دو ہزار کلومیٹر ریل روٹ آرمر سے لیس ہوگا، بنیں گی 400 نئی وندے بھارت ٹرینیں

0
0

نئی دہلی،//عام بجٹ 2022-23 میں انڈین ریلوے کو ترقی کی راہ پر گامزن کرنے کے لیے ایک اہم منصوبے کا اعلان کیا گیا ہے جس میں دو ہزار کلومیٹر ریلوے لائن کو مقامی تحفظ اور صلاحیت میں اضافہ کرنے والی ٹیکنالوجی آرمر سے لیس کرنے اور وندے بھارت کٹیگری کی نیو جنریشن 400 ٹرینیں لانے کی بات شامل ہے وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے لوک سبھا میں آج یہاں عام بجٹ 2022-23 میں معیشت کے سات انجنوں کی ’گتی شکتی‘ کے تحت ریلوے کی تجاویز کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ریلوے نئے پروڈکٹس کو تیار کرنے کے ساتھ ہی چھوٹے کسانوں، چھوٹے اور درمیانے درجے کی صنعتوں کے لیے کفایتی لاجسٹک خدمات شروع کرے گی، ڈاک اور ریل خدمات کے کوآرڈینیشن سے پارسل بھیجنے کے انتظام کو آسان اور تیز بنایا جائے گا۔
محترمہ سیتا رمن نے کہا کہ مقامی کاروبار اور سپلائی چین کی مدد کے لیے ’ون اسٹیشن ون پروڈکٹ‘ کے تصور کو مقبول بنایا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ’آتم نربھر بھارت‘کے تحت آئندہ مالی سال میں تقریباً دو ہزار کلومیٹر ریلوے ٹریک کو دیسی عالمی معیار کی حفاظتی ٹیکنالوجی کے آرمر سے لیس کیا جائے گا جس سے ریل روٹ کی صلاحیت میں بھی اضافہ ہوگا۔
وزیر خزانہ نے یہ بھی کہا کہ 400 نئی جنریشن وندے بھارت کٹیگری کی ٹرینیں بنائی جائیں گی جن میں توانائی کی استعداد زیادہ ہوگی اور مسافروں کو بہتر تجربہ ملے گا۔ یہ اگلے تین سالوں میں تعمیر کیے جائیں گے۔
محترمہ سیتا رمن نے کہا کہ اگلے تین سالوں میں ملٹی ماڈل لاجسٹکس سہولیات سے لیس 100 پی ایم گتی شکتی کارگو ٹرمینل تیار کیے جائیں گے۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا