منشیات کے کاروبار پر لگام کسنے کی ضرورت !

0
0

جموں کشمیر پولیس اور سیکورٹی فورسز نے لائن آف کنٹرو ل پر پونچھ سیکٹر میں ایک خصوصی تلاشی آپریشن کے دوران 31کلو گرام منشیات ضبط کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔ خبروں کے مطابق پولیس و سیکورٹی فورسز کو ایک مصدقہ اطلاع ملی تھی کہ کنٹرول لائن پر پونچھ سیکٹر میں منشیات کی اسمگلنگ ہو رہی ہے جس کے بعد فوج نے جموں کشمیر پولیس کے ہمراہ علاقے میں تلاشی آپریشن عمل میںلایا اور کنٹرول لائن کے نزدیک منشیات کی بھاری کھپ بر آمد کر لی ۔آخر اس سب کے پیچھے کس کا ہاتھ ہے جو نوجوان نسل کو ختم کرنے پر تلا ہوا ہے ۔جموں و کشمیر میں اینٹی نارکوٹکس ٹاسک فورس کے قیام کے اعلان سے سماج کے ایک طبقہ میں خوشی دیکھی گئی جس نے یہ امید جتائی کہ اب سماج منشیات کے کالے دھندے سے پاک ہو جائے گا اور نوجوانوں کا مستقبل اور ان کی زندگی بچ جائے گی لیکن اس سب کے باوجود بھی اتنی بڑی کھیپ باعث تشویش ہے اور یہ اس بات کی گواہی دے رہا ہے کہ سماج میں منشیات کے کالے کاروبار کی جڑیں اب بھی ہیں اور یہ منشیات مافیہ اس نوجوان نسل کو برباد کرنے پر تلا ہوا ہے۔سماج کے ہر ذی شعور کو چاہئے کہ نوجوان نسل کو بچانے کیلئے اپنی ذمہ داریاں نبھاتے ہوئے ایسی کالی بھیڑوں کی خبر انتظامیہ کو کرے جو منشیات کا کاروبار کر رہی ہیں اور نسل نو تباہ و برباد ہو رہی ہے ۔جموں و کشمیر پولیس اور فوج کی اس مشترکہ کاروائی کی جتنی تعریف کی جائے کم ہے کیونکہ اتنی بڑی منشیات کی یہ کھیپ کئی زندگیوں کو برباد کرنے کیلئے کافی تھی ۔فوج اور پولیس کی اس قابل داد کاروائی نے کئی زندگیوں کو برباد ہونے سے بچایا کیونکہ اگر یہ منشیات سماج تک پہنچ جاتی اور یہ زہر کئی زندگیوں کو ختم کر سکتا تھا۔سماج میںمنشیات کے مضر اثرات کے پیش نظر عوام میں جانکاری فراہم کی جانی چاہئے ۔حکومت کے ساتھ ساتھ سماجی رضاء کار تنظیموں اور انفرادی طور پر بھی ہر شخص کو چاہئے منشیات کے مضر اثرات کے پیش نظر سماج میں بیداری پیدہ کی جائے اور منشیات جیسی سماجی علت کا کاروبار کرنے والو ں کی خبر انتظامیہ کو دی جائے ۔وہیں ایسے کاروباری حضرات پر لگام کسنے کیلئے انتظامیہ کو چاہئے کہ سختی سے نمٹا جائے ،ایسے اڈوں کی پہچان کی جائے اور ان اڈوں کو بند کیا جائے تاکہ سماج کو برباد کرنے والے ان عناصر کو سلاخوں کے پیچھے دھکیلا جائے اور نوجوان نسل کو اس سماجی علت سے بچایا جائے۔تاہم پولیس اور فوج کی یہ کاروائی قابل داد ہے اور منشیات کے خاتمے کیلئے ایسی کاروائیوں کی ضرورت ہے ۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا