JDAکی کارروائی سراسرغنڈہ گردی:امجد بجران

0
0

راجوری میں جے ڈی اے کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا
ایم شفیع رضوی
جموں؍؍ جے ڈی اے نے گذشتہ روز جموں شہر کے وسط میں گجر خاندانوں کے قبضے میں کئی دہائیوں پرانے مکانوں پر دھاوا بول دیا۔ سرد موسم کے باوجود غریب گجروں پر کوئی رحم نہیں کیا گیا اور جے ڈی اے کے افسران نے بار بار کہا ’’اوپر سے حکم آیا ہے‘‘۔ یہاں تک کہ جب جے ڈی اے افسران کو اسٹے آرڈر دکھایا گیا تو وہ لاتعلق رہے اور وحشیانہ انداز میں غیر مراعات یافتہ اور کم مراعات یافتہ خانہ بدوشوں کے خلاف غیر انسانی انہدامی مہم چلائی۔ جے ڈی اے کے افسران اس وقت کہاں تھے جب ہمارے سابق ڈپٹی سی ایم ڈاکٹرنرمل سنگھ نے گاؤں بن/پنجگرین (نگروٹا) میں دن کی روشنی میں جے ڈی اے کی ناک کے نیچے ایک محلاتی مکان کھڑا کیا اور جب 2021 میں یہ مسئلہ آر ٹی آئی کی وجہ سے ختم ہوا تو جے ڈی اے نے ’پیلا پنجہ‘کو موقع پر ہی نہیں لیا بلکہ جاری کیا۔ ائی پروفائل لیڈر کو نوٹس جاری کیا اور انہیں عدالت سے رجوع کرنے کا وقت دیا لیکن غور طلب سوال یہ ہے کہ بے سہارا خانہ بدوشوں کو پیشگی نوٹس کیوں نہیں دیا گیا اور عدالت کے حکم کا احترام کیوں نہیں کیا گیا۔ فرق صرف اتنا ہے کہ غریب خانہ بدوشوں کو کوئی فرق نہیں پڑتا، کیونکہ وہ چھوٹے خدا کے بچے ہیں اور انتخابات تک غیر متعلق ہیں، جب کہ ڈاکٹر نرمل سنگھ ایک بااثر سیاسی شخصیت ہیں جو تسلط سے لطف اندوز ہوتے ہیں۔ میں جے ڈی اے کے غیر انسانی، وحشیانہ اور غیر قانونی اقدام کی پرزور مذمت کرتا ہوں اور ایل جی انتظامیہ سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ متاثرہ خانہ بدوشوں کو اراضی واپس دلائیں۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا