ارکان پارلیمنٹ نے ناری شکتی وندن بل کی ڈیجیٹل کاپیاں حاصل کیں

0
0

اراکین پارلیمنٹ کو بلز اور دیگر پارلیمانی دستاویزات ڈیجیٹل فارمیٹ میں دستیاب کرانے کا فیصلہ
یواین آئی

نئی دہلی؍؍لوک سبھا اسپیکر اوم برلا کی پہل پرنئے پارلیمنٹ ہاؤس میں ایوان کے کام کاج میں کاغذ کا استعمال کم کرنے کے لئے اراکین پارلیمنٹ کو بلز اور دیگر پارلیمانی دستاویزات ڈیجیٹل فارمیٹ میں دستیاب کرانے کا فیصلہ کیا ہے۔لوک سبھا سکریٹریٹ کے ذرائع کے مطابق، مسٹر برلا نے نئی پارلیمنٹ کی تعمیر شروع ہونے کے وقت ڈیجیٹل کام کاج کو فروغ دینے کے لئے جدید ترین انفارمیشن ٹیکنالوجی ٹولز کے استعمال کی حوصلہ افزائی کے لئے کئی اقدامات کئے۔ذرائع کے مطابق ارکان کے پورٹل پر پارلیمانی دستاویزات اپ لوڈ کئے جاتے ہیں اور گزشتہ تین برسوں میں ارکان آسانی سے ڈاؤن لوڈ اور استعمال کر رہے ہیں۔ بلکہ پارلیمنٹ کے اراکین نے ڈیجیٹل ٹیکنالوجی کی مدد سے بلوں اور دیگر متعلقہ دستاویزات کی جانچ پڑتال اور مطالعہ کرنے کے بعد کئی اہم قوانین منظور کیے ہیں۔ذرائع نے بتایا کہ پورٹل استعمال کرنے میں بہت آسان ہے اور اس کے موثر استعمال کے لیے اراکین اور ان کے ذاتی عملے کو وقتاً فوقتاً تربیت دی جاتی ہے۔ یہ سہولت ستمبر-2020 سے استعمال میں ہے اور یہ اقدام ماحول دوست اور پیپر لیس کام کی جگہ کو فروغ دینے کے پارلیمنٹ کے عزم کے مطابق ہے۔ تاہم جب بھی سیکریٹریٹ کے سامنے اراکین کی جانب سے کوئی مطالبہ رکھا جاتا ہے تو ان اراکین کو پارلیمانی دستاویزات اور بلوں کی کاغذی کاپیاں بھی فراہم کی جاتی ہیں۔ذرائع نے بتایا کہ سال 2020 سے اچھی طرح سے قائم عمل کو مدنظر رکھتے ہوئے، آئین (128 ویں ترمیم) بل (ناری شکتی وندن بل 2023) کی ڈیجیٹل کاپی پہلے ہی ممبران کے پورٹل پر اپ لوڈ کر دی گئی تھی۔ مزید برآں، پارلیمنٹ کی نئی عمارت میں، اس بل کو لوک سبھا چیمبر میں ہر رکن کے لیے فراہم کردہ جدید ڈیسک ٹاپ ڈیجیٹل ملٹی میڈیا یونٹ پر بھی اپ لوڈ کیا گیا تھا۔ اس طرح تمام اراکین کے لیے آئینی ترمیمی بل دستیاب تھا جسے ان کے ڈیسک ٹاپ ڈیوائسز پر اپ لوڈ کیا گیا تھا۔ اس کے علاوہ جب بھی مطالبہ کیا گیا، ان ارکان کو کاغذی کاپیاں بھی فراہم کی گئیں۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا