آئی آئی آئی ایم میں ’صنعتی مائکرو بایولوجی‘ اور’کلوننگ اور پروٹین ایکسپریشن‘پر تربیت کا اختتام

0
0

ملازمت پر مبنی عملی تربیت فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ شرکاء میں سائنسی مزاج کو بڑھانے پر ہوا تبادلہ خیال
لازوال ڈیسک
جموں؍؍سی ایس آئی آر انسٹی ٹیوٹ آف انٹیگریٹیو میڈیسن، جموں میں ’انڈسٹریل مائکرو بایولوجی‘ اور’کلوننگ اینڈ پروٹین ایکسپریشن‘پر تین دن کے دو ہنر مندی کے پروگرام یہاں اختتام پذیر ہوئے جس میں پورے ہندوستان سے شرکت دیکھنے میں آئی۔اس موقع پرڈاکٹر زبیر احمد، ڈائریکٹر،سی ایس آئی آر-آئی آئی آئی ایم اس تقریب کے مہمان خصوصی تھے جنہوں نے اپنے اختتامی خطاب میں شرکاء کو تربیتی پروگراموں کی کامیابی سے تکمیل پر مبارکباد دی اور شرکاء کی تربیت کے دوران ان کی لگن اور مستعد مصروفیات کی تعریف کی۔ انہوں نے ملازمت پر مبنی عملی تربیت فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ شرکاء میں سائنسی مزاج کو بڑھانے میں ان ورکشاپس کی اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ ورکشاپس کالج کے نوجوان طلباء کو تحقیق کا ذائقہ بھی فراہم کرتی ہیں اور انہیں تحقیق کو ایک کیریئر کے طور پر لینے کی ترغیب دیتی ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس طرح کی ورکشاپس اور ہنر مندی کے کورس وکست بھارت کے مقاصد کو حاصل کرنے کے لیے اہم ہیں۔
وہیںپریس ہینڈ آؤٹ میں بتایا گیا کہ اتراکھنڈ، اتر پردیش، ہماچل پردیش، پنجاب، گجرات، بہار، گوا، لداخ اور جموں و کشمیر سمیت پورے ہندوستان سے پچاس شرکاء نے یہ تربیت حاصل کی۔تاہم کلوننگ اور پروٹین ایکسپریشن کے حوالے سے تربیت کے دوران، شرکاء کو کلوننگ اور پروٹین ایکسپریشن کے بارے میں عملی کام کرنے والی معلومات فراہم کی گئی ہیں جن کے ساتھ بالکل ٹھیک ڈیزائن کیے گئے ہینڈ آن ٹریننگ پریکٹیکل سیشنز شرکاء کو بنیادی مہارتوں اور بنیادی مائیکرو بائیولوجیکل تکنیکوں کے ساتھ ساتھ نظریاتی سیشنز کے بارے میں علم سے آراستہ کرتے ہیں۔
وہیںانڈسٹریل مائیکروبائیولوجی پر منعقدہ دوسرے تربیتی پروگرام میں، ڈاکٹر سندیپ جگلان نے تربیت کے پہلے دن ایک لیکچر دیا اور مائکروجنزموں کی تنہائی، خصوصیات اور تحفظ کے بارے میں عملی تربیت دی، جبکہ ڈاکٹر مینو کٹوچ نے ریکومبیننٹ ٹیکنالوجی اور اس کے بارے میں بات کی۔وہیںدوسرے دن، ڈاکٹر آشا چوبے اور ڈاکٹر ونود کمار نے صنعتی عمل میں فرمینٹیشن میڈیا پر تربیت دی۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا