اراکین پارلیمنٹ کی معطلی آمریت ہے: کھڑگے

0
114

قومی سلامتی اور ہماری جمہوریت کے مندر یعنی پارلیمنٹ کی سلامتی کو خطرے میںڈالا
یواین آئی

نئی دہلی؍؍کانگریس کے صدر ملکارجن کھڑگے نے پارلیمنٹ میں سیکورٹی سے متعلق سوال پوچھنے پر پارٹی ممبران پارلیمنٹ کی معطلی کو غیر جمہوری قرار دیتے ہوئے کہا کہ سیکورٹی لیپس کا معاملہ سنگین ہے اور پارلیمنٹ میں اس معاملے کو اٹھانے کی وجہ سے ممبران پارلیمنٹ کی معطلی ایک آمرانہ رویہ ہے۔مسٹر کھڑگے نے کہاکہ ’’قومی سلامتی اور ہماری جمہوریت کے مندر یعنی پارلیمنٹ کی سلامتی کو خطرے میں ڈالنے کے بعد اب بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) ان لوگوں کو سزا دے رہی ہے جو اس مسئلہ پر بات کرتے ہیں۔ حکومت نے حزب اختلاف کے 15 ارکان پارلیمنٹ کو پارلیمنٹ میں سکیورٹی کی سنگین خرابی پر بحث کرنے پر پارلیمنٹ سے معطل کر دیا لیکن حقیقی معنوں میں یہ جمہوریت کی معطلی ہے۔ حکومت بتائے کہ جن ارکان پارلیمنٹ کو معطل کیا گیا ہے ان کا جرم کیا ہے۔ کیا وزیر داخلہ سے ایوان میں بیان دینے کی درخواست کرنا جرم ہے یا سنگین سیکورٹی لیپس پر بحث کرنا جرم ہے؟ سوال یہ ہے کہ کیا بی جے پی حکومت کے تحت بنائے گئے نظام کی حالت آمریت کی عکاسی نہیں کرتی؟کانگریس کے جنرل سکریٹری کے سی وینوگوپال نے بھی سخت ردعمل کا اظہار کیا اور کہا کہ جب کانگریس کے ارکان پارلیمنٹ نے 13 دسمبر کو پارلیمنٹ کی سیکورٹی میں کوتاہی کے خلاف آواز اٹھائی تو آج انہیں معطل کردیا گیا۔ انہوں نے کہاکہ "پارلیمنٹ میں سیکورٹی لیپس کے بارے میں حکومت سے جواب مانگنے کے لیے اپوزیشن ممبران پارلیمنٹ کو معطل کرنا غلط اور غیر جمہوری ہے۔ ایک طرف ایم پیز کو احتساب کا مطالبہ کرنے پر معطل کیا جاتا ہے اور دوسری طرف بی جے پی ایم پی کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی جاتی جس نے شرپسندوں کو داخل ہونے میں مدد کی۔انہوں نے حکومت کے اس قدم کو جمہوریت کا قتل قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ جمہوریت کا قتل ہے۔ بی جے پی حکومت نے پارلیمنٹ کو ربڑ اسٹیمپ میں تبدیل کر دیا ہے۔ اب جمہوری عمل دکھاوے کے لیے بھی نہیں رہا۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا