تہران، 5 اگست (یو این آئی) ایرانی صدر مسعود پزشکیان نے اسرائیل پر حملے کے سلسلے میں دو ٹوک پیغام دے دیا ہے۔
ایرانی میڈیا کے مطابق ایران کے نئے منتخب ہونے والے صدر مسعود پزشکیان نے کہا ہے کہ اسرائیل کے خلاف جوابی کارروائی کے لیے وہ سنجیدہ ہیں، اسرائیل کے جرم پر اس کا احتساب ضرور کیا جائے گا۔
ایرانی صدر نے حماس کے پولیٹیکل بیورو کے سربراہ اسماعیل ہنیہ کے قتل کو اسرائیل کی بڑی غلطی قرار دے دیا، اور کہا کہ یہ بہیمانہ قتل عالمی قوانین کی خلاف ورزی ہے، اور اسرائیل کو اس کا جواب دینا ہوگا۔
ایران کے صدر مسعود پزشکیان نے مشرق وسطیٰ اور بین الاقوامی سطح پر امن اور فلسطین میں صہیونی حکومت کے مظالم روکنے کی ضرورت پر زور دیا، اردن کے وزیر خارجہ ایمن الصفدی سے ملاقات میں ان کا کہنا تھا کہ صہیونی حکومت نے تہران میں اسماعیل ہنیہ پر حملہ کیا، وہ ہمارے سرکاری مہمان تھے، یہ حملہ بین الاقوامی سفارتی اصولوں کی کھلی خلاف ورزی تھی، صہیونی حکومت کو اپنی غلطی کا خمیازہ بھگتنا پڑے گا، صہیونی حکومت کی طرف سے دہشت گردی کو اپنا حق دفاع قرار دینا انسانی حقوق کےاصولوں کے منافی ہے۔
قائم مقام ایرانی وزیر خارجہ علی باقری نے کہا کہ اسرائیل کی خطرناک مہم جوئی سے خطے کی سلامتی کو خطرہ لاحق ہو گیا ہے، اس لیے مسلم ممالک اس سلسلے میں ایک متفقہ اور فیصلہ کُن مؤقف اپنائیں۔
واضح رہے کہ امریکی حکام نے خبردار کیا ہے کہ ایران اسرائیل پر آج حملہ کر سکتا ہے، یہ حملہ اپریل سے بھی بڑا ہو سکتا ہے، ایران اور حزب اللہ فوجی منصوبوں کو حتمی شکل دے رہے ہیں، امریکا کا کہنا ہے کہ وہ ایرانی حملوں سے نمٹنے کی تیاری کر رہے ہیں، اور جدید ہتھیاروں سے لیس بحری بیڑہ بحیرہ احمر میں لنگر انداز ہو گیا ہے۔
امریکا اور برطانیہ، سعودی عرب سمیت کئی ممالک نے اپنے شہروں کو فوری طور پر لبنان چھوڑنے کی ہدایات کر دی ہے، سوئیڈن نے بیروت میں سفارت خانہ بند کر دیا ہے۔
رپورٹس کے مطابق امریکی ویب سائٹ نے بھی اسرائیل کو تہران اور بیروت پر حملوں کے جواب میں ایرانی حملوں سے خبردار کر دیا۔ امریکی ویب سائٹ نے دعویٰ کیا ہے کہ ایران کا حملہ 13 اپریل جیسا لیکن زیادہ وسیع ہوگا اور ایران اس بار لبنان سے حزب اللہ کو بھی اپنے ساتھ شامل کر سکتا ہے۔
امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے اپنے برطانوی اور فرانسیسی ہم منصبوں کو ممکنہ ایرانی حملے سے متعلق متنبہ کر دیا ہے۔ واضح رہے کہ ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای نے اسماعیل ہنیہ کی شہادت کے فوری بعد سپریم نیشنل سیکیورٹی کونسل کے ہنگامی اجلاس میں اسرائیل پر براہ راست حملے کا حکم دیا تھا۔