الرئيسية بلوق الصفحة 10

’ہمیں ایک پرامن اور خوشحال جموں و کشمیر کی تعمیر کا موقع ضائع نہیں کرنا چاہیے‘

0

بھاجپاقانون سازوں کو ذمہ داری سے کام لینا چاہئے اورجمہوری عمل کو نقصان پہنچانا بند کرنا چاہئے:رتن لال گپتا

لازوال ڈیسک
جموں؍؍جموں و کشمیر نیشنل کانفرنس (جے کے این سی) کے صوبائی صدر رتن لال گپتا نے آج بی جے پی قانون سازوں کے خلاف اسمبلی میں ان کے خلل انگیز رویے کے لیے سخت حملہ کیا اور کہا کہ ان کی بار بار رکاوٹیں ایوان کی کارروائی میں رکاوٹ بن رہی ہیں اور حکومت کے اہم کام میں خلل ڈالا۔اس طرز عمل کو ‘غیر جمہوری اور غیر ذمہ دارانہ’ قرار دیتے ہوئے، این سی کے سینئر لیڈر نے زور دیا کہ اپوزیشن ایم ایل اے کی ذمہ داری ہے کہ وہ تعمیری بات چیت میں حصہ لیں اور غیر ضروری افراتفری پیدا کرنے کے بجائے عام لوگوں کے لیے اہم مسائل کو اٹھائیں۔انہوںنے کہاکہ اپوزیشن کا کردار محض تنقید کرنا نہیں ہے بلکہ جموں و کشمیر کے لوگوں کے لیے حل کی تعمیر میں حصہ لینا ہے جس کے لیے انہیں عوام نے منتخب کر کے جمہوریت کے اس مندر میں بھیجا ہے۔ انہوںنے کہاکہ کارروائی میں رکاوٹ ڈال کر، بی جے پی شہریوں کے تئیں اپنے فرض میں ناکام ہو رہی ہے۔

https://jknc.co.in/
رتن لال گپتا نے اس بات پر زور دیا کہ تقریباً ایک دہائی کی جدوجہد اور قربانیوں کے بعد، عمر عبداللہ کی متحرک اور دور اندیش قیادت میں جموں و کشمیر میں ایک مقبول حکومت قائم ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ کامیابی مسلسل کوششوں کے نتیجے میں حاصل ہوئی ہے، اور حکومت جموں و کشمیر کے اہم مسائل کو حل کرنے پر توجہ مرکوز کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر اب بھی نازک چیلنجوں سے گزر رہا ہے اور ہمارے لیے بامعنی ترقی کے لیے استحکام بہت ضروری ہے۔
کشتواڑ میں دہشت گردوں کے ہاتھوں حال ہی میں دو ولیج ڈیفنس گارڈز (VDGs) کی المناک ہلاکت کو اجاگر کرتے ہوئے، رتن لال گپتا نے نقصان پر غم کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہاکہ یہ واقعہ سیکورٹی کی نازک صورت حال کی نشاندہی کرتا ہے جو برقرار ہے، جس کے لیے تمام سیاسی جماعتوں سے اتحاد اور لچک کی ضرورت ہے۔اس سلسلے میں انہوں نے متاثرہ خاندانوں سے دلی تعزیت کا اظہار کیا۔صوبائی صدر نے بی جے پی کے قانون سازوں پر زور دیا کہ وہ تعمیری کردار اپنائیں اور ذمہ داری سے کام کریں، اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہ جموں و کشمیر کے لوگ اپوزیشن لیڈروں سے توقع کرتے ہیں کہ وہ جمہوری عمل کو نقصان پہنچانے کے بجائے حل کے لیے مثبت کردار ادا کریں۔ انہوں نے بی جے پی سے مطالبہ کیا کہ وہ اپنے نقطہ نظر پر نظر ثانی کریں اور ارکان پر زور دیا کہ وہ ایسی بات چیت میں حصہ لیں جو ریاست اور اس کے شہریوں کے مفادات کو آگے بڑھائے۔

https://lazawal.com/?cat=20#

این سی نے مقدس ایوان کے تقدس سے سمجھوتہ کیا: ست شرما

0

بی جے پی جموں نارتھ کی طرف سے این سی کے خلاف احتجاج کی قیادت کی

لازوال ڈیسک
جموں؍؍جموںو کشمیربی جے پی کے صدر ست شرما نے کہا کہ این سی نے مقدس ایوان کے تقدس سے سمجھوتہ کیا ہے ۔انہوں نے آرٹیکل 370 کو بحال کرنے کی قرارداد کی منظوری کے خلاف احتجاج کیا۔بی جے پی ضلع جموں نارتھ کی جانب سے این سی حکومت کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا گیا، جس میں پارٹی لیڈروں نے این سی حکومت کے خلاف نعرے لگائے اور اپنے غصے کا اظہار کرنے کے لیے پتلا جلایا۔وہیںاحتجاج میں اومی کھجوریا، ضلع صدر، ونے گپتا، سہ پربھاری، راجندر سنگھ چب، وکاس چودھری، منڈل صدور، سابق سرپنچ، ضلعی ٹیم اور پارٹی کے دیگر قائدین موجود تھے۔

https://jkbjp.in/
اس موقع پرصدر ست شرما نے کہا کہ حکمراں این سی حکومت نے بل کی منظوری میں غیر جمہوری طریقہ اپناتے ہوئے مقدس ایوان کے تقدس سے سمجھوتہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کل اسمبلی میں جو کچھ ہوا، وہ پاکستان اور ملک دشمن لوگوں کو خوش کرنے اور جموں و کشمیر کے لوگوں کو گمراہ کرنے کے لیے کیا گیا۔انہوںنے کہاکہ یہ کانگریس اور نیشنل کانفرنس کا ملک دشمن ایجنڈا ہے۔انہوںنے مزیدکہاکہ شیخ عبداللہ سے لے کر عمر عبداللہ تک جذباتی بلیک میلنگ نیشنل کانفرنس کا معمول ہے۔
انہوںنے کہا کہ جموں و کشمیر طویل عرصے سے دفعہ 370 اور 35A کے سیاہ سائے سے باہر آچکا ہے۔جموںو کشمیر کو ترقی کی راہ پر گامزن کیا ہے لیکن کانگریس، نیشنل کانفرنس، اور پی ڈی پی – یہ سبھی وادی کشمیر میں جو امن آیا ہے اس سے پریشان ہیں۔ یہ جموں و کشمیر میں دہشت گردی اور علیحدگی پسندی کے سیاہ دور کو واپس لانا چاہتے ہیں۔شرما نے کہاکہ ہماری حکومت نے جموں و کشمیر کو اسمبلی دینے اور انتخابات کرانے کا وعدہ کیا تھا، صرف 5 سال کے اندر مودی حکومت نے انتخابات کرائے اور جمہوری عمل کو بحال کیااور ہم مستقبل میں بھی جموں و کشمیر کی ترقی کے لیے کام کریں گے۔

https://lazawal.com/?cat=20#

آگرہ ٹریڈ سینٹر میں ’میٹ ایٹ آگرہ‘ کے 16ویں ایڈیشن کا افتتاح

0

افتتاحی تقریب میں مہمانوں کا خطاب: ’فٹ ویئر سیکٹر معیشت میں اہم کردار ادا کر رہا ہے‘
پہلے دن 5722 وزیٹرز اور 1740 رجسٹرڈ بزنس وزیٹرز نے شرکت کی

لازوال ویب ڈیسک

آگرہ(Azhar Umri) فٹ ویئر کمپوننٹس اور مشینری کی جدید دنیا، جہاں بھارتی جوتے اپنی جدید ترین ٹیکنالوجی اور معیار کے ذریعے عالمی سطح پر قائدانہ پوزیشن حاصل کرنے کی راہ پر گامزن ہیں، ایسی حوصلہ افزا باتوں کے درمیان ایفمیک نے آج آگرہ ٹریڈ سینٹر میں ’میٹ ایٹ آگرا‘ کے 16ویں ایڈیشن کا افتتاح کیا۔ اس افتتاحی تقریب میں آگرا ٹریڈ سینٹر پر لٹیل انڈسٹری کارپوریشن کے چیئرمین راکیش گرگ، لیڈر سیکٹر اسکل کونسل کے چیئرمین مختارالامین، پرنسپل کمشنر انکم ٹیکس ایس نیئر علی نظمی، اسٹیٹ جی ایس ٹی کے ایڈیشنل کمشنر ماروتی شرن چوبے، جوائنٹ کمشنر انڈسٹری انوج کمار، ایم ایس ایم ای کے جوائنٹ ڈائرکٹر آر کے بھارتی اور ایفمیک کے صدر پورن ڈاؤر، فیئیر آرگنائزنگ کمیٹی کے چیئرمین گوپال گپتا نے مشترکہ طور پر اس کا افتتاح کیا۔

https://agratradecentre.com/
افتتاح کے موقع پر اپنے خطاب میں لٹل انڈسٹری کارپوریشن کے چیئرمین راکیش گرگ نے کہا کہ ہمارے ملک میں لٹیل انڈسٹری ہمیشہ سے اقتصادی ترقی کا ایک اہم حصہ رہی ہے۔ اس طرح کے پروگرام نہ صرف صنعتوں کو ایک پلیٹ فارم فراہم کرتے ہیں بلکہ ان میں جدیدیت، ترقی اور مہارت کی تعمیر میں بھی معاون ثابت ہوتے ہیں۔ لٹیل انڈسٹری کارپوریشن اس سمت میں حکومت کی اسکیموں کو نافذ کرنے میں سرگرم ہے۔ ہمیں یہ سمجھنا ہوگا کہ اگر صنعتوں کی ترقی ہوگی تو ملک کی مجموعی ترقی ممکن ہو گی۔
لیڈر سیکٹر اسکل کونسل کے چیئرمین مختارالامین نے کہا کہ "میٹ ایٹ آگرا” نے اپنے مقصد میں مسلسل کامیابیاں حاصل کی ہیں۔ خوشی کی بات ہے کہ جب یہ ایونٹ شروع ہوا تھا تو اس کا دائرہ مقامی تھا، پھر قومی سطح پر آیا، اور اب یہ بین الاقوامی سطح پر تبدیل ہو گیا ہے۔”
ایفمیک کے صدر پورن داؤر نے کہا، "کمپوننٹس کے لحاظ سے ہمیں جوتوں کی صنعت کو مزید مضبوط کرنا ہوگا۔ ہمیں اپنی پیداوار کی صلاحیت اور معیار دونوں کو بڑھانا ہوگا۔ آج ہمارے ملک میں اس سمت میں بڑے پیمانے پر کوششیں ہو رہی ہیں، اور آگرا بھی اس میں پیچھے نہیں ہے۔ یہاں کی پیداوار بین الاقوامی معیار کے مطابق ہو رہی ہے۔” انہوں نے مزید کہا، "ہمارا مقصد صرف 5% یا 10% کی ترقی نہیں ہونا چاہیے، ہمیں اس سے کہیں بڑا ہدف مقرر کرنا ہوگا۔ ہمیں صرف چمڑے کے جوتے بنانے تک محدود نہیں رہنا ہے، ہمیں اسپورٹس شوز، اسنیکرز، ایتھلیٹک شوز، اور خاص قسم کے اسپورٹس شوز جیسے فٹ بال، گولف، کرکٹ وغیرہ کے متبادل تیار کرنے ہوں گے۔ ساتھ ہی سیفٹی شوز اور دیگر متعلقہ مصنوعات کی بھی بڑھتی ہوئی طلب ہے۔”
قابل ذکر ہے کہ اس سال میٹ ایٹ آگرا میں تقریباً 35 ممالک کے نمائندے شریک ہو رہے ہیں، جن میں تائیوان، جرمنی، برازیل، اسپین، اٹلی، چین اور برطانیہ جیسے ممالک کے خصوصی نمائندہ وفد شامل ہیں۔ افتتاح کے موقع پر، تائیوان کے نمائندہ وفد نے اپنے ساتھ لائے گئے ‘شکریہ کے بینر کو دکھاتے ہوئے بھارت اور ایفمیک کا شکریہ ادا کیا۔
گزشتہ سال کے ٹرن اوور کے بنیاد پر پانچ گروپوں کو "ایکسسیلنس ایوارڈ” سے نوازا گیا جنہوں نے اپنے شعبے میں غیر معمولی کامیابیاں حاصل کیں، جس سے صنعت میں مسابقت اور معیار کو فروغ ملا۔
وہیںپہلے دن صبح سے لے کر شام تک وزیٹرز کا سلسلہ جاری رہا۔ نہ صرف فیکٹری مالکان نے اس ایونٹ میں شرکت کی بلکہ مستقبل کے کاروباری افراد نے بھی اس نمائش میں حصہ لیا۔ ایسا لگ رہا تھا کہ اس ایونٹ میں شرکت کرنے کا موقع صنعت سے وابستہ کوئی بھی کاروباری شخص ضائع نہیں کرنا چاہتا تھا۔
اس موقع پر ایفمیک کے کنوینر کیپٹن اے ایس رانا، جنرل سیکریٹری راجیش سہگل، سینئر وائس پریزیڈنٹ یش سہگل، ایفمیک کے سیکریٹری لالیت اراورا، پردیپ وسان، سدھیر گپتا، سی ایل ای کے اسسٹنٹ ڈائریکٹر آر کے شہلا، ای ایف کوما کے صدر سنجے گپتا، جنرل سیکریٹری دیپک منچندا، ایف اے ایف ایم کے صدر کلدیپ سنگھ کوہلی، اوپنڈر سنگھ لوولی، پردیپ وسان اور دیگر اہم شخصیات موجود تھیں۔

https://lazawal.com/?cat=20#

شری رتن ٹاٹا؛ ایک ایسی شخصیت جنہوں نے بھارتی صنعت اور انسانیت کو نئی بلندیوں پر پہنچایا

0

 

 

نریندرمودی

وزیراعظم ،ہند
شری رتن ٹاٹا جی کو ہم سے جدا ہوئے ایک مہینے کا عرصہ گزرا ہے۔ چہل پہل والے شہروں اور قصبات سے لے کر گائوں تک ان کی عدم موجودگی معاشرے کے ہر حصے میں گہرائی سے محسوس کی جارہی ہے۔ معمر صنعت کاران، ابھرتے ہوئے کاروباری اور سخت محنت کرنے والے پیشہ واران ان کے سانحہ ارتحال سے مغموم ہیں جو ماحولیات کو لے کر بیدار ہیں اور انسان دوستی کے لیے وقف ہیں، وہ بھی مساویانہ طور پر غمزدہ ہیں۔ ان کی عدم موجودگی نہ صرف ملک کے اندر بلکہ پوری دنیا میں بڑی گہرائی سے محسوس کی گئی ہے۔

 

 

نوجوانوں کے لیے، شری رتن ٹاٹا ایک ترغیب کار تھے، وہ ان کو اس بات کی یاد دلاتے تھے کہ خوابوں کو شرمندہ تعبیر کرنے کے ساتھ ساتھ کوشش اور کامیابیاں حاصل کرنے کا عمل پورے جوش و جذبے کے ساتھ اور انکساری کے ساتھ انجام دیا جا سکتا ہے۔ دیگر افراد کے لیے وہ بھارتی صنعت کی عمدہ ترین روایات کی نمائندگی کرتے تھے اور سالمیت، عمدگی اور خدمت جیسی اقدار کے لیے ان کی عہد بندگی اپنی جگہ محکم تھی۔ ان کی قیادت میں ٹاٹا گروپ نے نئی بلندیاں حاصل کیں۔ احترام، ایمانداری اور پوری دنیا میں معتبریت حاصل کی۔ اس کے باوجود وہ اپنی حصولیابیوں کو بہت ہلکے پھلکے انداز میں پوری انکساری اور وضع داری کے ساتھ پیش کیا کرتے تھے۔

 

 

 

شری رتن ٹاٹا دیگر افراد کے خوابوں کو بھی غیر متزلزل حمایت فراہم کرتے تھے، یہ ان کی نمایاں خصوصیات میں سے ایک خوبی تھی۔حالیہ برسوں میں، وہ بھارت کے اسٹارٹ اپ ایکو سسٹم کی سرپرستی کرنے، متعدد ترقی پذیر صنعتوں میں سرمایہ کاری کرنے کے لیے معروف ہوئے تھے۔ وہ نوجوان صنعت کاروں کی امیدوں اور امنگوں کو سمجھتے تھے اور بھارت کے مستقبل کو سنوارنے کے معاملے میں ان کے مضمرات کو بھی تسلیم کرتے تھے۔ ان کی کوششوں کو تقویت بہم پہنچاکر انہوں نے خواب دیکھنے والوں کی ایک پوری پیڑھی کو بااختیار بنایا تاکہ وہ بے باکانہ طور پر خدشات کا سامنا کر سکیں اور بندھے ٹکے اصولوں سے تجاوز کر سکیں۔ اس سے اختراع اور صنعت کاری کی ایک نئی ثقافت بہم پہنچانے کے معاملے میں دور رَس اثرات مرتب ہوئے ہیں، جس کے بارے میں مجھے پورا یقین ہے کہ اس کا استعمال آنے والی دہائیوں میں بھارت پر اپنے مثبت اثرات مرتب کرتا رہے گا۔

https://en.wikipedia.org/wiki/Ratan_Tata
انہوں نے لگاتار عمدگی کی علمبرداری کی، بھارتی صنعت کاروں سے گذارش کی کہ وہ عالمی معیارات اور شناخت قائم کریں۔ یہ تصوریت، میرے خیال سے مستقبل کے قائدین کو بھارت کو عالمی درجے کی حامل عمدگی کا مترادف بنا دے گی۔
ان کی عظمت محض بورڈ روم یا اپنے جیسے دیگر انسانوں کی مدد تک ہی محدود نہیں تھی، وہ تمام تر ذی روح کے تئیں فیاضی سے سرشار تھے۔ جانوروں کے تئیں ان کی گہری محبت بہت مشہور تھی اور وہ جانوروں کی فلاح و بہبود پر مرتکز تمام تر ممکنہ کوششوں میں اپنی جانب سے امداد فراہم کیا کرتے تھے۔ وہ اکثر اپنے کتوں کی تصاویر ساجھا کیا کرتے تھے۔ وہ ان کی زندگی کے اتنے ہی بڑے حصے تھے جیسے کہ ان کی دیگر کاروباری صنعتیں۔ ان کی زندگی ہم سب کو اس بات کی یاد دلاتی ہے کہ اصل قیادت کا تعین کسی شخص کی اپنی حصولیابیوں سے نہیں بلکہ ازحد خستہ حال لوگوں کی نگہداشت کرنے کی اہلیت سے ظاہر ہوتی ہے۔
کروڑوں بھارتیوں کے لیے شری رتن ٹاٹا کی حب الوطنی نے بحران کے وقت میں روشن ترین علامت کی حیثیت اختیار کی۔ انہوں نے ممبئی میں 26/11 دہشت گردانہ حملے کے فوراً بعد معروف تاج ہوٹل کو بڑی سرعت سے کھولا۔ یہ ملک کے لیے جوش و جذبے کا ایک نعرہ تھا- بھارت متحد ہوکر کھڑا ہے اور دہشت گردی کے آگے ہرگز سر جھکانے والا نہیں ہے۔
ذاتی طور پر مجھے گذشتہ برسوں میں ان سے واقفیت کا فخر حاصل رہا ہے۔ ہم نے گجرات میں بڑے قریب ہو کر کام کیا تھا جہاں انہوں نے بڑے پیمانے پر سرمایہ کاری کی تھی۔ ان میں ایسے متعدد پروجیکٹس شامل تھے جن کو لے کر وہ ازحد پرجوش تھے۔ محض چند ہفتے قبل، میں اسپین کے صدر جناب پیڈرو سانچیز کے ساتھ وڈودرا میں تھا اور ہم نے مشترکہ طور پر ایک طیارہ کامپلیکس کا افتتاح کیا تھا جہاں بھارت میں سی۔295 طیارے بنائے جائیں گے۔ یہ شری رتن ٹاٹا جی ہی تھے جنہوں نے اس پر کام شروع کیا تھا۔یہاں یہ کہنے کی ضرورت نہیں ہے کہ شری رتن ٹاٹا کی عدم موجودگی شدت سے محسوس کی جائے گی۔

مجھے یاد ہے کہ شری رتن ٹاٹا جی بڑے دانشور تھے۔ وہ مختلف موضوعات پر اکثر و بیشتر لکھا کرتے تھے خواہ یہ حکمرانی کے موضوعات ہوں، حکومت کے تئیں امداد فراہم کرنے کے معاملے میں ستائش کا اظہار ہو یا انتخابی فتوحات کے بعد مبارکبادی پیغامات ارسال کرنے کا موضوع ہو۔ہمارا قریبی تعلق قائم رہا جب میں مرکز کی جانب منتقل ہوا اور وہ تعمیر قوم کی ہماری کوششوں میں ایک کلی طور پر وقف شراکت دار کے طور پر کارفرما رہے۔ سوَچھ بھارت مشن کے تئیں شری رتن ٹاٹا کی امداد بطور خاص میرے دل میں خاص مقام رکھتی ہے۔ وہ عوامی تحریک کے زبردست علمبردار تھے۔ صفائی ستھرائی، حفظانِ صحت اور شفافیت کی اہمیت کو سمجھتے تھے اور جانتے تھے کہ یہ بھارت کی ترقی کے لیے ضروری ہے۔ سوَچھ بھارت کی دسویں سالگرہ کے موقع پر ماہ اکتوبر کے اوائل میں ان کا دلی جذبات پر مبنی ویڈیو مجھے اب بھی یاد ہے۔ عوامی طور پر منظر عام پر آنے کا یہ ان کا آخری سلسلہ تھا۔
ایک دیگر موضوع جو ان کے دل کے بہت تقریب تھا، وہ تھا حفظانِ صحت خصوصاً کینسر کے خلاف نبرد آزمائی۔ مجھے دو سال قبل آسام میں منعقدہ ایک پروگرام کی یاد آتی ہے جہاں ہم نے مشترکہ طور پر ریاست میں مختلف النوع کینسر ہسپتالوں کو افتتاح کیا تھا۔ اپنے کلمات میں اس وقت انہوں نے زور دے کر کہا تھا کہ وہ اپنے زندگی کے تمامی سالوں کو حفظانِ صحت کے لیے وقف کرنے کے خواہش مند ہیں۔ صحت اور کینسر کے معالجے کو لائق رسائی اور قابل استطاعت بنانے کی ان کی کوششوں کی جڑیں اس گہری دردمندی میں مضمر تھیں جو وہ اس مرض سے جوجھ رہے افراد کے تئیں رکھتے تھے۔ انہیں اس بات کا یقین تھا کہ ایک مبنی بر انصاف معاشرہ وہ ہوتا ہے جو اپنے سب سے خستہ حال طبقے کی حمایت میں کھڑا ہوتا ہے۔
آج ہم جب انہیں یاد کرتے ہیں تو ہمیں اس معاشرے کی یاد آتی ہے جس کی تصوریت ان کے ذہن میں تھی جہاں کاروبار بھلائی کی ایک قوت کے طور پر خدمت انجام دے۔ جہاں ہر کس و ناکس کے مضمرات کی قدر ہو اور جہاں ترقی کا تعین سب کی خیر و عافیت اور مسرت کے پیمانے پر ممکن ہو۔ وہ ان زندگیوں میں زندہ ہیں جن کو انہوں نے چھوا اور وہ خواب جو انہوں نے دیکھے اور پروان چڑھائے۔ پیڑھیاں ان کے تئیں احسان مند ہوں گی جب وہ یہ محسوس کریں گی کہ انہوں نے بھارت کو بہتر، مبنی بر رحم دلی اور مزید امید کا حامل مقام بنایا۔

https://lazawal.com/?cat=14

سوپور انکاؤنٹر:دو عدم شناخت ملی ٹنٹ جاں بحق، اسلہ و گولہ باردو بر آمد آپریشن جاری: پولیس

0

لازوال ویب ڈیسک

سری نگر،//شمالی کشمیر کے ضلع بارہمولہ کے قصبہ سوپور کےساگی پورہ علاقے میں گذشتہ شب سے جاری ملی ٹنٹ مخالف آپریشن کے دوران دو عدم شناخت ملی ٹنٹ مارے گئے۔

https://baramulla.nic.in/police/
ایس ایس پی سوپور دویا ڈی نے میڈیا کو بتایا: ’گذشتہ شام سیکورٹی فورسز کو سوپور میں دو دہشت گردوں کی موجودگی کے بارے میں اطلاع موصول ہوئی‘۔انہوں نے کہا: ’ہم نے سیکورٹی فورسز کے ساتھ مل کر علاقے میں فوری طور پر مشترکہ آپریشن شروع کر دیا جو ہنوز جاری ہے‘۔ان کا کہنا تھا: ’اس دوران دو دہشت گردوں کو ہلاک کر دیا گیا جن کی شناخت معلوم کی جار ہی ہے‘۔
ایس ایس پی نے کہا کہ ان کی تحویل سے بھاری مقدار میں اسلحہ و گولہ بارود بر آمد کیا گیا۔انہوں نے کہا کہ علاقے میں آپریشن ابھی بھی جاری ہے۔
قبل ازیں کشمیر زون پولیس نے ’ایکس‘ پر ایک پوسٹ کے ذریعے جانکاری فراہم کرتے ہوئے کہا: ’سوپور میں انکائونٹر کے دوران دو دہشت گرد مارے گئے‘۔انہوں نے کہا: ’مہلوک دہشت گردوں کی شناخت اور تنظیمی وابستگی معلوم کیا جا رہی ہے‘۔پوسٹ میں مزید کہا گیا کہ ان کی تحویل سے اسلہ و گولہ بارود اور قابل اعتراض مواد بھی بر آمد کیا گیا۔پولیس نے جمعرات کی رات دیر گئے بتایا کہ بارہمولہ کے پانی پورہ سوپور میں ملی ٹنٹوں کے چھپے رہنے کے متعلق مصدقہ اطلاع ملنے پر پولیس اور سیکورٹی فورسز نے علاقے میں ملی ٹنٹ مخالف آپریشن شروع کر دیاانہوں نے کہا کہ تلاشی کے دوران طرفین کے درمیان گولیوں کا تبادلہ ہوا۔
پولیس ذرائع نے بتایا کہ سیکورٹی فورسز نے رات کو اندھیرے کے پیش نظر آپریشن کو معطل کر دیا تاہم تمام راستوں کو مسدود کر دیا تاکہ پھنسے ہوئے ملی ٹنٹوں کو فرار ہونے کا کوئی موقع نہ مل سکےانہوں نے کہا کہ جمعہ کی صبح طرفین کے درمیان گولیوں کا تبادلہ دوبارہ شروع ہوا۔بتادیں کہ یہ شمالی کشمیر میں رواں ہفتے کے دوران ہونے والا تیسرا انکائونٹر ہے۔قبل ازیں کپوارہ اور بانڈی پورہ میں ہونے والے دو الگ الگ انکائونٹرز میں دو ملی ٹنٹ مارے گئے۔

https://lazawal.com/?cat=20

خصوصی درجہ کی قرار داد: بی جے پی نے فرضی اسمبلی منعقد کی

0

سری نگر،//خصوصی درجے کی قرار داد کے خلاف احتجاج پر آدھے ارکین کے مارشل آئوٹ اور آدھے کے واک آئوٹ کرنے کے بعد بی جے پی اراکین نے جمعہ کو اسمبلی کے لان میں فرضی اجلاس منعقد کیا۔بی جے پی کے ممبران اسمبلی لان میں جمع ہوئے اور ایک فرضی اسمبلی کا انعقاد کیا جس میں انہوں نے خصوصی حیثیت کی بحالی سے متعلق ایوان کی قرارداد کو ’غیر قانونی‘ اور ’غیر آئینی‘ قرار دیا۔

https://jkla.neva.gov.in/
قائد حزب اختلاف سنیل کمار شرما نے میڈیا کو بتایا: ’ہم دھرنے پر بیٹھیں گے اور متوازی اجلاس منعقد کریں گے‘۔بی جے پی ممبران نے کہا: ’ فرضی اسمبلی نیشنل کانفرنس کے خلاف بطوراحتجاج منعقد کی گئی جس نے ایوان کو "ہائی جیک” کر لیا ہے‘۔قبل ازیں خصوصی درجے کی قرار داد کے خلاف احتجاج کرنے پر بی جے پی کے 12 ایم ایل ایز کو ایوان سے باہر کردیا گیا تھا جبکہ پارٹی کے 11 ایم ایل ایز نے بعد میں ایوان سے واک آؤٹ کیا۔

https://lazawal.com/?cat=20

بدعنوانی ایک بیماری ہے، اسے جڑ سے ختم کیا جانا ضروری: مرمو

0

لازوال ویب ڈیسک

نئی دہلی،// صدر جمہوریہ ہند دروپدی مرمو نے بدعنوانی کو بڑی بیماری قرار دیتے ہوئے کہا کہ اسے جڑ سے اکھاڑ پھینکنا چاہئے محترمہ مرمو نے جمعہ کو یہاں سنٹرل ویجیلنس کمیشن کے ویجیلنس بیداری ہفتہ کے موقع پر اپنے خطاب میں یہ بات کہی صدر جمہوریہ نے کہا کہ حکومت نے بدعنوانی سے نمٹنے کے لیے کئی اقدامات کیے ہیں۔ اس تناظر میں انہوں نے ڈائریکٹ بینیفٹ ٹرانسفر اسکیم، ای-مارکیٹ پلیس اور اقتصادی مجرموں کے ایکٹ جیسے اقدامات کا ذکر کیا۔ صدر جمہوریہ نے کہا کہ سردار ولبھ بھائی پٹیل کے یوم پیدائش کے موقع پر ویجیلنس بیداری ہفتہ کا انعقاد کیا جاتا ہے۔

http://www.presidentofindia.gov.in/Profile

انہوں نے کہا کہ اعتماد کسی بھی معاشرے کی بنیاد ہوتا ہے جب کہ بدعنوانی معاشرے میں اعتماد کو کم کرتی ہے۔

سنٹرل ویجیلنس کمشنر پی کے سریواستو نے اس موقع پر کہا کہ حکومت کی بدعنوانی کے لیے زیرو ٹالرینس کی پالیسی ہے۔ انہوں نے کہا کہ شکایات کے جلد ازالے کے لیے کئی اقدامات کیے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سینٹرل ویجیلنس کمیشن نے ملازمین کی استعداد کار بڑھانے پر بھی زور دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ عمل کو بھی آسان بنایا جا رہا ہے۔

https://lazawal.com/?cat=20

عاقب نبی کی خطرناک گیندبازی، جموں و کشمیر نے میگھالیہ کو سات وکٹوں سے شکست دی

0

شیلانگ،// عاقب نبی (10 وکٹ)، عابد مشتاق کی آل راؤنڈ کارکردگی اور ویوانت شرما (32 رنز) کی اننگز کی بنیاد پر جمعہ کو جموں و کشمیر نے رانجی ٹرافی گروپ اے کے میچ میں میگھالیہ کو سات وکٹوں سے شکست دے دی۔

https://www.bcci.tv/domestic/291/ranji-trophy
جموں و کشمیر نے دوسری اننگ میں ویوانت شرما (32 ناٹ آؤٹ) اور پارس ڈوگرا (15) رنوں کی اننگ کے دم پر آج 15.4 اوور میں تین وکٹ پر 77 رن بنا کر سات وکٹ سے میچ جیت لیا۔ میچ میں 10 وکٹیں لینے والے عاقب نبی کو ان کی عمدہ گیندبازی کے لئے پلیئر آف دی میچ کا ایوارڈ دیا گیا۔ میگھالیہ کی جانب سے آکاش چودھری نے دو وکٹیں حاصل کیں۔ دیپو سنگما نے ایک بلے باز کو آؤٹ کیا۔
اس سے قبل جموں و کشمیر نے ٹاس جیت کر میگھالیہ کو پہلے بلے بازی کی دعوت دی تھی۔ بامنبھا شانگپلانگ اور ارپت بھٹیورا کی اوپننگ جوڑی نے ٹیم کو اچھا آغاز فراہم کیا اور پہلے وکٹ کے لیے 53 رنز جوڑے۔ بامنبھا (21) پہلے وکٹ کے طور پر آؤٹ ہوئے اور ان کے بعد ارپت (24) پرآوٹ ہوگئے۔ اس کے بعد عاقب نبی اور عابد مشتاق کی خطرناک گیندبازی کے سامنے میگھالیہ کی پوری ٹیم صرف 73 رنز پر سمٹ گئی۔ میگھالیہ کے پانچ بلے بازوں کا اسکور صفر رہا اور چار بلے باز دوہرے ہندسے تک بھی نہ پہنچ سکے۔
جموں و کشمیر کی جانب سے عاقب نبی اور عابد مشتاق نے پانچ پانچ بلے بازوں کو آؤٹ کیا۔
اس کے بعد جموں و کشمیر نے عابد مشتاق (37)، عبدالصمد (34)، ساحل لوتھرا (26) اور احمد بانڈے (24)، شبھم کھجوریا (19) رنوں کی مدد سے 51.4 اوورز میں 194 رنز بنایا۔ اس کے ساتھ ہی جموں و کشمیر کو پہلی اننگ کی بنیاد پر 121 رنز کی برتری حاصل ہوگئی۔ میگھالیہ کی جانب سے آرین بورا نے پانچ وکٹیں حاصل کیں۔ آکاش چودھری کو تین وکٹ ملے۔
دوسری اننگز میں بلے بازی کرنے اتری میگھالیہ ارپت بھٹیورا (74)، سمیت کمار (36) اور آکاش چودھری (ناٹ آؤٹ 29) کی اننگز سے 195 رنز بنائے۔ اس طرح جموں و کشمیر کو جیت کے لیے 75 رنز کا ہدف ملا۔ جموں و کشمیر کی جانب سے عاقب نبی نے پانچ وکٹیں حاصل کیں۔ یودھویر سنگھ چرک نے دو بلے بازوں کو آؤٹ کیا۔

https://lazawal.com/?cat=9

جموں وکشمیر اسمبلی کا پانچوں دن: خصوصی درجے کی قرار داد پر ہنگامہ آرائی، بی جے پی کا واک آؤٹ

0

لازوال ویب ڈیسک

سری نگر،// جموں وکشمیر قانون ساز اسمبلی میں جمعہ کی صبح اجلاس کے پانچویں اور آخری روز بھی پی ڈی پی، پیپلز کانفرنس اور عوامی اتحاد پارٹی کے اراکین اور بی جے پی کے اراکین کے درمیان ہاتھا پائی کے باعث ہائوس میں افراتفری کے مناظر دیکھے گئے۔اسمبلی میں جمعہ کی صبح جوں ہی آخری سیشن کی کارروائی شروع ہوئی تو بی جے پی کے اراکین نے خصوصی اختیارات کے متعلق منظور قرار داد کے خلاف ہنگامہ آرائی شروع کی۔

https://jkla.neva.gov.in/

بی جے پی کے اراکین نے ’علاحدگی پسند ہائے ہائے‘ وغیرہ جیسے نعرے لگائے۔اس دوران سجاد لون نے اپنے قرار داد جس کو گذشتہ روز اسمبلی میں پیش کیا گیا، کی کاپی کی نمائش کی۔جب بی جے پی کے اراکین نے احتجاج جاری رکھا اور ایوان کے ویل میں ہنگامہ آرائی کرنے کی کوشش کی تو اسپیکر نے انہیں باہر نکالنے کا حکم دیا۔اس حکم پر مارشلز نے بی جے پی کے اکثر اراکین کو باہر نکال دیا جبکہ پارٹی کے باقی اراکین نے اسمبلی سے واک آئوٹ کیا۔

https://lazawal.com/?cat=20

سوپور انکاؤنٹر:تازہ فائرنگ کے بعد آپریشن دوبارہ شروع

0

لازوال ویب ڈیسک
سری نگر،// شمالی کشمیر کے ضلع بارہمولہ کے قصبہ سوپور کےساگی پورہ علاقے میں ججمعہ کی صبح سیکورٹی فورسز اور ملی ٹنٹوں کے درمیان فائرنگ دوبارہ شروع ہوئی ہے۔

https://en.wikipedia.org/wiki/Sopore
پولیس نے جمعرات کی رات دیر گئے بتایا کہ بارہمولہ کے پانی پورہ سوپور میں ملی ٹنٹوں کے چھپے رہنے کے متعلق مصدقہ اطلاع ملنے پر پولیس اور سیکورٹی فورسز نے علاقے میں ملی ٹنٹ مخالف آپریشن شروع کر دیا۔انہوں نے کہا کہ تلاشی کے دوران طرفین کے درمیان گولیوں کا تبادلہ ہوا۔
پولیس ذرائع نے بتایا کہ سیکورٹی فورسز نے رات کو اندھیرے کے پیش نظر آپریشن کو معطل کر دیا تاہم تمام راستوں کو مسدود کر دیا تاکہ پھنسے ہوئے ملی ٹنٹوں کو فرار ہونے کا کوئی موقع نہ مل سکے۔انہوں نے کہا کہ جمعہ کی صبح طرفین کے درمیان گولیوں کا تبادلہ دوبارہ شروع ہوا۔

http://Lazawal.com