الرئيسية بلوق الصفحة 22

کے پی ڈِی سی ایل کا موسم سرما سے قبل ڈی جی سیٹ چلانے کیلئے گریز میں 472 کلو لیٹر ایچ ایس ڈِی کا ذخیر ہ

0

مستقل گرڈ کنکٹویٹی فراہم کرنے کیلئے 50.15 کروڑ روپے کے ٹینڈر جاری کئے گئے

لازوال ڈیسک
سری نگر؍؍کشمیر پاور ڈِسٹری بیوشن کارپوریشن لمیٹڈ (کے پی ڈِی سی ایل) نے موسم سرما کی تیاریوں کے ایک حصے کے طور پر ضلع بانڈی پورہ کے دور دراز اور دور اُفتادہ گریز علاقے کے 22 دیہاتوںمیں بجلی کی فراہمی کو یقینی بنانے کے لئے مختلف صلاحیت کے 25 ڈِی جی چلانے کے لئے اضافی 472 کلو لیٹر ہائی سپیڈ ڈیزل (ایچ ایس ڈِی) ذخیرہ کیا ہے ۔دریں اثنأ، کے پی ڈِی سی ایل نے گریز ریژن کے غیرالیکٹریفائیڈ ایچ ایچز کو گرڈ کنکٹویٹی فراہم کرنے کے لئے پہلے ہی ٹینڈر جاری کئے ہیں جس کے لئے مرکزی وزارتِ توانائی پہلے ہی 50.15 کروڑروپے منظور کرچکی ہے۔کے پی ڈِی سی ایل کے ترجمان نے آج یہاں جاری ایک بیان میں کہا کہ گریز میں ڈی جی سیٹوں پر بجلی کی فراہمی کے لئے ایڈمنسٹریٹیو ڈیپارٹمنٹ کو 945.9 کلو لیٹر ایچ ایس ڈی کی ضرورت پیش کی گئی تھی۔

https://pdd.jk.gov.in/
اُنہوں نے مزید کہا کہ کے پی ڈی سی ایل نے262.4 کلو لیٹر ایچ ایس ڈی دستیاب ہونے کے علاوہ 22 دیہاتوںمیں صارفین کو بجلی کی فراہمی کے لئے سردیوں سے پہلے گریز کے مختلف مقامات پر اضافی 472 کلو لیٹر ایچ ایس ڈی کا ذخیرہ کیا ہے۔یہ دیہات بانڈی پورہ ضلع کے گریز علاقے کے تلیل اور کنزلون حصوں میں آتے ہیں۔ترجمان نے کہا کہ کے پی ڈِی سی ایل ضرورت پڑنے پر مزید ایچ ایس ڈِی سپلائی اور دیگر متعلقہ مواد ، اگر ضرورت ہو تو پورا کرے گا تاکہ ماضی کی روایت کے مطابق آئندہ موسم سرما کے دوران ان گریز دیہاتوں میں بجلی کی فراہمی کو یقینی بنایا جاسکے۔کے پی ڈِی سی ایل نے گریز کو مستقل گرڈ کنکٹویٹی فراہم کرنے اور ڈی جی سیٹ سپلائی کو ختم کرنے کے لئے 50.15 کروڑ روپے کی لاگت سے آر ڈی ایس ایس کی پریمیئر لاس ریڈکشن سکیم کے تحت تلیل اور کنزلون میں 6.3 ایم وی اے 33/11 کے وی ریسونگ سب سٹیشن کی تعمیر اور 2,619غیر بجلی گھروں کو بجلی فراہم کرنے کے لئے 2 ٹینڈر جاری کئے ہیں جس کے لئے وزارتِ بجلی پہلے ہی اِس منصوبے کو منظوری دے چکی ہے۔

https://lazawal.com/?cat=

صحت و طبی تعلیم محکمہ کی کارکردگی اور کام کاج کا جائزہ

0

عوام کی اُمنگوں کو پورا کرنے کیلئے تمام ہسپتالوں میں صحت سہولیات کو اَپ گریڈ کو یقینی بنایا جائے:سکینہ مسعود اِیتو

لازوال ڈیسک
سری نگر؍؍وزیربرائے صحت و طبی تعلیم ، سوشل ویلفیئر ، سکولی تعلیم و اعلیٰ تعلیم سکینہ مسعود اِیتو نے آج اَفسران کو ہدایت دی کہ وہ لوگوںکی اُمنگوں کو پورا کرنے کے لئے تمام ہسپتالوں میں صحت کی موجودہ سہولیات کو اَپ گریڈ کرنے کو یقینی بنائیں۔وزیر موصوفہ نے اِن باتوں کا اِظہار آج یہاں بینکٹ ہال میں محکمہ صحت و طبی تعلیم کی کارکردگی اور کام کاج کا جائزہ لینے کے لئے ایک اعلیٰ سطحی میٹنگ کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔

https://en.wikipedia.org/wiki/Sakina_Itoo
میٹنگ میں سیکرٹری صحت و طبی تعلیم ڈاکٹر سیّد عابد رشید شاہ ،کمشنر فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن، سی اِی او سٹیٹ ہیلتھ ایجنسی، اِنجینئر اِن چیف جموں و کشمیر، ڈائریکٹر سکمز، ڈائریکٹر ہیلتھ جموں و کشمیر، ڈائریکٹر کوآرڈی نیشن نیو میڈیکل کالجز، ایم ڈی این ایچ ایم، ڈائریکٹر آیوش، ایم ڈی جے کے ایم ایس سی ایل، سیکرٹری ٹیکنیکل صحت و طبی تعلیم، ڈائریکٹر فائنانس صحت و طبی تعلیم ، ڈائریکٹر فیملی ویلفیئر، ایم سی ایچ اینڈ امیونائزیشن، سٹیٹ ڈرگ کنٹرولر، تمام جی ایم سیز کے پرنسپلوں، پرنسپل ڈینٹل کالج سری نگر، پرنسپل اِندرا گاندھی ڈینٹل کالج جموں اور محکمہ صحت و طبی تعلیم کے دیگر سینئر افسران نے شرکت کی۔
دورانِ میٹنگ وزیر موصوفہ نے جموں و کشمیر میں صحت خدمات کو بہتر بنانے کے مقصد سے جاری اقدامات اور بنیادی ڈھانچے کے منصوبوں پر محکمے کی کارکردگی کا جائزہ لیا۔وزیر سکینہ مسعود اِیتو نے خطاب کرتے ہوئے افسران پر زور دیا کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ صحت سہولیات کو لوگوں کی ضروریات کے مطابق اَپ گریڈ کیا جائے۔ اُنہوں نے افسران پر زور دیا کہ وہ عوام کی توقعات پر پورا اُترنے کے لئے محکمے کے اندرجوابدہی اور شفافیت کو برقرار رکھیں۔اُنہوںنے مختلف اہم منصوبوں پر کام کی پیش فت کا جائزہ لیتے ہوئے افسران سے کہا کہ وہ ان منصوبوں کو بروقت مکمل کریں کیوں کہ وہ کوئی نیا منصوبہ شروع کرنے کے بجائے یہاں صحت شعبے میں بہتری لائیں گے۔ اُنہوں نے اُنہیں ہدایت دی کہ وہ میڈیکل سیکٹر میں ضروری اصولوں کے مطابق کام کے معیار کو برقرار رکھنے پر توجہ مرکوز کریں۔وزیر موصوفہ نے کہا کہ ہمارے لوگوں کی صحت اور فلاح و بہبود ہماری حکومت کی اوّلین ترجیح ہے۔
اُنہوں نے مزید کہا کہ ہمیں ہیلتھ کیئر کا ایک مضبوط نظام بنانے کے لئے مل کر کام کرنا چاہئے جو ہمارے لوگوں کی ضروریات کے لئے قابل رسائی، مؤثر اور جوابدہ ہو۔ اُنہوں نے دونوں ڈائریکٹروں کو مشورہ دیا کہ وہ 102 اور 108 ایمبولینس خدمات کے ساتھ ساتھ 104 ہیلپ لائن سروس کے بارے میں آئی اِی سی سرگرمیوں کو بالخصوص دیہی علاقوں میں منظم کریں تاکہ لوگوں میں زیادہ سے زیادہ بیداری پیدا کی جاسکے۔اُنہوں نے تمام افسران اور دیگر متعلقہ شراکت داروں پر زور دیا کہ وہ معیاری صحت خدمات کی فراہمی اور پیدا ہونے والے کسی بھی چیلنج سے نمٹنے پر توجہ مرکوز رکھیں۔ اُنہوں نے تمام پرنسپلوں اور دونوں ڈائریکٹروںسے کہا کہ وہ ضلعی اور ذیلی ضلعی ہسپتالوں سے سری نگرمیں روٹین ریفرل کو کم کریں۔ اُنہوں نے اُنہیں ہدایت دی کہ ایمرجنسی کیسز کی بجائے باقاعدہ مریضوں کو سری نگر ریفر کرنے پر ہسپتال اِنتظامیہ کا جوابدہ کیا جائے۔اُنہوں نے صحت شعبے کے دیگر پہلوؤں کا جائزہ لیتے ہوئے افسران پر زور دیا کہ وہ تمام ضلعی اور ذیلی ضلعی ہسپتالوں میں سہولیات کو اَپ گریڈ کریں تاکہ سری نگر کے ہسپتالوں کی طرف مریضوں کے رَش کو کم کیا جاسکے۔
اُنہوں نے تمام پرنسپلوں اور ڈائریکٹروںپر زور دیا کہ وہ اپنے متعلقہ صحت اداروں میں ٹیسٹنگ کی تمام سہولیات کا آڈٹ کریں اور نجی تشخیصی اور لیبارٹری ٹیسٹنگ سینٹروں کی معمول کی چیک اپ بھی کریں تاکہ نرخوں کے تعین کے مسئلے کو حل کیا جاسکے۔اُنہوں نے اُنہیں مزید ہدایت دی کہ وہ اپنے متعلقہ طبی مراکز میں فروخت ہونے والی جعلی ادویات کی چیکنگ کے حوالے سے ٹھوس میکانزم قائم کریں۔ اُنہوں نے ان سے نسخے کا آڈِٹ کرنے اور ہفتوں کے اندر اس کی رپورٹ پیش کرنے کو بھی کہا۔وزیر سکینہ مسعود اِیتو نے محکمہ کے انسانی وسائل کے مسائل کا جائزہ لیتے ہوئے افسران پر زور دیا کہ وہ تمام خالی اَسامیوں کو فوری طور پر بھرتی کرنے والی ایجنسیوں کو بھیج دیں تاکہ ہمیں جموں و کشمیر کے تمام ہیلتھ کیئر اِداروں میں عملے اور طبی پیشہ ور افراد کی ضرورت کو پورا کیا جاسکے۔
اُنہوں نے سیکرٹری صحت کو ہدایت دی کہ وہ مناسب ٹرانسفر پالیسی وضع کریں اور بلاجواز قبل از وقت تبادلوں کے مطالبے کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کریں۔ اُنہوں نے سیکرٹری صحت کو یہ بھی ہدایت دی کہ وہ گزشتہ چند برسوں میں کئے گئے ڈاکٹروں کے تمام اٹیچ منٹ کو منسوخ کریں اور انہیں اُن علاقوں میںبھیج دیں جہاں ڈاکٹروں کی فوری ضرورت ہے۔ دورانِ میٹنگ سیکرٹری صحت و طبی تعلیم نے محکمہ کی کارکردگی اور کام کاج کے بارے میں تفصیلی پرزنٹیشن دی۔

https://lazawal.com/?cat=

وزیر صحت و طبی تعلیم نے پیڈیاٹرک الرجی اینڈ پلمونولوجی اپڈیٹ ۔2024 کے موضوع پر سمینار کا اِفتتاح کیا

0

عمر عبداللہ کی قیادت میں حکومت عوام کی فلاح و بہبود اور صحت شعبے کی اَپ گریڈیشن ہماری اوّلین ترجیح ہے۔ سکینہ مسعود اِیتو

لازوال ڈیسک
سری نگر؍؍وزیر برائے صحت و طبی تعلیم ، سماجی بہبود ، سکولی اور اعلیٰ تعلیم سکینہ مسعود اِیتو نے آج جموں و کشمیر کے صحت اداروں میں طبی سہولیات کو بڑھانے کی اہمیت ، مریضوں میں جدید طبی علاج کی ضرورت کو پورا کرنے کے لئے بیداری اور تازہ ترین طبی طریقوں کی ضرورت پر زور دیا۔وزیر موصوفہ نے اِن باتوں کا اِظہار آج سکمز میڈیکل کالج بمنہ میں پیڈیاٹرک الرجی اینڈ پلمونولوجی اَپ ڈیٹ۔ 2024 کے موضوع پر ایک روزہ سمینار کے اِفتتاح کرنے کے بعد کیا۔

https://en.wikipedia.org/wiki/Sakina_Itoo
اُنہوں نے ہیلتھ کیئر پیشہ ور اَفراد ، محققین اور ماہرین کے بڑے اِجتماع سے خطاب کرتے ہوئے اِس بات پر روشنی ڈالی کہ یہ سمینار پورے جموں و کشمیر میں ہیلتھ کیئر کے نظام کو اَپ گریڈ کرنے اور بہتر بنانے کی سمت میں ایک عظیم آغاز ہے اور اِس طرح کی تقریبات باقاعدگی سے منعقد کی جانی چاہئیں تاکہ میڈیکل کیئر سسٹم میں حالیہ پیش رفت کے بارے میں طبی ماہرین کو آگاہ کیا جاسکے۔سکینہ مسعود اِیتو نے کہا کہ یہ سیمینار ڈاکٹروںبالخصوص بچوں کے امراض کے ماہرین کو بچوں میں سانس اور الرجی کی حالتوںکے علاج میں طبی طریقوں کے بارے میں اَپ ڈیٹ کرنے کے لئے ایک بہترین پلیٹ فارم ہے۔اُنہوں نے مزید کہا کہ اس سمینار میں کچھ قابل ذکر مقررین موجود ہیں جو اپنی تحقیق اور تجربے سے اِس کانفرنس میں مؤثر رول اَدا کرسکتے ہیں۔
وزیر موصوفہ نے صحت شعبے میں تعاون کی ضرورت پر روشنی ڈالتے ہوئے کہاکہ ہمیں بچوں میں بیماریوں کے بڑھتے ہوئے چیلنجوں سے نمٹنے کے لئے شراکت داری میں کام کرنے کی ضرورت ہے۔ اُنہوں نے کہا، ’’ آپ سب کو صحت خدمات فراہم کرنے والوں کے طور پرہماری نوجوان نسل کی نگہداشت کے معیار کو بہتر بنانے کے لئے اُبھرتی ہوئی تحقیق اور علاج کے طریقوں میں سب سے آگے رہنے کی ضرورت ہے۔‘‘اُنہوں نے مزید کہا کہ عمر عبداللہ کی قیادت میں موجودہ حکومت عوام کی فلاح و بہبود کے لئے پُرعزم ہے اور صحت شعبے کی اَپ گریڈیشن ہماری اوّلین ترجیح ہے۔
اُنہوں نے کہا،’’ہم آنے والے دِنوں میں مختلف اقدامات متعارف کریںگے جو اِس شعبے کو نئی بلندیوں تک لے جاکر پورے جموں و کشمیر میں مریضوں کی نگہداشت کو بہتر بنائیں گے۔‘‘سکینہ مسعود اِیتو نے کہا کہ آنے والے دِنوں میں محکمہ صحت ہمارے ہسپتالوں سے فراہم کی جانے والی ہیلتھ کیئر کی بنیاد ی سہولیات کو جمع کرنے کے لئے براہ ِراست مریضوں اور عوام کے ساتھ ایچ او ڈی کی سطح سے بات چیت شروع کرے گا۔اِس موقعہ پر ڈائریکٹر سکمز،سکمزمیڈیکل کالج کے مختلف شعبہ جات کے سربراہان، ملک و بیرون ملک کے معروف اِنسٹی چیوٹ کے مقررین، صحت خدمات اَنجام دینے والے پیشہ ور اَفراد ، محققین اور پریکٹیشنرز کے علاوہ طلبأکی بڑی تعداد بھی موجود تھی۔اِس موقعہ پر وزیر موصوفہ نے معروف ماہر امراض اطفال پروفیسر قیصر کول کو پیڈیاٹرکس میں لائف ٹائم اچیومنٹ ایوارڈ سے بھی نوازا۔سیمینار میں ماہرین کے لیکچروں کا ایک سلسلہ پیش کیا گیا جس میں الرجی کی تشخیص ، الرجی رائنائٹس ، الرجین امیونوتھراپی اور بچوں کی صحت کے دیگر پہلوؤں کے ساتھ ساتھ مختلف موضوعات پر پینل ڈسکشن جیسے موضوعات کا احاطہ کیا گیا ۔ شرکأ کو بہترین طریقوں پر بحث کرنے اور معلومات کا اِشتراک کرنے کا موقعہ ملا۔

https://lazawal.com/?cat=

ہندوستان نے نیوزی لینڈ کو 232 تک محدود کر دیا

0

 

لازوال ویب ڈیسک

احمد آباد، // دپتی شرما (تین وکٹ) اور پریا مشرا (دو وکٹ) کی شاندار گیند بازی اور عمدہ فیلڈنگ کی وجہ سے ہندوستانی خواتین ٹیم نے منگل کو تیسرے ون ڈے میں نیوزی لینڈ کی اننگز کو 232 کے اسکور تک محدود کر دیا۔

https://sportstar.thehindu.com/cricket/womens-cricket/india-vs-new-zealand-live-score-3rd-odi-ind-w-vs-nz-w-2024-ahmedabad-highlights-streaming-info/article68809463.ece
آج ٹاس جیت کر پہلے بلے بازی کرنے آئی نیوزی لینڈ کی خواتین ٹیم کا آغاز اچھا نہیں رہا اور ایک کے بعد ایک وکٹیں گنوائیں۔ 88 کے اسکور تک پانچ وکٹیں گر چکی تھیں۔ سوزی بیٹس (چار)، لارین ڈاؤن (ایک)، سوفی ڈیوائن (نو)، جارجیا پلمر (39) اور میڈی گرین (15) رنز بنانے کے بعد آؤٹ ہوئیں۔ ایسے میں پانچویں نمبر پر بیٹنگ کرنے آئیں بروک ہالیڈے نے ازابیلا گیج کے ساتھ مل کر اننگز کو سنبھالا۔ دونوں بلے بازوں کے درمیان چھٹی وکٹ کے لیے 64 رنز کی شراکت ہوئی۔ دپتی شرما نے ازابیلا گیج (25) کو آؤٹ کر کے شراکت کو توڑا۔ بروک ہالیڈے نے نو چوکوں اور تین چھکوں کی مدد سے 86 رنز بنائے۔ ہننا رو (11)، ایڈن کارسن (دو) اور فرین جونز دو رنز بنانے کے بعد آؤٹ ہوئیں۔ لیا تاہو 24 رنز بنانے کے بعد ناٹ آؤٹ رہیں۔ ہندوستانی گیند بازوں نے نیوزی لینڈ کو 49.5 اوورز میں 232 رنز پرسمیٹ دیا۔
ٹیم انڈیا کی جانب سے دپتی شرما نے 39 رنز (تین وکٹ) اور پریا مشرا نے 41 رنز دے کر دو وکٹیں حاصل کیں ۔ رینوکا سنگھ اور ایس ٹھاکر نے ایک ایک بلے باز کو آؤٹ کیا۔

https://lazawal.com/?cat=

فنکاروں کے گروپ نے صدر مرمو سے ملاقات کی

0

نئی دہلی، // ملک کے مختلف حصوں کے فنکاروں کے ایک گروپ نے منگل کو یہاں راشٹرپتی بھون میں صدر جمہوریہ دروپدی مرمو سے ملاقات کی۔
صدر کے سکریٹریٹ کے مطابق محترمہ مرمو نے راشٹرپتی بھون میں اپنے قیام کے دوران ان فنکاروں کے بنائے ہوئے فن پاروں کی نمائش بھی دیکھی۔

https://www.presidentofindia.gov.in/Profile
نوادرات کی تعریف کرتے ہوئے محترمہ مرمو نے کہا کہ یہ انسان اور فطرت کے درمیان لازوال رشتے کی عکاسی کرتے ہیں۔ انہوں نے تمام سے اپیل کی کہ وہ ایسے فن پاروں کو سراہ کر اور خرید کر ان فنکاروں کی حوصلہ افزائی کریں۔
ان فنکاروں کی رہائش مختلف ٹائیگر ریزرو کے قریب ہے اور ان کا تعلق چھتیس گڑھ، مدھیہ پردیش، مہاراشٹر، اوڈیشہ، میزورم، تلنگانہ، اتراکھنڈ اور جھارکھنڈ سے ہے۔ وہ آرٹسٹ ان ریذیڈنسی اقدام سرجن 2024 کے تحت 21 اکتوبر سے اب تک راشٹرپتی بھون میں مقیم ہیں۔ اس عرصے کے دوران ان فنکاروں نے عصری قبائلی آرٹ کی شکلوں جیسے سورا، گونڈ، وارلی، ایپن، سہرائی وغیرہ میں قدرتی رنگوں کا استعمال کرتے ہوئے خوبصورت پینٹنگز بنائیں۔

https://lazawal.com/?cat=

بدعنوانی کا خاتمہ سماج کے ہر فرد کی ذمے داری: رویندر کمار

0

قومی اردو کونسل میں وجیلنس بیداری ہفتہ کے تحت پروگرام

نئی دہلی : قومی اردو کونسل کے زیراہتمام وجیلنس بیداری مہم کے تحت پروگرام کا انعقاد کیا گیا جس میں قومی اردو کونسل کے تمام اسٹاف نے ایمانداری کے ساتھ اپنی ذمے داریاں ادا کرنے کا حلف لیا۔ اس موقعے پر اظہارِ خیال کرتے ہوئے ڈاکٹر شمس اقبال نے کہا کہ وجیلنس بیداری ہفتہ منانے کا مقصد آفس کے تمام اسٹاف اور کارکنان کو اپنے فرائض، ذمے داریو ں اور حقوق کے تئیں بیدار کرنا ہے

https://www.urducouncil.nic.in/

اور انھیں ان کے اندر وہ جذبہ پیدا کرنا ہے جس کے ذریعے وہ سماج سے بدعنوانی، کرپشن وغیرہ دور کرسکیں اور نظام میں شفافیت لاسکیں۔ اس موقعے پر مقرر مہمان جناب رویندر کمار (ریٹائرڈ ڈائرکٹر، گورنمنٹ آف انڈیا) نے لیکچر دیا اور اس موضوع پر تفصیل سے روشنی ڈالتے ہوئے موضوع کے تمام اہم اشارات اور نکات سے آگاہ کیا۔ انھوں نے مزید کہا کہ صرف سرکاری ملازم ہی نہیں بلکہ ہر آدمی کو چاہیے کہ وہ اپنی زندگی ایمانداری سے گزارے اور بدعنوانی سے اپنے آپ کو محفوظ رکھے اور یہ احساس اپنے آس پاس کے لوگوں میں پیدا کرنے کی بھی کوشش کرے تبھی ہمارا نظام بہتر سے بہتر ہوگا۔ انھوں نے مزید کہا کہ ہر سرکاری ملازم کو رول آف کنڈکٹ پڑھنا چاہیے اور اس کے مطابق ہی اپنے فرائض ادا کرنا چاہیے۔ اس موقعے پر کچھ سوالات بھی کیے گئے جن کے انتہائی اطمینان بخش جوابات رویندر کمار جی نے دیے۔ مہمان مقرر کا تعارف قومی اردو کونسل کے اسسٹنٹ ڈائرکٹر (ایڈمن) محمد احمد نے کرایا۔

https://lazawal.com/?cat=

راجوری اور پونچھ میں سیکورٹی فورسز کی تعیناتی بڑھائی گئی

0

 

لازوال ویب ڈیسک

جموں//اکھنور تصادم کے بعد جموں کے سرحدی علاقوں میں ہائی الرٹ جاری کیا گیا ہے۔راجوری اور پونچھ کے جڑواں اضلاع میں سیکورٹی فورسز کو مستعد رہنے کے احکامات صادر کئے گئے ہیں۔
معلوم ہوا ہے کہ راجوری اور پونچھ میں ایل او سی کے نزدیک اضافی اہلکاروں کی بھی تعیناتی عمل میں لائی گئی ہے۔

https://www.newsonair.gov.in/army-intensifies-vigilance-in-rajouri-and-poonch-enhanced-surveillance-and-patrolling-following-recent-attacks-in-jk/
اطلاعات کے مطابق اکھنور تصادم کے بیچ راجوری اور پونچھ کے سرحدی علاقوں میں فوج کی تعیناتی بڑھائی گئی ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ منگل کے روز سیکورٹی فورسز نے ایل او سی کے نزدیک کئی علاقوں کو محاصرے میں لے کر تلاشی آپریشن شروع کیا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ امکانی حملوں کو ٹالنے کی خاطر جگہ جگہ پر سلامتی عملے کی تعینات عمل میں لائی گئی ہے جبکہ پاکستان کے ساتھ لگنے والی سرحد پر فوج کو چوبیس گھنٹے متحرک رہنے کے احکامات صادر کئے گئے ہیں۔
دفاعی ذرائع نے بتایا کہ اکھنور تصادم کے بعد راجوری اور پونچھ میں ایل او سی کے نزدیک فوج پوری طرح سے چوکس ہے۔
انہوں نے بتایا کہ راجوری اور پونچھ کے جنگلی علاقوں میں سیکورٹی فورسز کی جانب سے تلاشی آپریشن جاری ہے۔
ان کے مطابق ملک دشمن عناصر کے منصوبوں کو ناکام بنانے کی خاطر کارڈن اینڈ سرچ آپریشن کا دائرہ وسیع کیا گیا ۔
دفاعی ذرائع نے مزید بتایا کہ مشکوک افراد کی سرگرمیوں پر نظر گزر رکھنے کی خاطر ہیومن انٹیلی جنس کو بھی بروئے کارلایا جارہا ہے۔

https://lazawal.com/?cat=

نوجوانوں کے روزگار کے لیے 21 ممالک کے ساتھ امیگریشن معاہدہ: مودی

0

لازوال ویب ڈیسک

نئی دہلی، // وزیر اعظم نریندر مودی نے آج کہا کہ ان کی حکومت نوجوانوں کے لیے روزگار کے مواقع کو بڑھانے اور ملک سے باہر بھی روزگار کے مواقع پیدا کرنے کے لیے پرعزم ہے، ہندوستان نے حالیہ برسوں میں مختلف ممالک کے ساتھ امیگریشن اور روزگار سے متعلق 21 معاہدے کیے ہیں۔

https://www.narendramodi.in/
روزگار میلے کے پروگرام سے ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا "حکومت ہند روگار کے نئے مواقع پیدا کر رہی ہے تاکہ ہندوستانی نوجوان آسانی سے بیرونی ممالک میں ملازمت حاصل کر سکیں۔” انہوں نے کہا ” ہندوستان نے حالیہ برسوں میں 21 ممالک کے ساتھ امیگریشن اور روزگار سے متعلق معاہدوں پر دستخط کیے ہیں۔ خلیجی خطے کے ممالک کے علاوہ ان میں جاپان، آسٹریلیا، فرانس، جرمنی، ماریشس، اسرائیل، برطانیہ اور اٹلی جیسے معاشی طور پر بہت خوشحال ممالک شامل ہیں۔
انہوں نے کہا کہ برطانیہ کے ساتھ معاہدے کے تحت ہر سال تین ہزار ہندوستانی طلبا تعلیم حاصل کرنے کے لیے دو سال کا ویزا حاصل کر سکتے ہیں۔ اسی طرح جرمنی نے ہندوستان کے لیے ہنر مند افرادی قوت کی حکمت عملی جاری کی ہے۔ جرمنی نے ہر سال 90 ہزار ویزے دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ پہلے یہ تعداد 20 ہزار تھی۔
وزیر اعظم نے کہا کہ ملک کے نوجوانوں کو زیادہ سے زیادہ روزگار فراہم کرنا ہمارا عزم ہے۔ انہوں نے کہا کہ "حکومتی پالیسیوں اور فیصلوں کا براہ راست اثر روزگار پیدا کرنے پر بھی پڑتا ہے۔” وزیراعظم نے کہا کہ اس وقت اقتصادی اور سماجی بنیادی ڈھانچے کے میدان میں بڑے پیمانے پر ترقی اور مینوفیکچرنگ صنعتوں کی حوصلہ افزائی کی وجہ سے ہندوستان میں روزگار کے مواقع تیزی سے پھیل رہے ہیں۔
اس موقع پر مختلف سرکاری محکموں اور تنظیموں میں 51 ہزار سے زائد نئے تعینات ہونے والے نوجوانوں میں تقرری نامہ تقسیم کیا گیا۔
مسٹر مودی نے کہا کہ حکومت سڑکوں، ریلوے، بندرگاہوں اقتصادی بنیادی ڈھانچے جیسی سہولیات پر پیسہ خرچ کرکے رسد کی لاگت کو کم کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ اس کے ساتھ روزگار کے کروڑوں نئے مواقع بھی پیدا ہو رہے ہیں۔
وزیر اعظم نے کہا کہ حکومت کا ایمپلائمنٹ فیئر پروگرام ان کی حکومت کے روزگار پیدا کرنے کو ترجیح دینے کے عزم کی عکاسی کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی ( بی جے پی ) اور نیشنل ڈیموکریٹک الائنس (این ڈی اے) کی حکومت والی ریاستوں میں بھی لاکھوں نوجوانوں کو تقرر نامہ دیا گیا ہے۔
مسٹر مودی نے کہا کہ جیسے ہی ہریانہ میں نئی ​​حکومت بنی، 26 ہزار نوجوانوں کو نوکریوں کا تحفہ ملا ہے۔ انہوں نے کہا “آج جب ہم کوئی بھی اسکیم شروع کرتے ہیں، ہماری توجہ صرف لوگوں کو فائدہ پہنچانے پر ہوتی ہے، ہم بہت بڑے دائرہ کار میں سوچتے ہیں۔ بلکہ ہم اس کے ذریعے روزگار پیدا کرنے کا پورا ماحول بھی تیار کرتے ہیں۔ اس تناظر میں انہوں نے پی ایم سوریہ گھر مفت بجلی اسکیم کا ذکر کیا، جس میں گزشتہ چھ مہینوں میں، تقریباً 1.25 کروڑ، 1.5 کروڑ لوگوں اور صارفین نے اس اسکیم کے لیے اپنا اندراج کرایا ہے۔ پانچ لاکھ سے زیادہ گھروں میں سولر پینل لگائے گئے ہیں۔
انہوں نے کہا”اس ایک اسکیم نے مینوفیکچررز، سپلائرز، اسٹوریج اور مرمت کے لیے روزگار کے لاکھوں نئے مواقع پیدا کیے ہیں۔ ” انہوں نے کہا کہ اس سکیم میں نو ہزار سے زائد سپلائرز شامل ہو چکے ہیں، جو فٹنگ کا کام کریں گے۔
وزیراعظم نے بتایا کہ آنے والے دنوں میں اس اسکیم کے تحت ماڈل کے طور پر ملک کے مختلف کونوں میں 800 سولر ولیج بنانے کی تیاریاں کی جا رہی ہیں۔ اس سکیم کے تحت اب تک 30 ہزار لوگوں کو چھت پر سولر لگانے کی تربیت دی جا چکی ہے۔
وزیر اعظم نے کہا کہ ہندوستان دنیا کی تیسری سب سے بڑی معیشت بننے کی طرف بڑھ رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس سے فطری طور پر نوجوانوں کے ذہنوں میں یہ سوال اٹھتا ہے کہ ترقی کی یہ رفتار پہلے کیوں نہیں دیکھی گئی۔ مسٹر مودی نے کہا ’’اس کے لیے سابقہ ​​حکومتوں میں پالیسی اور نیت دونوں کی کمی تھی۔ ‘‘
انہوں نے کہا کہ حکومت ہندوستان کے نوجوانوں کی صلاحیتوں کو بڑھانے کے کام پر بہت زیادہ توجہ دے رہی ہے۔ پیداوار پر مبنی ترغیبی اسکیمیں ( پی اے آئی اسکیمیں) مینوفیکچرنگ انڈسٹری کو فروغ دینے کے لیے چلائی جارہی ہیں۔ پرائم منسٹر انٹرن شپ اسکیم کے تحت ہندوستان کی ٹاپ 500 کمپنیوں میں بامعاوضہ انٹرن شپ کا انتظام کیا گیا ہے۔
اپنے خطاب کے آغاز میں مسٹر مودی نے ہم وطنوں کو دھنتیرس کی مبارکباد دی اور کہا کہ 500 سال کے انتظار کے بعد اجودھیا کے عظیم الشان رام مندر میں رام للا کے قیام کے بعد یہ پہلی دیوالی ہے اور اس طرح اس بار کی دیوالی ایک خاص دیوالی ہے۔

https://lazawal.com/?cat=

شیخ نعیم قاسم حزب اللہ لبنان کے سیکرٹری جنرل منتخب

0

لازوال ویب ڈیسک

تہران، // لبنان کی ایرانی حمایت یافتہ عسکری تنظیم حزب اللہ نے اسرائیل کے ہاتھوں ایک ماہ میں اپنے 2 سرکردہ رہنماؤں کی شہادت کے بعد 60 سالہ شیخ نعیم قاسم کو نیاسربراہ مقرر کردیا۔مہر نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، حزب اللہ لبنان کی جانب سے جاری بیان میں کہا ہے کہ شیخ نعیم قاسم حزب اللہ لبنان کے سیکرٹری جنرل منتخب ہو گئے ہیں۔الجزیرہ اور المیادین نے خبر دی ہے کہ حزب اللہ لبنان کے مرکزی کونسل نے شیخ نعیم قاسم کو اس مزاحمتی تنظیم کے سیکرٹری جنرل شہید سید حسن نصراللہ کا جانشین منتخب کیا ہے۔ شیخ نعیم قاسم 1953 میں لبنان کے علاقے کفرفیلہ کے ایک دینی گھرانے میں پیدا ہوئے،

https://iranpress.com/tag/23804-sheikh-naeem-qasim

انہوں نے دینی تعلیم استاد آیت اللہ محمد حسین فضل اللہ سے حاصل کی اور لبنان کی یونیورسٹی سے کیمسٹری میں بیچلر کی ڈگری حاصل کی۔وہ مسلم طلبا یونین کے بانیوں میں سے ایک ہیں جو 1970 کی دہائی میں قائم ہوئی تھی، وہ عمل موومنٹ میں اس وقت شامل ہوئے جب اس کے سربراہ امام موسیٰ صدر تھے۔شیخ نعیم قاسم 1974 سے 1988 تک اسلامی مذہبی تعلیمی انجمن کے سربراہ رہے۔انہوں نے المصطفیٰ اسکولوں کے مشیرکے طور پر بھی خدمات انجام دیں، بعدازاں شیخ قاسم نعیم نے حزب اللہ کی بنیاد کی سرگرمیوں میں حصہ لیا اور 1992 میں حزب اللہ کے ڈپٹی سیکریٹری جنرل مقرر ہوئے۔ایران کے نشریاتی ادارے پریس ٹی وی کے مطابق حزب اللہ کی شوریٰ کونسل نے منگل کو 60 سالہ مذہبی رہنما شیخ نعیم قاسم کو گزشتہ ماہ اسرائیلی حملے میں شہید ہونے والے حسن نصر اللہ کی جگہ اپنا نیا سربراہ مقرر کیا، شیخ نعیم قاسم اس سے قبل حزب اللہ کے ڈپٹی سیکریٹری جنرل کے فرائض انجام دے رہے تھے۔شوریٰ کونسل نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ ’اللہ پر ایمان اور حزب کے اصولوں اور مقاصد کی پابندی اور سربراہ کے انتخاب کے طریقہ کار کی پیروی کرتے ہوئے شوریٰ کونسل نے شیخ نعیم قاسم کو سیکریٹری جنرل منتخب کیا ہے، ہم اللہ تعالیٰ سے دعا گو ہیں کہ وہ حزب اللہ کی قیادت اور اس کی اسلامی مزاحمت کے اس باوقار مشن میں انہیں کامیابی عطا فرمائے‘۔بیان میں شہدا، اسلامی مزاحمت کاروں اور ثابت قدم لبنانی عوام سے عہد کیا گیا ہےکہ حزب اللہ حتمی کامیابی تک مزاحمت کے شعلے کو زندہ رکھنے کے لیے اپنے اصولوں، مقاصد اور راستے پر ڈٹی رہے گی۔ْشیخ نعیم قاسم کا حزب اللہ کے سینئر اور تجربہ کار رہنماؤں میں کیا جاتا ہے، وہ جنوبی لبنان کے قصبے کفر فلا میں پیدا ہوئے اور لبنان یونیورسٹی سے کیمیا کی تعلیم حاصل کرنے کے بعد طویل عرصے تدریس کے شعبے سے وابستہ رہے، ساتھ ساتھ انہوں نے مذہبی تعلیم کے حصول کا سلسلہ بھی جاری رکھا اور مسلمان طلبہ کے لیے یونین سازی کا بھی حصہ رہے ۔1970 میں وہ امام موسیٰ صدر کی ’امل تحریک‘ کا حصہ بنے تاہم لبنانی نوجوان کی سیاسی سوچ میں تبدیلی کا محرک بننے والے انقلاب ایران کے بعد وہ 1979 میں امل تحریک سے علیحدہ ہوگئے۔1982 میں اسرائیلی مظالم کےخلاف حزب اللہ کا قیام عمل میں آیا تو وہ اس کا حصہ بن گئے، 1991 سے وہ تنظیم کے ڈپٹی سیکریٹری جنرل کے فرائض انجام دیتے رہے ، انہوں نے حسن نصر اللہ سے قبل عباس موسوی کے نائب کے فرائض بھی انجام دیے تھے جو کہ 1992 میں اسرائیلی ہیلی کاپٹر کے حملے میں شہید ہوگئے تھے۔یاد رہے کہ حزب اللہ کے سربراہ حسن نصر اللہ گزشتہ ماہ 27 ستمبر کو لبنان کے دارالحکومت بیروت میں ایک عمارت پر کیے گئے اسرائیلی فضائی حملے میں اپنی بیٹی زینب نصر اللہ اور کئی ساتھیوں سمیت شہید ہوگئے تھے۔حسن نصر اللہ کی شہادت کے بعد ایرانی حمایت یافتہ عسکری تنظیم نے ان کے قریبی عزیز ہاشم صفی الدین کو اپنا قائم مقام سربراہ مقرر کیا تھا تاہم رواں ماہ کے آغاز میں بیروت میں ایک اور فضائی حملے کے دوران اسرائیلی فوج نے ہاشم صفی الدین کو نشانہ بنانے کا دعویٰ کیا تھا جس کے بعد گزشتہ ہفتے حزب اللہ نے ہاشم صفی الدین کی شہادت کی تصدیق کی تھی۔اسرائیلی فوج کے سربراہ لیفٹیننٹ جنرل ہرزی حلوی نے ہاشم صفی الدین کی شہادت کی تصدیق کے بعد ایک بیان میں کہا تھا کہ ہم نصراللہ، ان کے متبادل اور حزب اللہ کی اعلیٰ قیادت تک پہنچ گئے ہیں۔لیفٹیننٹ جنرل ہرزی حلوی نے مزید کہا کہ ہم ہر اس شخص تک پہنچیں گے جو اسرائیلی شہریوں کی سلامتی کے لیے خطرہ ہے۔واضح رہے کہ ہاشم صفی الدین نے گزشتہ سال حزب اللہ کی جانب سے مذاکرات میں نمایاں کردار ادا کیا اور سیکیورٹی وجوہات کی وجہ سے حسن نصراللہ کی عدم شرکت پر مختلف تقریبات سے خطاب بھی کیا۔

https://lazawal.com/?cat=

کیرالہ کے مندر میں آتشبازی کی دکان میں دھماکے سے 154 افراد زخمی

0

کاسرگوڈ، // منگل کی صبح کیرالہ کے کاسرگوڈ میں نیلیشور کے انجوتمبلم ویراراکاوو مندر میں سالانہ تھییم تہوار کے دوران آتش بازی کے ذخیرہ کرنے والے علاقے میں ایک زبردست دھماکے میں تقریباً 154 افراد جھلس کر زخمی ہو گئے۔

https://www.hindustantimes.com/india-news/kerala-kasaragod-temple-festival-injured-in-fireworks-accident-october-29-2024-101730163102337.html
کاسرگوڈ کلکٹر امباسیکر کے نے بتایا ہے کہ تہوار کے لیے رکھے گئے پٹاخے دھماکہ ہوگیا اور متعدد افراد زخمی ہو گئے۔ انہوں نے کہا کہ 154 افراد میں سے 97 کو اسپتالوں میں داخل کرایا گیا جن میں سے 8 افراد 80 فیصد سے زیادہ جھلس گئے۔ زخمیوں میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔
ذرائع نے بتایا کہ 16 افراد کو کنہن گڑھ ضلع اسپتال میں، 10 کو ماوونگل سنجیونی اسپتال میں، 10 کو کنور کے پریارام میڈیکل کالج اسپتال میں، 17 کو کنہن گڑھ ایشال اسپتال میں، تین کو کنہن گڑھ ارملا اسپتال میں، 18 کو ممس اسپتال کنور میں داخل کیا گیا ہے۔ جبکہ باقی لوگوں کو کاسرگوڈ ضلع کے مختلف اسپتالوں میں داخل کرایا گیا ہے۔

https://lazawal.com/?cat=