الرئيسية بلوق الصفحة 18

ہندوستان ایک ملک ایک سول کوڈ کی طرف بڑھ رہا ہے: مودی

0

لازوال ویب ڈیسک
کیواڑیا// وزیر اعظم نریندر مودی نے جمعرات کو کہا کہ ہندوستان ایک ملک، ایک سول کوڈ کی طرف بڑھ رہا ہے جو ایک "سیکولر سول کوڈ” ہے کیواڑیا، گجرات میں ‘قومی اتحاد کے دن’ کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مودی نے کہاکہ "آج ہندوستان ایک قوم، ایک سول کوڈ یعنی سیکولر سول کوڈ کی طرف بڑھ رہا ہے اس تقریب میں وزیر اعظم مودی نے یہ بھی کہاکہ "ہم اب ایک ملک، ایک انتخاب کے لیے کام کر رہے ہیں، جو ہندوستان کی جمہوریت کو مضبوط کرے گا، جس سے ہندوستان کے وسائل کے بہترین نتائج برآمد ہوں گے اور ملک کو ایک ترقی یافتہ ہندوستان کے خواب کو پورا کرنے میں مدد ملے گی۔

https://www.pmindia.gov.in/en/prime-ministers-office/

پروگرام کے دوران وزیر اعظم نے اتحاد کا عہد لیا اور سردار ولبھ بھائی پٹیل کو ان کی 149 ویں یوم پیدائش پر ایکتا نگر میں اسٹیچو آف یونٹی پر پھول چڑھائے۔

انہوں نے کہا کہ گزشتہ 10 سال ہندوستان کے اتحاد اور سالمیت کے لیے بے مثال کامیابیوں سے بھرے ہوئے ہیں اور حکومت کے ہر عمل اور مشن میں قومی یکجہتی کا عزم نظر آتا ہے۔

انہوں نے کہاکہ "سچے ہندوستانیوں کے طور پر ہمارا فرض ہے کہ قومی اتحاد کی ہر کوشش کو جوش اور توانائی کے ساتھ منائیں، نئی قراردادوں، امیدوں اور جوش کو مضبوط کریں۔”

مسٹر مودی نے کہا کہ ہندوستانی زبانوں کو فروغ دے کر حکومت نے اتحاد کے بندھن کو مضبوط کیا ہے، نئی تعلیمی پالیسی ایک روشن مثال ہے، جسے قوم نے فخر سے اپنایا ہے۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ آئین کا نام لینے والوں نے اس کی بہت توہین کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس کی وجہ جموں و کشمیر میں آرٹیکل 370 کی دیوار تھی۔ دفعہ 370 کو ہمیشہ کے لیے دفن کر دیا گیا ہے۔ اس اسمبلی الیکشن میں پہلی بار بغیر کسی امتیاز کے ووٹنگ ہوئی۔

وزیر اعظم نے کہاکہ "پہلی بار وہاں کے وزیر اعلیٰ نے ہندوستان کے آئین پر حلف لیا ہے۔ اس منظر نے ہندوستانی آئین بنانے والوں کو بہت اطمینان بخشا ہوگا۔‘‘

مودی نے نکسل ازم کو ایک ‘خوفناک بیماری’ قرار دیا جسے جڑ سے اکھاڑ پھینک دیا گیا ہے۔

وزیر اعظم مودی نے کہاکہ "آپ کو سمجھنا چاہیے کہ ایک زمانے میں نیپال میں پشوپتی ناتھ سے ہندوستان میں تروپتی تک ایک ریڈ کوریڈور موجود تھا۔ مجھے یہ کہتے ہوئے خوشی محسوس ہو رہی ہے کہ پچھلے 10 سالوں کی انتھک کوششوں کی وجہ سے اب ہندوستان میں نکسل ازم اپنی آخری سانسیں لے رہا ہے۔

http://Lazawal.com

لبنان پر اسرائیلی فضائی حملے میں 31 ہلاک، 27 زخمی

0

لازوال ویب ڈیسک

بیروت، //اسرائیل نے بدھ کو مشرقی اور جنوبی لبنان کے درجنوں قصبوں اور گاؤوں پر فضائی حملے کیے جس میں 31 افراد ہلاک اور 27 دیگر زخمی ہو گئے۔ یہ اطلاع لبنان کے سرکاری اور فوجی ذرائع نے دی ہے۔
https://en.wikipedia.org/wiki/Lebanon
گمنام لبنانی فوجی ذرائع نے ژنہوا کو بتایا کہ اسرائیلی جنگی طیاروں اور ڈرونز نے جنوبی لبنان کے قصبوں اور گاؤوں پر 55 فضائی حملے کیے جن میں خیام کے جنوب مشرقی گاؤں پر 17 حملے بھی شامل ہیں۔

سرکاری قومی خبر رساں ایجنسی (این این اے) نے بتایا کہ اسرائیلی جنگی طیاروں نے بدھ کے روز نبطہ شہر کے پڑوس میں رہائش گاہوں کو نشانہ بنایا، جس سے کئی عمارتیں تباہ ہو گئیں۔ اس دوران مشرقی شہر بعلبک کے اطراف کے قصبوں اور گاؤوں پر بھی 15 چھاپے مارے گئے۔

این این اے نے کہا کہ بعلبیک میں اسرائیل کی جانب سے انخلاء کے انتباہ کے بعد بڑے پیمانے پر نقل مکانی ہوئی، چند گھنٹوں میں تقریباً 100,000 شہریوں نے اپنے گھر چھوڑ دیئے۔

سول ڈیفنس، لبنانی ریڈ کراس اور اسلامک ہیلتھ اتھارٹی کی متعدد ٹیمیں لاپتہ افراد کی تلاش میں تباہ شدہ مکانات کا ملبہ ہٹانے کے لیے کام کر رہی ہیں۔

اپنی طرف سے، حزب اللہ نے بیانات میں کہا کہ اس کے جنگجوؤں نے درجنوں میزائلوں اور ڈرونز سے کئی اسرائیلی اہداف پر بمباری کی، جن میں تل ابیب کے جنوب مشرق میں خصوصی دستوں کی تربیت کے لیے آدم کیمپ اور حدیرہ کے مشرق میں ایک میزائل دفاع اور علاقائی بریگیڈ بیس بھی شامل ہے۔

23 ستمبر سے، اسرائیلی فورسز حزب اللہ کے ساتھ ایک مہلک جھڑپ میں لبنان پر زبردست فضائی حملہ کر رہی ہیں۔

http://Lazawal.com

منوج سنہا کی سردار ولبھ بھائی پٹیل کو ان کے یوم پیدائش پر خراج عقیدت

0

لازوال ویب ڈیسک

سری نگر،// جموں وکشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے سردار ولبھ بھائی پٹیل کو ان کے یوم پیدائش پر شاندار خراج عقیدت پیش کیا۔
انہوں نے کہا: ’سردار جی نےاپنی زندگی ہندوستان کی آزادی اور متحدہ ہندوستان کی تخلیق کے لیے وقف کردی‘۔

https://en.wikipedia.org/wiki/Manoj_Sinha
ولبھ بھائی جھاویر بھائی پٹیل، جن کو عام طور پر سردار ولبھ بھائی پٹیل کے نام سے جانا جاتا ہے، ملک کی آزادی کے کارکن اور سیاستدان تھے۔
انہوں نے 1947 سے 1950 تک ہندوستان کے پہلے نائب وزیر اعظم اور وزیر داخلہ کے طور پر خدمات انجام دیں۔
موصوف لیفٹیننٹ گورنر نے جمعرات کو ’ایکس‘ پر اپنے ایک پوسٹ میں کہا: ’میں ہندوستان کے مرد آہن سردار ولبھ بھائی پٹیل جی کو ان کی یوم پیدائش پر عاجزانہ خراج عقیدت پیش کرتا ہوں‘۔
انہوں نے کہا: ’سردار جی نےاپنی زندگی ہندوستان کی آزادی اور متحدہ ہندوستان کی تخلیق کے لیے وقف کردی‘۔
ان کا پوسٹ میں مزید کہنا تھا: ’آئیےان کی یوم پیدائش کے موقع پرخود کو ان کی صلاحیتوں کے لیے وقف کریں اور ایک ترقی یافتہ ہندوستان کی
تعمیر کے لیے کام کریں‘۔

http://Lazawal.com

وزیر اعلیٰ نے ایس کے آئی سی سی میں سول سوسائٹی کے ساتھ بات چیت کی

0

جموں و کشمیر کیلئے وقار ، جمہوریت ، ترقی کا وعدہ کیا

حکمرانی میں شفافیت پر زور ، جموں و کشمیر کے شہریوں کے وقار اور حقوق کو برقرار رکھنے کا عزم

 

لازوال ڈیسک

 

سرینگر ؍؍وزیر اعلیٰ مسٹر عبداللہ نے شیر کشمیر انٹر نیشنل کمونشن سنٹر ( ایس کے آئی سی سی ) میں ایک اہم بات چیت میں سول سوسائٹی کے ارکان سے ملاقات کر کے اہم امور پر تبادلہ خیال کیا جس میں جموں و کشمیر کے لوگوں کیلئے وقار ، جمہوری اقدار اور پائیدار ترقی کے تئیں اپنے عزم کو دوہرایا ۔ اس موقع پر وزراء اور سینئر سرکاری افسران بشمول نائب وزیر اعلیٰ سریندر چودھری ، وزراء سکینہ ایتو ، جاوید احمد ڈار ، جاوید رانا ، وزیر اعلیٰ کے مشیر ناصر اسلم وانی ، چیف سیکرٹری اتل ڈولو اور دیگر اعلیٰ انتظامی اور پولیس حکام موجود تھے ۔شرکاء میںتجارت ، سیاحت ، تعلیم ، صنعت ، صحت اور ٹرانسپورٹ جیسے مختلف شعبوں کے نمائندوں کے علاوہ ہاوس بوٹ اور شکارا مالکان ، عدلیہ کے اراکین اور سابق سول سروسز افسران شامل تھے ۔
سول سوسائٹی کے نمائندوں نے وزیر اعلیٰ کو وسیع تر تحفظات اور تجاویز پیش کیں ، جنہوں نے شفافیت اور عوامی بہبود کیلئے اپنی حکومت کے عزم پر زور دیتے ہوئے بات چیت میں توجہ دی ۔

https://x.com/OmarAbdullah

وزیر اعلیٰ نے لوگوں کے بنیادی حقوق کی عکاسی کرتے ہوئے کہا :۔ اپنے گھر میں ، اپنی زمین پر کیا ہمیں عزت کے ساتھ جینے کا حق نہیں ہے ؟ کیا ہم جہاں بھی جائیں ذلت اور ایذاء کی زندگی قبول کر لیں ؟ ۔ انہوں نے کہا کہ ہم ہر اس چیز کو محفوظ کر سکتے ہیں جس پر یہاں پرچم لگایا گیا ہے ، چاہے وہ سڑکیں ہوں م بجلی ہو یا پانی ، لیکن اگر ہم عزت کے ساتھ نہیں رہ سکتے اور ہماری شناخت میں قدر و عزت کی کمی ہے تو ان سب کا کوئی حقیقی مطلب نہیں ہے ۔

 

 

انہوں نے کہا کہ میںآپ کو یقین دلانا چاہتا ہوں کہ ہم ان تمام معاملات کیلئے لڑیں گے ، لیکن میری پہلی ترجیح اپنے وقار کو بحال کرنا ہے ۔ اپنی زمینوں ، اپنے روز گار اور اپنے وسائل پر پہلا حق ہمارا ہونا چاہئیے ۔ تب ہی ہم صحیح معنوں میں کہہ سکتے ہیں کہ یہ ملک ہماری عزت اور وقار کا احترام کرتا ہے ۔ انہوں نے سول سوسائٹی کے ساتھ باقاعدہ رابطے کی اہمیت پر زور دیا ۔ انہوں نے کہا کہ ہم عام طور پر مشکل وقت میں سول سوسائٹی کے اجلاسوں کا رُخ کرتے ہیں لیکن اس بار ہم نے شروع سے ہی بات چیت کا آغاز کیا ۔
وزیر اعلیٰ نے مزید کہا کہ باقاعدہ رابطہ کرنا ضروری ہے اور اگر ہم سال میں کم از کم دو بار مل سکتے ہیں تو یہ بہت اہمیت کا حامل ہو گا ۔ وزیر اعلیٰ نے جمہوری طرز حکمرانی کی ضرورت پر بات کرتے ہوئے کہا کہ پچھلے چھ برسوں سے ہمارے یہاں کوئی جمہوری نظام نہیں تھا ، ایک خلاء تھا اور یہ منقطع ہونے کا پابند تھا ۔ انہوں نے کہا کہ یہی وجہ ہے کہ لوگ جمہوری حکومتوں کی قدر کرتے ہیں کیونکہ وہ حکومت اور عوام کے درمیان ایک پُل کی حثیت رکھتی ہیں
وزیر اعلیٰ نے جموں اور کشمیر کی ریاست کا درجہ بحال کرنے کے بارے میں امید ظاہر کرتے ہوئے کہا موجودہ انتظامات عارضی ہیں اور مجھے یقین ہے کہ ہم اپنی ریاست کا درجہ حاصل کر لیں گے ۔ ہم جن چیلنجوں کا سامنا کر سکتے ہیں اور ان سے نمٹا جائے گا ۔ وزیر اعلیٰ نے اس بات کو تسلیم کرتے ہوئے کہ ہر کوئی کشمیر میں پرامن ، ساز گار ماحول کا خواہاں ہے انہوں نے تعاون پر مبنی ماحول کے ذریعے حقیقی امن حاصل کرنے کی ضرورت پر مزیر زور دیا ۔ انہوں نے کہا کہ مجھے یقین ہے کہ حقیقی امن کیلئے شراکت داری کی ضرورت ہوتی ہے ۔ یہ ایک زبردستی سکون نہیں ہونا چاہئیے بلکہ لوگوں کی مرضی سے پیدا ہونا چاہئیے تا کہ وہ اپنی زندگی سکون سے گذار سکیں ۔
وزیر اعلیٰ نے جمہوری اداروں کو مضبوط بنانے اور تحفظ کی اہمیت پر بھی روشنی ڈالی اور کہا کہ ہمارے اداروں کو مضبوط کرنے کی ضروت ہے ۔ انہوں نے کہا کہ پریس ، عدلیہ ، بار ایسوسی ایشنز ، مزدور یونیئنز اور دیگر تنظیموں کو مضبوط کرنا ہو گا ، امن اور باہمی احترام کا ماحول پیدا کرنا ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ میں اپنے ساتھیوں کو جانتا ہوں اور میں اکثر اس آزادی کا پہلا نشانہ بن سکتا ہوں لیکن یہی جمہوریت کا جوہر ہے ۔ انہوں نے وزیر اعظم اور مرکزی وزراء کے ساتھ اپنی حالیہ ملاقاتوں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ انہیں وزیر اعظم اور دیگر وزراء کی طرف سے یقین دہانیاں ملی ہیں کہ مرکزی حکومت جموں اور کشمیر کی ترقی کے لئے جو بھی فائدہ مند ہو گا اس کی حمایت کرے گی ۔
مسٹر عمر نے کہا ہمیں اپنے طور پر کھڑے ہونے کی کوشش کرنی چاہئیے ، ہمیں اس عبوری مرحلے کے دوران مدد اور رہنمائی کی ضرورت ہے اور ہم مل کر اپنے مقصد تک پہنچ جائیں گے ۔ وزیر اعلیٰ نے منشیات کی لت سے نمٹنے کیلئے اجتماعی کوششوں پر زور دیتے ہوئے کہا کہ منشیات کی لت ایک سنگین مسئلہ ہے جو ہمیں اندر سے کھوکھلا کر رہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت اس مسئلے سے نمٹنے کیلئے اپنا کردار ادا کرے گی لیکن سول سوسائٹی ، مذہبی اداروں اور رہنماؤں کو بھی آگے بڑھنا ہو گا ۔ انہوں نے کہا کہ میں اپنے نوجوانوں کو اس لعنت سے بچانے کیلئے آپ سے بھر پور تعاون چاہتا ہوں ۔ ہمیں منشیات کی روک تھام کی کوششوں کو مضبوط بنانا چاہئیے اور اس بیماری کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کیلئے مل کر کام کرنا ہو گا ۔ مسٹر عمر عبداللہ نے یقین دلایا کہ سول سوسائٹی کے مستقبل کے اجلاسوں میں آج اٹھائے گئے مسائل پر ایک ایکشن رپورٹ پیش کی جائے گی جو پیش رفت کا جائیزہ لینے اور بہتری کیلئے شعبوں کی نشاندہی کرنے کیلئے وقتاً فوقتاً مصروفیات کے ساتھ ایک منظم مکالمے کا آغاز کرتی ہے ۔ وزیر اعلیٰ نے امید ظاہر کی کہ یہ بات چیت اس بات کو یقینی بنائے گی کہ ہم ایک جوابدہ اور شفاف حکومت کیلئے مل کر کام کریں گے ۔

https://lazawal.com/?cat=

وزارت اطلاعات و نشریات نے سوچھتا خصوصی مہم 4.0 کے تحت جموں میں اپنے میڈیا یونٹس کا معائنہ کیا

0

ڈپٹی سکریٹری پریم چند نے شروع کی گئی سرگرمیوں کی پیشرفت کا جائزہ لینے کے لیے پی آئی بی اور سی بی سی کا دورہ کیا

لازوال ڈیسک

جموں؍؍ حکومت ہند کی اطلاعات و نشریات کی وزارت نے سوچھتا خصوصی مہم 4.0 کے تحت شروع کی گئی سرگرمیوں کی پیشرفت کا جائزہ لینے کے لیے آج جموں میں اپنے مختلف میڈیا یونٹس کا معائنہ کیا۔ اس موقع پرڈپٹی سکریٹری پریم چند نے پریس انفارمیشن بیورو، سنٹرل بیورو آف کمیونیکیشن، ڈی ڈی نیوز اور آکاشوانی کا دورہ کرکے اس مہم کے تحت سرگرمیوں کا معائنہ کیا

https://pib.gov.in/

جس کا مقصد سرکاری دفاتر میں صفائی کو فروغ دینا ہے۔تاہم میڈیا سینٹر بلڈنگ ہاؤسنگ پی آئی بی اور سی بی سی کے دورے کے دوران، انہیں مہم کے ایک حصے کے طور پر کی جانے والی سرگرمیوں کے بارے میں تفصیلی پریزنٹیشن دی گئی جو 2 اکتوبر کو شروع ہوئی تھی اور 31 اکتوبر کو اختتام پذیر ہوگی۔ یہ سوچھتا کو ادارہ جاتی بنانے اور حکومت میں التوا کو کم کرنے، پرانے طریقوں کو تبدیل کرنے، پرانی فائلوں اور کاغذات کو ختم کرنے، خالی جگہ کا بہتر استعمال، صفائی کے پروٹوکول کو بہتر بنانے اور سب سے بڑھ کر ٹیکنالوجی کو اپنانے کے وزیر اعظم نریندر مودی کے وژن کی نمائندگی کرتا ہے۔

 

 

 

اس موقع پرڈائریکٹر، سی بی سی، جموں اور لداخ،غلام عباس اور میڈیا اینڈ کمیونیکیشن آفیسر، پی آئی بی، جموں ذاکر نذیر نے پریم چند کو اب تک کی گئی سرگرمیوں کی پیش رفت سے آگاہ کیا، جس میں دونوں میڈیا یونٹوں میں صفائی کو فروغ دینے پر توجہ دی گئی۔ انہیں پی آئی بی اور سی بی سی کی جانب سے عام لوگوں میں مہم کے بارے میں آگاہی پیدا کرنے کے لیے کی جانے والی تشہیری سرگرمیوں کے بارے میں بھی بریفنگ دی گئی۔ تاہم موصوف چند نے افسروں کے کمروں، انتظامیہ اور اکاؤنٹس ونگز اور دونوں یونٹوں کے سٹور رومز کا دورہ کیا تاکہ سوچھتا سیچوریشن کو حاصل کرنے کی طرف پیش رفت کی سطح کا جائزہ لیا جا سکے، مجموعی طور پر صفائی اور اسکریپ کو بروقت ٹھکانے لگایا جائے۔ انہوں نے پی آئی بی اور سی بی سی کو سنگل یوز پلاسٹک کے استعمال پر پابندی اور احاطے میں سگریٹ نوشی جیسے بہترین طریقوں کو اپنانے پر سراہا۔ انہوں نے مؤثر خلائی انتظام، خاص طور پر خالی جگہ کو کئی کمروں میں تبدیل کرنے پر بھی ان کی تعریف کی۔
بعد ازاںموصوف پریم چند نے میڈیا سنٹر بلڈنگ کے باغیچے میں افسران اور عملے کی طرف سے لگائے گئے مختلف قسم کے پودے کا معائنہ کیا جو کہ ایک پیڑماں کے نام مہم کے حصے کے طور پر ہے، یہ ایک منفرد پہل ہے جس میں ماحولیاتی ذمہ داری کو ماؤں کو دلی خراج عقیدت پیش کیا جاتا ہے۔ انہوں نے مہم کے شرکاء پر زور دیا کہ وہ لگائے گئے پودوں کی خود دیکھ بھال کریں اور روزانہ کی بنیاد پر ان کی پرورش کریں۔ انہوں نے کہا کہ یہ سادہ عمل زندگی کی پرورش اور کرہ ارض کی صحت میں کردار ادا کرنے میں ماؤں کے کردار کا احترام کرنے کا دوہرا مقصد پورا کرتا ہے۔

https://lazawal.com/?cat=

’’جموں کی شناخت مرکزی اضلاع تک محدود نہیں‘‘

0

بھاجپا جموں و کشمیر کے لوگوںمیں تقسیم کے لیے ’جموں کارڈ‘کھیلنا بند کرے:کانگریس رہنما مظفر حسین بیگ

لازوال ڈیسک

جموں؍؍کانگریس کے سینئر رہنما مظفر حسین بیگ نے بی جے پی کے سینئر لیڈر رام مادھو کے حالیہ بیان پر شدید ردعمل دیا ہے جس میں مادھو نے کہا کہ جموں و کشمیر کی موجودہ حکومت ’’کشمیر مرکوز‘‘ہے اور اس میں جموں کی مناسب نمائندگی نہیں ہے۔ بیگ نے اس بیان کو’’گمراہ کن اور تقسیم کرنے والا‘‘قرار دیا ہے۔
رام مادھو نے ایک قومی اخبار کو دیے گئے انٹرویو میں نیشنل کانفرنس کی زیر قیادت حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ یہ حکومت صرف وادی کشمیر کی نمائندگی کرتی ہے اور جموں کو نظر انداز کر رہی ہے۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ حکومت میں جموں ’’غائب‘‘ہے، جس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ حکومت صرف کشمیر پر مرکوز ہے۔

https://jkpdp.in/leadership/muzaffar-hussain-beigh
سینئر کانگریس رہنما مظفر حسین بیگ نے اس کے جواب میں بی جے پی پر الزام لگایا کہ وہ سماج کو تقسیم کرنے کے لیے ’’ایک آزمودہ طریقہ کار‘‘استعمال کر رہی ہے۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ نیشنل کانفرنس کے رہنما عمر عبداللہ کی قیادت میں موجودہ حکومت نے جموں اور کشمیر دونوں خطوں کی نمائندگی کو یقینی بنانے کی کوشش کی ہے۔
’’بی جے پی کا آزمودہ فارمولا دوبارہ استعمال کیا جا رہا ہے، جس کا مقصد سماج میں اختلاف پیدا کرنا ہے۔ یہ پولرائزیشن کارڈ کہیں اور جا کر کھیلیں‘‘، بیگ نے کہا، یہ کہتے ہوئے کہ بی جے پی کی طرف سے جموں کی نمائندگی کے حوالے سے کیے گئے دعوے صرف لوگوں کو گمراہ کرنے کے لیے ہیں۔
انہوں نے اس بات پر بھی روشنی ڈالی کہ جموں نہ صرف مرکزی اضلاع پر مشتمل ہے بلکہ پیر پنچال اور چناب ویلی بھی اس کا حصہ ہیں، جہاں نیشنل کانفرنس نے مضبوط نمائندگی حاصل کی ہے اور کئی نشستیں جیتی ہیں۔ بیگ نے سوال اٹھایا کہ ’’جب ان علاقوں کی بھی مضبوط نمائندگی ہے تو بی جے پی جموں کے غائب ہونے کا دعویٰ کیسے کر سکتی ہے؟‘‘
بیگ نے بی جے پی کی جموں میں انتخابی حکمت عملی کو بھی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ بی جے پی نے جموں کے کچھ اضلاع میں ووٹ حاصل کرنے کے لیے ایک فرقہ وارانہ حکمت عملی اپنائی ہے اور ووٹرز کو گمراہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی کی جانب سے جموں کو صرف مرکزی اضلاع تک محدود کر دینا جموں کے وسیع خطے، بشمول پیر پنچال اور چناب، کو نظر انداز کرنے کے مترادف ہے۔
بیگ نے طنزیہ انداز میں کہا کہ اگر بی جے پی واقعی جموں کی نمائندگی کے حوالے سے فکر مند ہے تو اسے جموں، سانبہ، کٹھوعہ اور ادھم پور میں اپنی چند نشستیں خالی کر کے نیشنل کانفرنس کو وہاں مقابلے کا موقع دینا چاہیے۔بیگ نے کہا، ’’بی جے پی کی نظر میں ’جموں‘ہمیشہ ایک گمراہ کن نعرہ رہا ہے۔ بی جے پی نے ہمیشہ جموں کے خطے کے پیر پنچال اور چناب جیسے علاقوں کو نظر انداز کیا ہے۔‘‘

https://lazawal.com/?cat=

روایتی نقل مکانی کرنے والے چرواہوں کو ہراساں نہیں کیا جانا چاہئے :جاویدرانا

0

ہیرپورہ وائلڈ لائف سینکچوری کا دورہ کیا؛مارخور کے مسکن کی بحالی کیلئے کمیونٹی پر مبنی تحفظ کی کوششوں پر زور دیا

لازوال ڈیسک

شوپیان؍؍روایتی نقل مکانی کرنے والے چروہوں کوہراساں نہ کرنے کی تلقین کرتے ہوئے وزیر برائے جل شکتی، جنگلات و ماحولیات اور قبائلی امور جاوید احمد رانا نے آج وائلڈ لائف اتھارٹیوں سے کہا کہ وہ مارخور اور اس کے مسکن پر غیر روایتی نقل مکانی کرنے والے چرواہوں کی طرف سے اِنسانی سرگرمیوں اور مویشیوں کی چراگاہ کے اثرات کا جائزہ لیں۔اُنہوں نے مغل روڈ سے سفر کرتے ہوئے شوپیاں میں ہیرپورہ وائلڈ لائف سینکچوری کا دورہ کیا اور وائلڈ لائف پروٹیکشن افسروں کو ہدایت دی کہ وہ جارحانہ طور پر زمین کے تحفظ ، جنگلات او رجنگلی حیات کے جرائم کے خلاف دیگر مناسب اَقدامات کے لئے تمام ممکنہ اقدامات کریں تاکہ مارخور کے آبادکردہ نازک ماحولیاتی نظام کو محفوظ بنایا جاسکے۔

https://en.wikipedia.org/wiki/Javed_Ahmed_Rana
اُنہوں نے جنگلی حیات کی آبادی کی باقاعدگی سے نگرانی کے علاوہ غیر قانونی شکار اور غیر قانونی شکار سے نمٹنے کے لئے چوبیس گھنٹے گشت کرنے کی ہدایت دی۔وزیر موصوف نے مارخور کی بحالی اور کمیونٹی کی بنیاد پر تحفظ کی کوششوں کے ذریعے ان کے رہنے والے نازک ماحولیاتی نظام کے لئے مطلوبہ نتائج لانے کے لئے نقل مکانی کرنے والی کمیونٹیوں کو شامل کرنے میں جنگلی حیات کے حکام کے اہم رول پر زور دیا۔اُنہوں نے خبردار کیا کہ روایتی نقل مکانی کرنے والے چرواہوں کو ہراساں نہیں کیا جانا چاہئے اور وائلڈ لائف پروٹیکشن افسران کو ہدایت دی کہ وہ مقامی مائیگرنٹ کمیونٹیوںکو شامل کریں اور ان کی آؤٹ ریچ پروگراموں کے ذریعے بیداری پیدا کریں تاکہ وہ جنگلی حیات کے تحفظ کے بارے میں زیادہ باشعور اور ذمہ دار بن سکیں۔

https://lazawal.com/?cat=

وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے چرارِ شریف میں حضرت شیخ نور الدین ولی ؒ کی زیارت گاہ پر حاضری دی

0

جموں و کشمیر میں دیرپا امن، خوشحالی اور بھائی چارے کے رِشتوں کو مضبوط کرنے کے لئے دُعا کی

لازوال ڈیسک

سری نگر؍؍وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے آج جموں و کشمیر کے روحانی بزرگ اور رہنماحضرت شیخ نورالدین ولی ؒ کے سالانہ عرس کے موقعہ پر چرارِ شریف میں ان کی زیارت گاہ پر حاضری دی۔ وزیراعلیٰ کے ہمراہ وزیر برائے دیہی ترقی جاوید احمد ڈار اور وزیراعلیٰ کے مشیر ناصر اسلم وانی بھی تھے۔اُنہوں نے ایک ساتھ مل کرحضرت شیخ نور الدین ولی ؒ کی زندگی اور تعلیمات کا احترام کرتے ہوئے عرس میں شرکت کی جو خطے کے روحانی ورثے میں ان کی خدمات کے لئے مشہور ہیں۔

https://jknc.co.in/
اِس موقعہ پروزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے جموں و کشمیر میں دیرپا امن، خوشحالی اور بھائی چارے کے رِشتوں کو مضبوط کرنے کے لئے دُعا کی۔وزیر اعلیٰ نے اَپنے پیغام میں حضرت شیخ نورالدین ولی ؒ کے یکجہتی ، اتحاد اور ہمدردی کے لازوال پیغام کے لئے سب پرزور دیا کہ وہ اُن کی ہم آہنگی اور باہمی احترام کے میراث کو آگے بڑھائیں۔

https://lazawal.com/?cat=

مختلف تنظیموں نے ایم ایل اے وحید پرہ کے بیان کی مذمت کی

0

کہاوحید پرہ کا بیان پسماندہ طبقات، شیڈول کاسٹ اور شیڈول ٹرائب مخالف ہے

لازوال ڈیسک

جموں؍؍مختلف غیر سرکاری تنظیموں نے ورچوئل موڈ میں ایک میٹنگ کا انعقاد کیا جس میں انٹرنیشنل گجر مہاسبھا، آل انڈیا پسماندہ طبقات یونین اور جے کے آر سی ای اے کے اراکین نے شرکت کی ۔اس موقع پر شرکاء نے پی ڈی پی ایم ایل اے وحید پرہ کے بیان پر تبادلہ خیال کیا۔ انہوں نے جموں و کشمیر سے ریزرویشن کو ختم کرنے کا مطالبہ کیا۔ انہوںنے کہا کہ ایم ایل اے وحید پرہ کا بیان پسماندہ طبقات، شیڈول کاسٹ اور شیڈول ٹرائب مخالف ہے اور یہاں تک کہ سپریم کورٹ آف انڈیا کے فیصلے کے خلاف ہے۔

https://en.wikipedia.org/wiki/Waheed_Para

میٹنگ میں اس بات پر زور دیا گیا کہ وحید پرہ ملک دشمن عناصر کی زبان بول رہے ہیں جنہیں آئین ہند پر کوئی بھروسہ نہیں ہے۔
اس موقع پر آئی جی ایم کے وائس چیئرمین چوہدری رشید اعظم انقلابی، آل انڈیا بیکورڈ کلاسز یونین کے چیئرمین محمد لطیف قریشی اور شام لال بسن نے کہا کہ جموں و کشمیر میں ریزرویشن ہندوستان کے آئین کے مطابق نافذ ہے اور سپریم کورٹ آف انڈیا کے مختلف فیصلوں نے بھی اسے برقرار رکھا ہے۔انہوںنے کہا کہ وحید پرہ کو ہندوستان کے آئین پر کوئی بھروسہ نہیں ہے اور وہ جموں و کشمیر کے علیحدگی پسند عناصر کی ہمدردی حاصل کرنے کے لیے ایسے بیانات دیتے ہیں۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ پارٹی سربراہ محبوبہ مفتی کو جموں و کشمیر میں ریزرویشن پر اپنا موقف واضح کرنا چاہیے کہ پی ڈی پی پسماندہ طبقات کے لیے ریزرویشن کے حق میں ہے یا ریزرویشن کے خلاف جو کہ آئین ہند کے مطابق ہے۔ پسماندہ طبقات سے تعلق رکھنے والے تمام لوگوں نے مطالبہ کیا کہ پی ڈی پی کو ایسے غیر ذمہ دارانہ بیانات دینے پر وحید پرہ کو پارٹی سے نکال دینا چاہیے۔ انہوں نے متنبہ کیا کہ پسماندہ طبقات اور پسماندہ طبقات کے لوگ اور دور دراز علاقوں کے رہائشی وحید پرہ کے بیان کے خلاف احتجاج شروع کریں گے۔
انہوںنے مزیدکہاکہ ریزرویشن پالیسی تاریخی عدم مساوات کو دور کرنے اور سماجی انصاف کو فروغ دینے کے لیے بنائی گئی ہے۔ یہ مایوس کن ہے کہ پرہ اس پالیسی کو اداروں کے معیار اور اہلیت پر سمجھوتہ کرنے کے طور پر دیکھتے ہیں۔ انہوںنے کہاکہ حقیقت میں، تحفظات پسماندہ طبقوں کو ریاست کی ترقی میں حصہ لینے کے مواقع فراہم کرتے ہیں۔
انہوںنے اس سلسلے میں مزیدکہا کہ ہم ایس سی، ایس ٹی اور او بی سی سے اپیل کی جاتی ہے کہ وہ آئندہ بلدیاتی انتخابات میں پی ڈی پی کا بائیکاٹ کریں اور پارٹی کے خلاف بڑے پیمانے پر ووٹ دیں، اگر پارٹی سربراہ محترمہ محبوبہ مفتی اس کی مذمت نہیں کر رہی ہیں اور جموں و کشمیر میں ریزرویشن پالیسی پر اپنا موقف واضح نہیں کر رہی ہیں تو آئندہ انتخابات میں اس کا جواب دیا جائے گا۔

https://lazawal.com/?cat=

جموں وکشمیر میں ریزرویشن پالیسی کو ختم کیا جانا چاہئے: وحید پرہ

0

کہاحکومت کو میرٹ کے خلاف اس غیر منصفانہ پالیسی کو ختم کرنا چاہیے

یواین آئی

سری نگر؍؍پی ڈی پی کے سینئر لیڈر اور پلوامہ نشست کے رکن اسمبلی وحید پرہ نے جموں وکشمیر میں ریزرویشن پالیسی کو غیر منصفانہ قرار دیتے ہوئے اس کو ختم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ یہ صرف ملازمتوں تک محدود نہیں ہے بلکہ تمام اداروں میں طویل مدتی معیار اور اہلیت کے ساتھ سمجھوتہ کرنا ہے۔موصوف لیڈر نے ان باتوں کا اظہار بدھ کو ’ایکس‘ پر اپنے ایک پوسٹ میں کیا۔

https://en.wikipedia.org/wiki/Waheed_Para
وہ جموں و کشمیر مشترکہ مسابقتی امتحان 2023 کے لیے طلب کیے گئے امیدواروں پر تبصرہ کر رہے تھے۔ایک فہرست کے مطابق میڈیکل امتحان کے لیے بلائے گئے 71 امیدواروں میں سے 42 کا تعلق مخصوص زمروں سے ہے۔وحید پرہ نے اپنے پوسٹ میں کہا: ’70 فیصد سے زیادہ آبادی ہونے کے باوجود جموں وکشمیر پبلک سروس کمیشن 2023 کے نتائج میں صرف40 فیصد اوپن میرٹ کے انتخاب کو ظاہر کیا گیا ہے‘۔انہوں نے کہا: ’حکومت کو میرٹ کے خلاف اس غیر منصفانہ پالیسی کو ختم کرنا چاہیے اور اس بات کو یقینی بنانا چاہیے کہ ریزرویشن آبادی کے حقیقی تناسب کی عکاسی کرے‘۔مسٹر پرہ نے کہا: ’ جموں و کشمیر کے نوجوان شمولیت کے مستحق ہیں اخراج کے نہیں‘۔انہوں نے کہا: ’ یہ صرف ملازمتوں تک محدود نہیں ہے بلکہ تمام اداروں میں طویل مدتی معیار اور اہلیت کے ساتھ سمجھوتہ کرنا ہے‘۔

https://lazawal.com/?cat=