کلکتہ 22اگست (یواین آئی) آرجی کار عصمت دری واقعے کے خلاف آج بی جے پی نے ریاست بھر میں احتجاج کا اعلان کیا ہے۔کلکتہ میں آج بی جے پی کے ریاستی قائدین کی جانب سے 2.30بجے احتجاجی مارچ شروع ہوا تاہم ریاستی محکمہ صحت کے دفتر سواستھ بھون پہنچنے سے قبل پولس نے روکاوٹیں کھڑی کررکھی تھی ۔تاہم بی جے پی ورکرس اور لیڈران روکاوٹیں توڑ کر آگے بڑھنے کی کوشش کرنے لگے۔
ریاستی صدر سوکانت مجمدار، قائد حزب اختلاف شوبھندو ادھیکاری اور تمام ریاستی قائدین آر جی کاراسکینڈل کے خلاف احتجاج کے لیے بی جے پی کے مارچ میں شامل ہوئے۔ جلوس میں بی جے پی کے ممبران اسمبلی بھی شامل تھے۔ کرونامئی سے پہلے اندرا بھون کے سامنے جلوس کو پولس نے روک دیا۔ اس کے بعد بی جے پی کے کئی کارکنان پولیس کی رکاوٹوں کو عبور کرتے ہوئے محکمہ صحت کےدفتر کی طرف بڑھنے لگے ۔ صحت کی عمارت کی طرف بڑھنے لگے۔ تاہم پولیس نے اسے دور تک جانے کی اجازت نہیں دی۔ سڑک پر مزید رکاوٹیں تھیں۔
شوبھندو ادھیکاری کو پولس نے اپنی گاڑی میں بیٹھالیا ۔ان کے بعد بی جے پی کے ممبر پارلیمنٹ شیامک بھٹاچاریہ کو بھی پولیس نے پکڑ لیا۔ لیکن سوکانت مجمدار جھنڈا لے کر آگے بڑھ گئے۔ ان کے ساتھ سابق ریاستی صدر دلیپ گھوش بھی شامل تھے اس وقت سکانت نے کہاکہ ’’بنگال کے حالات کا واحد حل وزیر اعلیٰ کا استعفیٰ ہے۔ پولیس ہمیں روکے تب بھی ہماری تحریک جاری رہے گی۔ انصاف ملنے تک بی جے پی سڑک پر رہے گی۔
سابق ایم پی روپا گنگوپادھیائے، ارجن سنگھ بھی اس جلوس میں شامل ہیں ۔بی جے پی کارکنان علامتی ہتھکڑیاں لگا کر، رسیوں سے لٹکائے ہوئے مارچ میں آر جی کار کیس میں انصاف کا مطالبہ کررہے تھے۔ حزب اختلاف کے رہنماؤں سمیت چند لوگ پولیس کی گاڑی میں سوار ہو گئے جس سے ایک بار پھر کشیدگی پیدا ہو گئی۔ بی جے پی کے کئی کارکنان پولیس وین کے سامنے سڑک پر بیٹھ گئے۔ تاہم پولیس نے کچھ ہی دیر میں مظاہرین کو ہٹا دیا۔ تاہم بی جے پی کا جلوس یکے بعد دیگرے رکاوٹوں کو توڑتا رہا۔پولیس محکمہ صحت کے دفتر سے چار کلومیٹر دور بی جے پی کے جلوس کو روکنا چاہتی تھی۔