ظلم جب حد سے بڑھ جائے تو ہمت آہی جاتی ہے ،جھپٹتے باز سے چڑیوںکو لڑتے ہم نے دیکھا ہے

0
0

JDAمسماری مہم:خاص فرقہ کو نشانہ بنا کر خرمن امن کو تہس نہس کرنے پر تلا ہوا ہے:عاشق حسین خان
لازوال ڈیسک
جموں؍؍گذشتہ روز علی الصبح جموں ڈیولپمنٹ اتھارٹی (جے ڈی اے )کی بن تالاب و اپر روپ نگر میںنہتے ،مظلوم و محکموم و دیش بھگت مسلمانوںکے ایک دو کمرے پر مشتمل آشیانوںکو ایک پل میںجے سی بی لگا کر ننھے منھے بچوں،بچیوں،خواتین کو اس کپکپاتی سردی میںاجاڑ کر ان کو کھلے عام کرونا دور میںسڑکوںپر رہنے کو مجبور کر دیا ۔اس کاروائی کی جتنی مذمت کی جائے ،انتظامیہ میںایسا نیکسس بیٹھا ہوا ہے جو ہر تیسرے روز انہدامی کاروائی کے نام پر خاص فرقہ کو نشانہ بنا کر خرمن امن کو تہس نہس کرنے پر تلا ہوا ہے جبکہ انتظامیہ کا کام عوام کے ساتھ گہرا تال میل بنا نا ہوتا ہے ۔ان خیالات کا اظہار شیعہ فیڈریشن صوبہ جموںکے صدر عاشق حسین خان نے ایک پریس بیان میںکیا ۔خان نے کہا کہ انتظامیہ کہیںپہ نگاہیںکہیںپہ نشانہ والی پالیسی اپنا کر جموںکے امن کو زک پہنچانے پر تلاہوا ہے لیکن اس کی یہ کوششیںکامیاب نہ ہوںگی ۔خان نے زور دے کر کہا کہ اگر سرکاری زمین پر سے ناجائز قابضین کو ہٹانا مقصود ہے تو ایک دو مرلے پر کچے کھوکھے میںچالیس پچاس سال سے رہنے والے غریب و محکوم و مظلوم و دیش بھگتوںکو زور و زبردستی سے ہٹائے جانے سے بہتر ہزاروںلاکھوںکنال آراضی پر ناجائز قابضین سے خالی کرایا جائے ۔مگر اس جانب توجہ جان بوجھ کر نہ دینے کی بجائے خاص فرقہ کو ہی نشانہ بنانا سراسر زیادتی ہے جس کو کوئی برداشت کرنے والانہیںہے ۔صدر فیڈریشن نے کہا کہ اس جابرانہ و ظالمانہ کاروائی کے خلاف جس طرح سے ہر مذہب کی شخصیات نے سڑکوںپر آکر مظلوم کے حق میںاور ظالم کے خلاف آواز بلند کی ۔اس سے عیاںہو جاتا ہے کہ ہمارے صدیوںپرانے بھائی چارے کو پارہ پارہ کرنے کی کسی ناپاک کوشش کو کامیاب نہ ہونے دیا جائے گا ۔خان نے کہا کہ یہی ہماری اصل پہچان و طاقت ہے ۔خان نے تما م سماجی ،سیاسی ،چیمبر وکامرس ،بار ایسوسی ایشن وغیرہ سے پر زور اپیل کی کہ وہ جموںکے صدیوںپرانے بھائی چارے کو زک پہنچانے والی طاقتوںکے سامنے کھڑے ہو جائیں۔انہوںنے ان نام نہاد لیڈروںسے استدعا کی کہ وہ اپنی ہی برادری کو اپنے ذاتی مفاد کے لئے گمراہ کرنا چھوڑدیں۔خان نے حیرت بھرے لہجے میںبھاجپا کے ایک سینئر لیڈر کے اس بیان پر جس میںاس نے گوجروںکو ہزاروںفلیٹ بنا کر دئے جانے کا اعلان کیا تھا ،سے دریافت کیا کہ کیا ان بے سہارا غریبوںکے لئے ان ہی فلیٹوںکا اعلا ن کیا گیا تھا جن کا زمین پر کوئی وجود نہیںہے بلکہ کچے کوٹھے بھی گرا دئے گئے ۔خان نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ دیش کی خاطر جان دینے والوں،دن رات محنت کرکے گھر گھر دودہ پہنچانے والوںسے کیا یہ امتحان لینا جائز ہے ۔ان کا کہنا تھا کہ کمسن بچے و بچیاںو خواتین افسران کے سامنے ان کے آشیانے نہ گرائے جانے کی بھیک مانگتے رہے لیکن افسران نے دکھانا تھا کہ وہ غریب کو کیسے تحس نہس کر سکتے ہیںوہی کیا ۔شیعہ فیڈریشن کے صدر عاشق حسین خان نے جموںوکشمیر سرکار سے مانگ کی کہ ایسے افسران کے خلاف کاروائی کی جائے جو چالیس پچاس سال سے ایک دو کمروںمیںگذارہ کرنے والوںکو کھلے آسماںتلے رہنے کیلئے مجبور کیا ،ساتھ ہی متاثرین کی باز آباد کاری کئے جانے کی مانگ کرتے ہوئے کہا کہ غیر ریاستیوںکو بلا کسی ڈومیسائل کے کسی لیز کے یہاںکی زمینیںدی جا رہی ہیںلیکن یہاںکے مالکان کو چھت سے محروم کرنا کہاںکا انصاف ہے ۔اس لئے انتظامیہ کی اس یکطرفہ بے انصافی والی کارروائی کے خلاف ہم سبھی کو ایک جٹ ہو کر بیک زبان ظلم کے خلاف آواز بلند کرنی پڑے گی ورنہ جس انداز سے ہم سے کانکنی ،شراب کی دکانیں،نوکریاں،دربار موو چھین لیا گیا تو وہ دن دور نہیںجب ہمیںہمارے بنیادی حقوق سے بھی محروم کر دیا جائے گا ،اس لئے وقت کی پکار ہے کہ ہم کو ایک ہونا ہوگا اور سرکار کو بھی ہوش کے ناخن لینے ہوںگے ۔ؔ ظلم جب حد سے بڑھ جائے تو ہمت آہی جاتی ہے …جھپٹتے باز سے چڑیوںکو لڑتے ہم نے دیکھا ہے ۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا