زندگی کانصف سے زیادہ حصہ کچی نوکری میں گزرگیا،اب توحکومت ہوش میں آئے
لطیف ملک
گول؍؍محکمہ (جل شکتی) میں عارضی ملازمین جو کافی عرصہ سے اپنے فرائض انجام دے رہے تھے اور بارہ ووچر مسئلے کی وجہ سے یہ کئی سالوں سے لٹکے رہے جس وجہ سے انہیں نہ صرف تنخواہوں سے محروم رکھا گیا بلکہ انہیںملازم ہونے کے حقوق سے بھی محروم رکھا جا رہا تھا جس وجہ سے صوبہ جموںمیں ہزاروں اس طرح کے عارضی ملازمین سالوں سے اپنے حقو ق کی خاطر جنگ لڑرہے تھے۔ بالآخر گزشتہ ماہ دسمبر میں سرکار نے ان کی مانگ کو جائز قراردیتے ہوئے انہیں تسلیم کیا اور ان کے بارہ ووچر مسئلے کو بھی حل کیا جس پر آج سب ڈویژن گول کے صدر مقام پر آئے ہوئے کافی تعداد میں پی ایچ ای ملازمین نے جہاں سرکار کا شکریہ ادا کیا وہیں ۔انہوں ان لوگوں کا بھی شکریہ ادا کیا جنہوں نے ان کی اس جدوجہد میں ان کا بھر پور ساتھ دیا جس وجہ سے وہ اپنے حقوق حاصل کرنے میں کامیاب رہے۔ انہوں نے اس موقعہ پرالتواء میں پڑی تمام تنخواہوں کو واگزار کرنے کی مانگ کی تا کہ وہ بچوں کی فیس، گھریلو دوسرے مسائل کو حل کر سکیں۔اس موقعہ پرانہوں نے سرکار سے مطالبہ کیا کہ جلد از جلد انہیں مستقل کیا جائے تا کہ وہ باقی کی زندگی بہتر طریقے سے گزار سکیں کیونکہ وہ تیس تیس سالوں یا اس سے زائد عرصہ سے اپنے فرائض بہتر طریقے سے انجام دے رہے ہیں اور یہ ان کا حق بنتا ہے کہ انہیں مستقل کیا جائے۔