حکومت نے اناج کی پیکنگ میں جوٹ کا استعمال لازمی قرار دیا

0
0

ملکی پیداوار کو فروغ ملے گا اور یہ ہندوستان کی خود انحصاری کی جانب ایک موثر قدم ثابت ہوگا:انوراگ ٹھاکر
یواین آئی

نئی دہلی؍؍حکومت نے اگلے ایک سال تک اناج کی پیکنگ کے لیے جوٹ کے تھیلے کا استعمال لازمی کر دیا ہے۔اطلاعات و نشریات کے وزیر انوراگ ٹھاکر نے بدھ کے روز یہاں ایک پریس کانفرنس میں بتایا کہ یہ فیصلہ وزیر اعظم نریندر مودی کی صدارت میں ہونے والی اقتصادی امور کی کابینہ کمیٹی کی میٹنگ میں کیا گیا ہے، جس کے تحت یکم جولائی سے اگلے سال 30 جون تک پیکنگ میں جوٹ کے لازمی استعمال کے معیاروں کو منظوری دے دی گئی ہے۔ اس فیصلے کے تحت 2021-22 میں غذائی اجناس کی پیکنگ میں جوٹ کا استعمال 100 فیصد اور چینی کی پیکنگ میں 20 فیصد کیا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ حکومت کے اس اعلان سے کچے جوٹ اور جوٹ کی پیکیجنگ میٹریل کے استعمال میں اضافہ ہوگا، جس سے ملکی پیداوار کو فروغ ملے گا اور یہ ہندوستان کی خود انحصاری کی جانب ایک موثر قدم ثابت ہوگا۔ سال 2020-21 میں، ملک میں پیدا ہونے والے کچے جوٹ کا تقریباً 66.57 فیصد پیکنگ میٹریل کے لیے استعمال کیا گیا ہے۔ کھانے پینے کی اشیاء اور دیگر پیکیجنگ میں جوٹ کے استعمال کو لازمی قرار دینے کے حکومتی فیصلے سے جوٹ کی صنعت سے وابستہ لاکھوں مزدوروں کو فائدہ پہنچے گا، وہیں جوٹ پیدا کرنے والے کسانوں کو بھی فائدہ ہوگا۔مسٹر انوراگ ٹھاکر نے کہا کہ جوٹ بے کار ہونیپر آسانی سے ضائع ہوجاتا ہے اور یہ ماحول کے لحاظ سے ساز گارہے۔ اسی طرح جوٹ کو ایک بار استعمال کرنے کے بعد دوبارہ استعمال کیا جا سکتا ہے جس کی وجہ سے یہ ماحول کے لیے اور بھی اہم ہو جاتا ہے۔انہوں نے کہا کہ جوٹ صنعت کا استعمال ملک کی اقتصادی سرگرمیوں کے لیے اہم ہے اور خاص طور پر ملک کے مشرقی حصوں میں، مغربی بنگال، اڈیشہ، بہار، آسام، تریپورہ، میگھالیہ، آندھرا پردیش اور تلنگانہ جیسی ریاستوں میں جوٹ کی صنعت ایک اہم مقام پر پہنچ چکی ہے اور یہ شمال مشرقی ہندوستان کی ایک بڑی صنعت ہے۔ ہر سال حکومت غذائی اجناس کے لیے آٹھ ہزار کروڑ روپے کے جوٹ کے تھیلے خریدتی ہے، جس کے ذریعہ کسانوں، مزدوروں اور اس صنعت سے وابستہ دیگر لوگوں کے لیے روزگار کا حصول یقینی بنایا جاتا ہے۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا