گرین ہائیڈروجن ایندھن والی گاڑی کی نقاب کشائی کی گئی
لازوال ڈیسک
جموں// آئی آئی ٹی جموں کے شعبہ مکینیکل انجینئرنگ میں ڈاکٹر بی ستیہ شیکھر کے ریسرچ گروپ نے ایک اہم کامیابی کے ساتھ انسٹی ٹیوٹ کے تعاون سے گرین ہائیڈروجن پر مبنی فیول سیل سے چلنے والی گاڑی کی کامیابی کے ساتھ نمائش کی ۔جبکہ یہ پیچیدہ انضمام کا عمل دو سالوں پر محیط ہے، جس کے نتیجے میں ایک گاڑی جو بغیر کسی منفی ماحولیاتی اثرات کے بغیر کسی رکاوٹ کے چلتی ہے۔ گاڑی میں ایک ہائیڈروجن پر مبنی پروٹون ایکسچینج میمبرین پی ای ایم فیول سیل، ایک ہائیڈروجن اسٹوریج ٹینک، اور ایکڈی سی کنورٹر شامل ہے، جو اجتماعی طور پر ایک اختراعی اور ماحول دوست نقل و حمل کے حل کی تشکیل کرتا ہے۔اس ترقی کی نمایاں خصوصیات میں سے ایک چارجنگ کے وقت میں خاطر خواہ کمی ہے۔ ٹیم نے کامیابی کے ساتھ چارجنگ کے وقت کو ابتدائی آٹھ گھنٹے سے کم کر کے محض پانچ منٹ تک لایا ہے، جس سے ای گاڑی کی کارکردگی اور عملییت میں اضافہ ہوا ہے۔ہائیڈروجن پر مبنی توانائی کے بنیادی ڈھانچے کے لیے ایک بند اور آلودگی سے پاک کیمیائی سائیکل کا وعدہ رکھتی ہے۔ پی ای ایم فیول سیل، خاص طور پر، ہائیڈروجن اور آکسیجن کے ساتھ اس عمل کو شروع کرتا ہے، پانی پیدا کرتا ہے، جسے پھر ہائیڈروجن اور آکسیجن نکالنے کے لیے الٹ دیا جاتا ہے۔جبکہ یہ روایتی پٹرول سے چلنے والے انجنوں کے بالکل برعکس ہے جو فضا میں کاربن ڈائی آکسائیڈ اور دیگر آلودگی پھیلاتے ہیں۔وہیںاس قومی وژن کے جواب میں، ڈاکٹر بی ستیہ شیکھر کے ہائیڈروجن ریسرچ گروپ نے نہ صرف شمسی توانائی سے چلنے والے الیکٹرولائزر کا استعمال کرتے ہوئے ایک ہائیڈروجن جنریشن کی سہولت تیار کی ہے بلکہ ایک ڈی سی کنورٹر کو بھی اپنی مرضی کے مطابق بنایا ہے اور ایک ہائیڈروجن ایندھن بھرنے کا نظام ڈیزائن کیا ہے۔ جاری کام میں درمیانے درجے کے دباؤ والے ہائیڈروجن کمپریسر کی ترقی شامل ہے، جو کہ گرین ہائیڈروجن ٹیکنالوجی میں پیشرفت میں مزید معاون ہے۔