الرئيسية بلوق الصفحة 3

جموں ڈویژن کے موسم سرما کے علاقوں میں اسکول کا وقت کشمیر کے اسکولوںجیسا ہونا چاہیے

0

صبح شدید سردی میں بالائی علاقہ جات کے طلباء کو مشکلات کا سامنا

لازوال ڈیسک
جموں؍؍ڈائریکٹر اسکول ایجوکیشن کشمیرکے حالیہ آرڈر کے مطابق دیہی علاقوں میں اسکول کا وقت صبح 10:30 سے 3:30 بجے تک ہے۔وہیں جموں صوبہ کے ونٹر زون کے اسکولوں میں وقت الگ ہے جس کے چلتے والدین اورطلباء نے ناظم تعلیمات جموں سے مطالبہ کیا ہے کہ اسکولوں کے اوقات کار کو کشمیر صوبے کے اسکولوں کے جیسا کیا جائے۔

https://www.dsek.nic.in/
اس سلسلے میں انہوںنے کہاکہ اسکولوں میں صبح دس بجے بھی کافی سردی ہوتی ہے اور بالخصوص پہاڑی علاقہ جات میں معاملات اور مشکل ہوجاتے ہیں ۔انہوںنے کہاکہ اسکولوں میں اوقات کار کشمیر زون جیسے ہونے چاہئے تاکہ جو طلباء دور دراز علاقوں سے سفر کر کے اسکولوں میں پہنچتے ہیںا نہیں مشکلات کا سامنا نہ ہو۔انہوںنے کہا کہ موجودہ اوقات کار کے چلتے بالائی علاقہ جات کے طلباء کو زیادہ مشکلات کا سامنا ہے کیونکہ انہیں اگر دس بجے اسکول پہنچنا ہوتا ہے صبح جلد انہیں اسکول کیلئے گھر سے نکلنا پڑتا ہے ۔ جموںصوبے کے ونٹر اسکول کے طلباء اور بالخصوص والدین نے اس سلسلے میں ناظم تعلیمات جموں سے اپیل کرتے ہوئے کہاکہ اسکولوں کے اوقات کو صبح 10:30تاچار کیا جائے تاکہ طلباء کو صبح کی سردی میں مشکلات سے نجات مل سکے ۔

https://lazawal.com/?page_id=179131

FacebookTwitterWhatsAppShare

سی بی سی نے ملٹی میڈیا نمائش سے قبل پری ایونٹس کا اہتمام کیا

0

17 سے 24 نومبرتک انٹیگریٹیڈکمیونیکیشن آؤٹ ریچ پروگرام کا انعقاد کیا جائے گا

لازوال ڈیسک
جموں؍؍ مختلف مرکزی اسپانسرڈ اسکیموں (سی ایس ایس) کے بارے میں بیداری پھیلانے کے لیے سنٹرل بیورو آف کمیونیکیشن (سی بی سی) کی طرف سے 17 سے 24 نومبر 2024 تک ایک مربوط کمیونیکیشن آؤٹ ریچ پروگرام (آئی سی او پی) کا انعقاد کیا جائے گا۔یہ نمائش مڑھ جموں میں جھیڑی میلے کا ایک حصہ ہوگی اور اس میں زراعت، صحت، ہاؤسنگ، سوچھتا، حیوانات، بھیڑ پالنے، پھولوں کی زراعت، باغبانی، اسٹارٹ اپس، اسکالرشپ، سماجی امداد، ماحولیات کے لیے طرز زندگی اور دیگر سے متعلق مختلف سرکاری اسکیموں کی نمائش ہوگی۔اس دوران سیمینار، ڈرائنگ مقابلے، ثقافتی پروگرام، اوپن کوئز، سیلفی کارنر اور گورنمنٹ آف انڈیا کا ‘نیو انڈیا سماچار’ میگزین نوجوانوں کے لیے پرکشش مقامات ہوں گے۔

https://www.cbc.ca/news
وہیںملٹی میڈیا نمائش کے لیے لوگوں کو متحرک کرنے کے لیے، 13 اور 14 نومبر کو بالترتیب جی ایچ ایس ایس گو منہاساںاور جی ایچ ایس ایس گجنسو، مڑھ میں دو قبل از تشہیر پروگرام منعقد کیے گئے۔اس دوران جی ایچ ایس ایس گومنہاساں میں ڈرائنگ مقابلہ اور سیمینار کا انعقاد کیا گیا جس میں جی ایچ ایس ایس، جی جی ایچ ایس اور جی ایم ایس گو منہاساںکی فیکلٹی کے ساتھ طلباء اور مقامی لوگوں نے شرکت کی۔وہیں جی ایچ ایس ایس گجنسو ڈرائنگ مقابلہ اور سیمینار میں فیکلٹی، طلباء اور مقامی لوگوں نے شرکت کی۔
دریں اثناء انچارج سنٹرل بیورو آف کمیونیکیشن، فیلڈ آفس پونچھ، وجے مٹو نے اپنے خطبہ استقبالیہ میں کہا کہ سنٹرل بیورو آف کمیونیکیشن اپنے فیلڈ دفاتر کے ذریعے دور دراز کے علاقوں تک پہنچ کر مختلف سرکاری اسکیموں کے بارے میں بیداری پھیلانے کے لیے نمائشوں، گانوں اور اسکٹس کے ذریعے آگاہی فراہم کرتا ہے۔انہوںنے اس موقع پر کئی سرکاری اسکیموں پر بھی روشنی ڈالی۔انہوں نے طلباء پر زور دیا کہ وہ ملٹی میڈیا نمائش کے حوالے سے پیغام کو عام کریں جس سے لوگوں کو مختلف حکومتی اقدامات کے بارے میں مزید جاننے اور اس سے فائدہ اٹھانے میں مدد ملے گی۔

https://lazawal.com/?page_id=179131

FacebookTwitterWhatsAppShare

محبانِ اُردو گلبرگہ کے زیر اہتمام حضرت سید شاہ خسرو حسینی صاحب کی حیات و خدمات پرتوسیعی خطاب

0

لازوال ویب ڈیسک

گلبرگہ: //جناب چاند اکبر معتمد نشر و اشاعت کی اطلاع کے بہ موجب محبانِ اُردو گلبرگہ، تنظیم برائے فروغ اُردو زبان و ادب، شہرِ گلبرگہ کی سربرآوردہ علمی و ادبی شخصیتوں کو خراج عقیدت پیش کرنے کے مقصد کے تحت ان کی حیات وخدمات پر محیط سلسلہٗ توسیعی خطابات کا

https://en.wikipedia.org/wiki/Syed_Shah_Khusro_Hussaini#:~:text=Syed%20Shah%20Khusro%20Hussaini%20(10,Nawaz%20Gesudaraz%20in%20Gulbarga%2C%20Karnataka.

بہ عنوان ‘رفتگانِ گلبرگہ’ اہتمام کرے گی۔ اس با مقصد سلسلے کا آغاز بہ روز پیر، 18/نومبر 2024، بہ وقت ساڑھے دس بجے صبح، بہ مقام محبانِ اُردو ہال، نزد مسجدِ صالحین، مسلم چوک، گلبرگہ ہوگا۔ حضرت ڈاکٹر سید شاہ گیسودراز خسرو حسینی صاحب، صوفی اسکالر، ادیب، شاعر اور ماہر تعلیم کی شخصیت، حیات و خدمات پر پروفیسر محمد عبدالحمید اکبر، صدر شعبہ اُردو، کے بی این یونیورسٹی توسیعی لکچر دیں گے۔ ڈاکٹر پیرزادہ فہیم الدین صدر، محبانِ اُردو گلبرگہ اس اجلاس کی صدارت فرمائیں گے۔ خواجہ پاشاہ انعام دار، محمد مجیب احمد (نائبین صدر)، ڈاکٹر انیس صدیقی (معتمد)، عارف مرزا (شریک معتمد)، ڈاکٹر شمس الدین چودھری (خازن)،چاند اکبر (معتمد نشر و اشاعت) اور جمیع اراکینِ محبانِ اُردو گلبرگہ نے باذوق اُردو دوستوں سے شرکت کی گزارش کی ہے۔

https://lazawal.com/?page_id=179131

FacebookTwitterWhatsAppShare

مینڈھر میں جے سی بی کے پہیے سے پتھر لگنے سے 7 سالہ بچی جاں بحق

0

 

داود خان

مینڈھر//مینڈھر سیکٹر میں ایک افسوسناک واقعہ پیش آیا جہاں ایک 7 سالہ بچی جی سی بی کے پہیے سے اْچھلے ہوئے پتھر کے لگنے سے جاں بحق ہوگئی۔حکام کے مطابق، یہ حادثہ اْس وقت پیش آیا جب کم سن زہرہ چوہدری، دختر ظفر اقبال ساکنہ سلواہ، اسکول سے چھٹی کے بعد گھر جا رہی تھی،

https://en.wikipedia.org/wiki/Mendhar_Tehsil

چلتے ہوئے جے سی بی کے ٹائر سے پتھر اْچھل کر بچی کو لگا، جس سے وہ شدید زخمی ہوگئی۔زہرہ کو فوری طور پر سب ڈسٹرکٹ اسپتال مینڈھرمنتقل کیا گیا، جہاں ڈاکٹروں نے اسے مردہ قرار دیا۔تاہم طبی اور قانونی کاروائی مکمل کرنے کے بعد اس کی میت ورثا کے حوالے کردی گئی۔اس افسوسناک واقعے نے مقامی برادری کو غمگین کردیا ہے ۔

https://en.wikipedia.org/wiki/Mendhar_Tehsil

FacebookTwitterWhatsAppShare

ہندوستانی فوج کی جانب سے طلباء کیلئے سرگرمیوں کا سلسلہ جاری

0

راجوری اور پونچھ کے لام اور فتح پور میں قومی یوم تعلیم کی تقریب کا اہتمام کیا

لازوال ڈیسک
راجوری؍؍پیر پنجال رینج کے جنوب میں لام اور فتح پور کے دور دراز علاقوں میں ہندوستانی فوج کا قومی یوم تعلیم کا جشن، تعلیم کے ذریعے مقامی کمیونٹیز کی ترقی کے لیے ایک اہم عزم کو اجاگر کرتا ہے۔ ان جغرافیائی طور پر چیلنجنگ اور وسائل سے محدود علاقوں میں، ہندوستانی فوج کی مصروفیت روایتی تعلیمی تقریبات سے ہٹ کر تعلیمی اور سماجی و ثقافتی ترقی کو فروغ دیتی ہے۔

https://joinindianarmy.nic.in/

یہ تقریبات نہ صرف خواندگی کو فروغ دینے کے لیے بنائے گئے ہیں بلکہ نوجوان طلبہ کو وسائل، انفراسٹرکچر سپورٹ، اور تحریکی رہنمائی براہ راست ان تک پہنچا کر ان کی حوصلہ افزائی کے لیے بھی تیار کیے گئے ہیں۔ تعلیمی سرگرمیوں کو منظم کرکے، اسکول کے سامان کی تقسیم، اور انٹرایکٹو سیشنز کا اہتمام کرکے، ہندوستانی فوج ان الگ تھلگ کمیونٹیز میں تعلیمی خلا کو ختم کرنے میں فعال طور پر مدد کرتی ہے۔ یہ کوششیں خاص طور پر ان خطوں میں معنی خیز ہیں جہاں معیاری تعلیم اور کیریئر کی رہنمائی تک رسائی اکثر محدود ہوتی ہے۔ ان تقریبات میں اکثر ثقافتی حصے شامل ہوتے ہیں، موسیقی، رقص، اور کہانی سنانے کو شامل کرتے ہیں۔ اس طرح کی سرگرمیاں نہ صرف جشن کو زندہ کرتی ہیں بلکہ جدید تعلیمی اقدار کے مطابق مستقبل کا تصور کرتے ہوئے طلباء کو اپنے ورثے سے جڑنے میں بھی مدد دیتی ہیں۔اس دوران ہندوستانی فوج کے اہلکار اکثر اپنے سفر کی کہانیاں اور رکاوٹوں پر قابو پانے میں تعلیم کی اہمیت کے بارے میں بتاتے ہیں، جس سے سیکھنے کے حصول کو نوجوانوں کے لیے قابلِ رشک اور قابلِ حصول بنایا جا سکتا ہے۔ یہ جشن سماجی ترقی کے فعال ایجنٹ بننے کے لیے دفاع سے آگے بڑھ کر پسماندہ برادریوں کی حمایت کے لیے ہندوستانی فوج کی دیرینہ لگن کی علامت کے طور پر کام کرتا ہے۔ ایک ایسے ماحول کی پرورش کرتے ہوئے جہاں تعلیم کو ترجیح دی جاتی ہے اور اس کا جشن منایا جاتا ہے، ہندوستانی فوج مقامی کمیونٹیز کے ساتھ اپنے تعلقات کو مضبوط کرتی ہے اور نئی نسل کو علم حاصل کرنے اور روشن مستقبل بنانے کی ترغیب دیتی ہے۔

https://lazawal.com/?page_id=179131

FacebookTwitterWhatsAppShare

ڈی ڈی سی چیئرپرسن کے ہاتھوں 120آیائوں میں حکمنامے تقسیم

0

تقسیم تقرری خطوط کیلئے ہائرسکینڈری سکول گو ل میں تقریب کا انعقاد

لطیف ملک
گول؍؍ہائر سکینڈری سکول گول میں ایک تقریب منعقد ہوئی جس میں سکولوں میں لگائے گئے آیائوں میں حکم نامے تقسیم کئے گئے۔

https://villageinfo.in/jammu-&-kashmir/reasi/gool-gulabgarh/gulab-garh.html

پرنسپل ہائر سکینڈری سکول وانچارج زیڈ ای او گول فاروق احمد کی زیر نگرانی میں تقریب میں ڈی ڈی سی چیئر پرسن ڈاکٹر شمشادہ شان مہمان خصوصی کے طور پر موجود تھیں اس موقعہ پر بہت سارے لوگوں نے اس پروگرام میں شرکت کی۔ اس تقریب میں زون گول میں 120آیائوں میں حکم نامے تقسیم کئے گئے جو شہ سماگرہ اسکیم کے تحت لگائی گئی ہیں۔ اس موقعہ پر تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر شمشماد ہ شان نے کہا کہ سکولوں میں بہتر تقسیم کے لئے اساتذہ کی کمی کو دور کرنا از حد لازمی ہے جس کے لئے وہ جلد وزیر تعلیم سکینہ ایتو کے پاس جا کر یہاں پر اسکولوں میں اساتذہ کی کمی کے مسئلے کو اْٹھائے گی۔ انہوں نے اس موقعہ پر ہائر سکینڈری سکول گول میں گراونڈ ، باڑ بندی ، سی سی ٹی کیمرے نصب کرنے کے لئے اپنے ڈی ڈی سی فنڈس سے چالیس لاکھ روپے دینے کا بھی اعلان کیا۔ انہوں نے موقعہ پر ہی ہائر سکینڈری سکول میں فیزیکل ٹیچر کی تعیناتی کا بھی اعلان کیا۔ اس موقعہ سینئر لیکچرار منظور احمد تراگوال، نواز احمد وانی ، شمس الدین ملک ،فیاض احمد میر ، بشیر احمد وانی کے علاوہ دوسرے اساتذہ کرام نے بھی اس تقریب میں شمولیت اختیار کی اور اپنے خیالات کا اظہار کیا۔

https://lazawal.com/?page_id=179131

FacebookTwitterWhatsAppShare

ہندوستانی فوج نے سڑسوتی راجوری میں گجر اور بکروالوں کے لیے طبی گشت کا انعقاد کیا

0

مقامی عوام نے فوج کے فلاحی اقدامات کی سراہنا کی

لازوال ڈیسک
راجوری؍؍ہندوستانی فوج نے ضلع راجوری کے دور دراز علاقوں میں صحت کی دیکھ بھال کی خدمات کو پترا اور سڑسوتی گاؤں میں موبائل میڈیکل گشت کے ذریعے مقامی باشندوں کے ساتھ ساتھ گجر اور بکروالوں کے طبی مسائل کو حل کرنے کے لیے بڑھایا۔

https://joinindianarmy.nic.in/

اس علاقے کے باشندے اپنے الگ تھلگ جغرافیائی محل وقوع اور چیلنجنگ خطوں کی وجہ سے اکثر صحت کی دیکھ بھال کی مرکزی سہولیات سے کٹ جاتے ہیں، اس اقدام سے انہیں بہت فائدہ ہوا جس نے مقامی باشندوں کی مجموعی فلاح و بہبود میں اہم کردار ادا کیا جو اکثر صحت کی دیکھ بھال میں تفاوت کی وجہ سے شکار ہوتے ہیں۔ وہیںضروری طبی سامان اور خدمات سے لیس موبائل میڈیکل گشت، مقامی دیہاتیوں کے ساتھ ساتھ گجروں اور بکروالوں کے لیے ہمدردی کے ساتھ صحت کی دیکھ بھال فراہم کرنے کے لیے ان علاقوں میں پہنچی۔ اس مہم کابنیادی مقصد موقع پر طبی دیکھ بھال اور چیک اپ فراہم کرنا تھا، جس میں بنیادی صحت کا معائنہ، عام بیماریوں کا علاج اور ضروری ادویات کی تقسیم شامل تھی۔ ٹیم نے حفاظتی ٹیکوں کی پیشکش اور حفظان صحت، غذائیت اور بیماریوں سے بچاؤ کے بارے میں معلومات پھیلا کر احتیاطی صحت کی دیکھ بھال پر زور دیا۔تاہم مقامی آبادی کا ردعمل بہت زیادہ مثبت رہا ہے۔اس موقع پر مقامی آبادی نے ہندوستانی فوج اور سول انتظامیہ کے اس اقدام کے لیے گہرا شکریہ ادا کیا۔

https://lazawal.com/?page_id=179131

FacebookTwitterWhatsAppShare

’ذرا نم ہو یہ مٹی بہت زرخیز ہے ساقی‘

0

گول میں پہلی مرتبہ ’’کیوی‘‘ پھل کی کامیاب کاشت کی گئی

ایم شفیع میر
گول؍؍ایک جانب سے جہاں دْنیا میں جدید ٹیکنالوجی کے باعث بہت افراد کی روز روٹی پر ڈاکہ پڑ گیا ہے اور قدیم طرز کے طریقے کار سے روزی روٹی کمانے کے تما م تر ذرایعے تقریباً مکمل طور بے معنی اور بے سود ہو چکے ہیںوہیں انسان کیلئے جدید دنیا میں روز کے نئے مواقعے تلاش کرنا مجبوری اور ضروری بن چکا ہے۔

https://villageinfo.in/jammu-&-kashmir/reasi/gool-gulabgarh/gulab-garh.html

چناب ویلی بالخصوص ضلع رام بن کے سب ڈویڑن گول میں زمیندار اپنی زمینوں سیمکئیاور راجماش جیسی چند ہی فصلیں اگانے کے لئے مشہور تھے اور زمیندار اِن ہی فصلوں کے اگانے میں سال بھر جفاکشی کرتے رہتے تھے لیکن جوں جوں وقت بدلتا گیا توزمینداری کے طریقہ کار بھی بدلتے گئے اور زمیندار جو مکئی اور راجماش اگاتے تھے وہ یہ فصل اگاکر بھی مایوسی کا شکار رہے۔ قابل ذکر ہے کہ جدید ٹیکنالوجی نے کھانے پینے کے طریقہ کار بھی بدل دیئے، ماضی میں جو بچے صبح مکئی کی روٹی کھاتے اب وہ چپس،ککرے،پنجابی تکڑا ،برگر،موموز جیسی فاسٹ فوڈ سے اپنے دن کا آغاز کرتیہیں اور اِن ہی چیزوںکو دن بھر کھا کھا کر دن کا اختتام بھی کر لیتے ہیں۔ ظاہر ہے کہ اگائی گئی فصل مکئی اور راجماش کی کوئی قیمت باقی نہیں رہی ،یہی وجہ ہے کہ اب زمینداروں کو اپنے طرزِ زراعت میں جدت لانا اشد ضروری بن چکا ہے اور جو جو کسان زمیندار اپنی زمینداری کے طریقے کار میں جدت لا رہے ہیں وہ اِس ٹیکنالوجی کے دور میں کامیابی سے ہمکنار ہو سکتے ہیں۔اِس کی ایک تازہ مثال ضلع رام بن کے علاقہ گول میں دیکھنے کو ملی جہاں ایک ریٹائرڈ ہیڈماسٹر شبیر احمد بیگ نے طرز زراعت میں جدت لاتے ہوئے پہلی مرتبہ گول علاقے میں ’’کیوی‘‘ جیسے مہنگے پھل کی فصل اْگا کر جہاں ایک مثال قائم کر دی وہیں دیگر کسانوں /زمینداروں کیلئے مشعل راہ بھی بن رہے ہیں۔شبیر بیگ کے مطابق سال2017میں انھوں نے ’’کیوی‘ کے پودے لگائے تھے تاہم تین برس گزرنے کے باجود بھی اْن پر پھل نہیں آیا، شبیر بیگ نے متعلقہ محکمہ سے جب اِس بارے میں پوچھا تو متعلقہ محکمہ نے پودوں کا بغور معائنہ کیا جس کے بعد یہ معلوم ہو ا کہ لگائے گئے تمام پودے ’نر‘ ہیں چونکہ ’نر‘ پودوں پر پھل نہیں آتا ہے لہٰذا اْس کے بعد محکمہ متعلقہ کی زیر نگرانی میں پودوں پر پیوندکاری کی گئی جس کے ایک برس بعد رواں برس اِن تمام پودوں پر پھل آیا اور رواں ماہ شبیر بیگ نے اِن پودوں سے پھل اْتارا۔ شبیر احمد بیگ کے مطابق اگر محکمہ متعلقہ وقتاً فوقتاًکسانوں /زمینداروں کی آگاہی کیلئے علاقہ میں بیداری پروگرام کا اہتمام کرتا رہے گا تو بلا شبہ یہاں کے کسان /زمینداروں اپنی طرز زراعت میں جدت لاکر مایوسی کی دْنیا سے باہر آکر جدید دور میں اپنا سفر جاری رکھ پائیں گے۔بیگ کے بقول وادی گول ’’کیوی‘ کی کاشت کیلئے ایک موزوں علاقہ ہے ، انھوں نے کہا کہ اگر لوگ مکئی اور گھاس اگانے کے بجائے کیوی جیسے پھلوں کی کاشت پر توجہ دیں گے تو علاقہ زراعی طور ترقی یافتہ بن جائے گا جس کے سبب مقامی کسانوں کیلئے خوشحالی کی راہیں ہموار ہونگی اور خوشحال کسان ہی خود مختار گول کا باعث بن سکتا ہے۔

https://lazawal.com/?page_id=179131

FacebookTwitterWhatsAppShare

مینڈھر میں 37 سالہ شخص کی پْراسرار حالات میں موت

0

پولیس نے معاملہ درج کر لیا،مزید تحقیقات جاری

داؤد خان
مینڈھر// ضلع پونچھ کے مینڈھر سیکٹرمیں ایک 37 سالہ شخص کی لاش پْراسرار حالات میں برآمد ہوئی ہے۔ وہیںجاں بحق ہونے والے شخص کی شناخت محمد اختر، ساکن چھبونالا کے طور پر ہوئی ہے۔مقامی ذرائع کے مطابق، یہ واقعہ بدھ کے روز پیش آیا جب کچھ مقامی افراد نے ایک شخص کو بے ہوشی کی حالت میں ایک ویران جگہ پر پڑا پایا۔ انہوں نے فوراً حکام کو اطلاع دی اور اسے مینڈھر کے سب ڈسٹرکٹ اسپتال پہنچایا گیا، مگر ڈاکٹرز نے انہیں مردہ قرار دے دیا۔ موت کی اصل وجہ ابھی تک سامنے نہیں آئی ہے، اور اس اچانک اور ناقابلِ وضاحت واقعے نے پورے علاقے کو غمزدہ اور حیران کر دیا ہے۔

https://en.wikipedia.org/wiki/Mendhar_Tehsil
پولیس حکام نے واقعے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ اس سلسلے میں مقدمہ درج کر لیا گیا ہے اور معاملے کی باریک بینی سے تفتیش شروع کر دی گئی ہے تاکہ موت کی وجوہات معلوم کی جا سکیں۔تاہم تفتیش کے دوران فرانزک اور طبی معائنے بھی کیے جا رہے ہیں تاکہ کوئی سراغ مل سکے جس سے واقعے کا پس منظر واضح ہو سکے۔ قانون نافذ کرنے والے ادارے ہر پہلو کا جائزہ لے رہے ہیں اور گواہوں سے معلومات حاصل کر رہے ہیں تاکہ واقعے کی صحیح نوعیت کا پتا چل سکے۔
اس واقعے سے مینڈھر کے رہائشیوں میں بے چینی کی لہر دوڑ گئی ہے، اور سبھی سچائی جاننے کے منتظر ہیں۔ اس ضمن میںپولیس نے عوام سے اپیل کی ہے کہ اگر کسی کے پاس متوفی کے آخری اوقات یا کسی مشکوک سرگرمی کے بارے میں کوئی معلومات ہیں تو وہ آگے بڑھ کر تفتیش میں تعاون کریں۔مزید تفصیلات تفتیش کے عمل کے دوران سامنے آئیں گی، اور حکام نے عوام کو یقین دلایا ہے کہ وہ اس کیس کی تہہ تک پہنچنے کے لیے پرعزم ہیں۔

https://lazawal.com/?page_id=179131

FacebookTwitterWhatsAppShare

کچپارہ کنگن میں سرینگر لیہ شاہراہ پر موجود پل میں خرابی

0

شاہراہ پر ٹریفک کی آمد و رفت متاثررہی

مختار احمد
گاندربل؍؍کچپارہ کنگن علاقے میں سری نگر لیہ پر تعمیر پل میں خرابی ہونے کی وجہ سے شاہراہ پر ٹریفک کی آواز جاہی متاثر ہوگئی تاہم بیکن نے پل پر مرمتی کام شروع کر دیا ہے۔

https://ganderbal.nic.in/

اطلاعات کے مطابق سری نگر لیہ شاہراہ پر کچپارہ کے مقام پر کافی اہمیت کا حامل پل جو کہ 20سال قبل بیکن نے تعمیر کیا تھا تاہم اب اس میں خرابی پیدا ہوئی ہے بیکن کے 122آر سی سی نے پل پر مرمت کا کام شروع کر دیا ہے اور پل کو مزید پائے دار بنانے کے لئے اضافی ستون تعمیر کئے جائیں گے۔اس پر پر سے روزانہ ہزاروں کی تعداد میں چھوٹی بڑی گاڑیاں جن فوج ،لیہ کرگل جانے والی مال بردار گاڑیوں کے علاوہ سونمرگ جانے والے ٹورسٹ گاڑیاں چلتی ہیں پل میں خرابی کی وجہ سے گاڑیوں کے چلنے پھرنے میں دقتوں کا سامنا کرنا پڑا اگرچہ ٹریفک کو متبادل راستے سے بحال کیا گیا تاہم رات دیر گئے تک شاہراہ پر ٹریفک جام کے مناظر دیکھے گئے۔

https://lazawal.com/?page_id=179131

FacebookTwitterWhatsAppShare
Exit mobile version