اسسٹنٹ پولس انسپکٹر جنرل ایک کروڑ روپے کی رشوت لینے کے معاملے میں گرفتار

0
0

چنڈی گڑھ، 06 اکتوبر (یو این آئی) پنجاب ویجیلنس بیورو نے اسسٹنٹ انسپکٹر جنرل آف پولس (اے آئی جی) آشیش کپور (کمانڈنٹ، فورتھ آئی آر بی، پٹھان کوٹ) کو الگ الک چیک کے ذریعہ ایک کروڑ روپے کی رشوت لیتے ہوئے گرفتار کیا ہے۔
اس معاملے میں ڈی ایس پی انٹیلی جنس پون کمار اور اے ایس آئی ہرجندر سنگھ کو بھی ملزم نامزد کیا گیا ہے۔ بیورو کے ایک ترجمان نے بتایا کہ تینوں ملزمان کے خلاف انسداد بدعنوانی ایکٹ کی دفعہ 7، 7-A اور آئی پی سی کی دفعہ 420، 120-B کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے اور اس معاملے میں مزید تفتیش جاری ہے۔
ویجیلینس کے ترجمان نے کہا کہ 2016 میں سنٹرل جیل امرتسر میں جیل سپرنٹنڈنٹ کے طور پر تعیناتی کے دوران آشیش کپور کی ہریانہ کے سیکٹر 30، کروکشیترا کی پونم راجن نامی خاتون سے تعارف ہوا جو کسی معاملے میں جیل میں عدالتی تحویل پر تھی۔
جب پونم راجن ماں پریم لتا، بھائی کلدیپ سنگھ اور بہنوئی پریتی سمیت جیرکپور تھانے میں آئی پی سی کی دفعہ 420/120-B کے تحت درج ایف آئی آر نمبر 151/2018 میں پولیس ریمانڈ پر تھیں، تب آشیش کپور تھانہ جیرکپور گیا اور دھوکہ دہی سے پونم راجن کی ماں پریم لتا کو ضمانت دلانے اور عدالت سے بری کروانے میں مدد کرنے پر انہیں راضی کیا۔
ترجمان نے بتایا کہ اس کے بعد آشیش کپور نے اس وقت کے جیرکپور تھانے کے ایس ایچ او پون کمار اور اے ایس آئی ہرجندر سنگھ (نمبر 459/ایس جی آر) کے ساتھ مل کر پونم راجن کی بھابھی پریتی کو بے قصور قرار دیا۔ اس مدد کے بدلے میں آشیش کپور نے مذکورہ پریم لتا سے ایک کروڑ کے علاحدہ چیک پر دستخط کرائے، جو ان کے جاننے والوں کے نام پر جمع کرائے گئے اور اے ایس آئی ہرجندر سنگھ کے ذریعے رقم وصول کی۔
ترجمان نے کہا کہ ایسا کرنے والے ملزمین آشیش کپور، پون کمار اور ہرجندر سنگھ کے خلاف انسداد بدعنوانی ایکٹ اور آئی پی سی کی دفعہ 420، 120-B کے تحت موجودہ کیس درج کیا گیا ہے۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا