واشنگٹن// امریکہ روس اور یوکرین کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی کے تناظر میں اپنی خاموشی میں جرمنی کو ایک ناقابل اعتماد پارٹنر کے طور پر دیکھتا ہے۔
جرمنی میں امریکی سفیر ایملی ہیبر نے وہاں کی وزارت خارجہ کو ایک خط بھیجا ہے۔ میڈیا رپورٹس میں یہ معلومات سامنے آ رہی ہیں۔
سپیگل انٹرنیشنل کے مطابق، مسز ہیبر نے کہا کہ نہ صرف امریکی میڈیا بلکہ کانگریس نے بھی روس کے خلاف پابندیوں پر جرمنی کی خاموشی پر حیرت کا اظہار کیا۔
امریکی سفیر نے کہا کہ امریکہ نے بھی یوکرین کو ہتھیاروں کی فراہمی روکنے کے جرمن فیصلے کو مایوس کن فیصلہ قرار دیا ہے۔
محترمہ ہیبر نے خط کے آغاز میں لکھا، ’’برلن، ہمیں ایک مسئلہ درپیش ہے۔‘‘ درحقیقت جرمنی کے موقف کو روس سے سستی گیس خریدنے پر آمادگی کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔
گزشتہ چند مہینوں میں، مغرب اور یوکرین نے روس پر الزام لگایا ہے کہ وہ مبینہ حملے کی تیاری کے لیے یوکرین کی سرحد کے قریب فوجیں جمع کر رہا ہے۔ روس نے بارہا کہا ہے کہ اس کا یوکرین پر حملہ کرنے کا کوئی ارادہ نہیں ہے، جبکہ اس بات پر اصرار ہے کہ اسے اپنی سرزمین پر فوج بھیجنے کا پورا حق حاصل ہے۔