے۔ انسان رب کائنات کی سب سے خوبصورت مخلوق ہے، سب حیوانوں سے برتر و افضل ہے اسی لیے مذہب اسلام نے انسانوں کو عظمت سے سرفراز کیا اسلام رب ” کا سچا دین ہے جو اپنی حقیقی شکل میں آج بھی موجود ہے اور قیامت تک رہے گا۔ اور اس کے قوانین واصول اسی خالق و مالک کی طرف سے ہیں جس نے انسان اور تمام کائنات کو پیدا فرمایا۔ اسلام ایک آفاقی مذہب ہے۔ رب العالمین کا آخری دین ہے۔ اللہ رب العزت اسے پسند فرماتا ہے۔ ترجمہ: بے شک اللہ کے یہاں اسلام ہی دین ہے۔ دین اسلام کامل بھی ہے۔ انسانی زندگی کی تمام ضرورتوں کی تکمیل اسلام میں ہے۔ اسلام کی فطرت میں سلامتی اور صلح کا جوہر موجود ہے۔ نابرابری ، خوف و دہشت کو ختم کرنے کے لئے مذہب اسلام آیا۔ انسان قابل احترام ہے۔ انسانیت کے ناطے ہر آدمی کے ایک دوسرے پر کچھ حقوق ہیں اور ہر آدمی ایک دوسرے کے لئے قابل احترام اور لائق عزت ہے۔ تمام مخلوق اللہ کی عیال ہیں اور تمام مخلوق میں خدا کا سب سے زیادہ وہ پیارا ہے جو اس کے کنبے کو زیادہ نفع پہنچائے۔ فرمایا رسول اللہ ؐ نے – سارے لوگ ایک کنبہ ہیں۔ بلاوجہ کسی انسان کو تکلیف نہ دی جائے گی اور کسی کی جان ومال کو نقصان نہ پہنچایا جائے گا۔ کسی شرعی جواز کے بغیر کسی سے سخت کلامی ترش روئی نہیں کی جائے گی۔ شرعی سزاؤں یا جنگوں کے جواز کے سوا کسی حال میں کسی کو کوئی تکلیف نہیں دی جائے انسانوں پر رحم و مروت کا برتاؤ کرنے کی تعلیم اسلام دیتا ہے۔ اسلام میں تعصب و تشدد نہیں۔ رسول اللہ ؐنے ایک موقع پر فرمایا: جو بلا وجہ جنگ کرے اور تعصب کی جانب بلائے یا تعصب کی بنیاد پر غصہ کرے وہ جاہلیت کی موت مرے گا۔ مہمان خصوصی کی حیثیت سے نبیرہ اعلی حضرت، خلیفہ مفتی اعظم ہند، حضرت مولانا الحاج الشاہ مفتی منان رضا خان منانی میاں صاحب گدی نشین خانقاہ عالیہ قادریہ رضویہ نوریہ بریلی شریف شریک ہوئے اور شیر مہاراشٹر، ناشر مسلک اعلی حضرت، مفسر قرآن حضرت علامہ مولانا الحاج الشاہ مفتی محمد علاوالدین صاحب قادری رضوی صدر افتا محکمہ شرعیہ سنی دارالافتا والقضا میرا روڈ اور واعظ خوش الحان حضرت مولانا شاہد رضا ثنائی منیجر افکار اہل سنت اکیڈمی میرا روڈ ممبئی نے حاضرین سے خطاب فرمایا۔ جلسہ کی نظامت نقیب اعظم ہندوستان، شاعر اسلام، حضرت چاند رضا صاحب قبلہ کلکتوی نے فرمائی۔ جلسے کا آغاز فخرالقراء حضرت حافظ و قاری امانت اللہ صاحب قبلہ کی تلاوت کلام پاک سے ہوا۔ نعت خواں شاعر اسلام، مداح خیرالانام، حافظ و قاری فرقان رضا ممبئی، شاعر اہل سنت مداح رسول حضرت مولانا عمران گونڈوی(ممبئی) صاحب قبلہ، شاعر اسلام بلبل باغ مدینہ حضرت مولانا فرحان رضا خان برکاتی اور حافظ ارشاد احمد ثنائی نے اپنا اپنا کلام پیش کیا اور بارگاہ رسالت مآب صلی اللہ علیہ وسلم میں ہدیہ درود و سلام کے ساتھ جلسے کا اختتام ہوا۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا