بی اے ڈی سی نے تجدید شدہ کووڈپابندیوں کے پیش نظر ریلیف پیکیج کا مطالبہ کیا

0
0

سرکاری راشن کی فراہمی کے لیے بائیو میٹرک انگلیوں کے تاثرات کومعطل کریں: ڈاکٹر شہزاد
لازوال ڈیسک
جموں؍؍ کووڈ کیسزاور میں اضافے پر قابو پانے میں حکومت ہند اور جموں و کشمیر یونین ٹیریٹری انتظامیہ کی حساسیت اور ردعمل کی تعریف کرتے ہوئے، جموں اور کشمیر بارڈر ایریا ڈیولپمنٹ کانفرنس نے تجدید شدہ کووڈپابندیوں کے پیش نظر ریلیف پیکیج کا مطالبہ کیا۔واضح رہے یہ تنظیم سرحدی علاقوں کے باشندوں کی فلاح و بہبود کے لیے کام کرنے والی رجسٹرڈ تنظیم ہے ۔اس ضمن میںبی اے ڈی سی کے چیئرمین اور سابق وائس چانسلر ڈاکٹر شہزاد ملک نے بھی لوگوں سے اپیل کی کہ وہ حکومت کے ساتھ تعاون کریں اور کوویڈ رہنما خطوط پر عمل کریں اور پرہجوم جگہوں پر جانے سے گریز کریں۔ تاہم انہوں نے اضلاع کی سطح پر مقامی انتظامیہ کو بھی متنبہ کیا کہ وہ کووڈ کے نام پر لوگوں کو تنگ نہ کریں۔ ان کووڈ پابندیوں کو نافذ کرنے اور بھاری جرمانے عائد کرنے سے گریز کریں۔وہیںبی اے ڈی سی کے چیئرمین نے حکومت پر زور دیا کہ وہ ہمدردی کا مظاہرہ کرے اور اس بات کو یقینی بنائے کہ ان تجدید شدہ کووِڈ پابندیوں سے متاثر ہونے والے ہر شخص بشمول یومیہ اجرت کرنے والے، دکاندار، مہاجر مزدور، ریہڑی فیری والا اور چھوٹے دکانوں کے مالکان اپنی روزی روٹی سے محروم نہ ہوں۔انہوں نے کہا کہ کسی بھی تاخیر کے بغیر حکومت کرونا وائرس کی تیسری لہر کے جواب میں خصوصی ریلیف پیکج کا اعلان کرے اور منصوبہ بندی میں حکومت ڈیلی ویجز ملازمین، نجی اساتذہ، ڈرائیور اور کلینر کے خاندانوںکوشامل کرے ۔ڈاکٹر شہزاد نے حکومت سے درخواست کی کہ صارفین کو سرکاری راشن کی فراہمی کے لیے بائیو میٹرک فنگر امپریشن کی لازمی شرط کو ختم کیا جائے کیونکہ اس سے وائرل انفیکشن پھیلنے کا خطرہ بھی شامل ہے اور بصورت دیگر یہ بائیو میٹرک سکینر ٹھیک سے کام نہ کرنے سے غریبوں کو بھی نقصان اٹھانا پڑتا ہے

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا