کشمیر میں اضافی فوجی جماؤ سے لوگوں کا جینا مشکل کر دیا جا رہا ہے: محبوبہ مفتی

0
0

جموں و کشمیر کے بحران کے خاتمے کے لئے فوجی کی بجائے سیاسی حل کی ضرورت
یواین آئی

سرینگر؍؍پی ڈی پی صدر اور سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی کا ماننا ہے کہ کشمیر میں اضافی فوجی جماؤ سے یہاں کے لوگوں کا جینا مزید دو بھر کر دیا جا رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ سیکورٹی کے بہانے پر یہاں کے لوگوں کا دم گھٹایا جا رہا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ جموں و کشمیر کے بحران کے خاتمے کے لئے فوجی کی بجائے سیاسی حل کی ضرورت ہے۔موصوف صدر نے ان باتوں کا اظہار بدھ کے روز اپنے ایک ٹویٹ میں کیا۔ انہوں نے یہ ٹویٹ مرکزی حکومت کی طرف سے جموں وکشمیر میں سی آر پی ایف کی 30 اضافی کمپنیوں کی تعینانی کے فیصلے کے رد عمل میں کیا۔محبوبہ مفتی نے اپنے ٹویٹ میں کہا: ’جموں وکشمیر کو فوجی چھاؤنی میں تبدیل کرنے کے بعد بھی کشمیر میں اضافی فوجی دستے لائے جا رہے ہیں‘۔انہوں نے کہا: ’یہاں لوگوں کو جو تھوڑی بہت سانس لینے کی جگہ میسر تھی اس کو بھی تنگ کیا جا رہا ہے اور سیکورٹی کے بہانے پر اس کو لوگوں سے چھینا جا رہا ہے‘۔ان کا ٹویٹ میں مزید کہنا تھا: ’جموں وکشمیر کے بحران کے خاتمے کے لئے فوجی کی بجائے سیاسی حل کی ضرورت ہے‘۔قابل ذکر ہے کہ موجودہ حالات کے پیش نظر وزارت امور داخلہ نے سی آر پی ایف کی 30 اضافی کمپنیاں جموں وکشمیر میں تعینات کرنے کا فیصلہ لیا ہے۔ذرائع کے مطابق ان میں سے گذشتہ ایک ماہ کے دوران 25 کمپنیوں کو یہاں تعینات کیا گیا ہے جبکہ مزید پانچ کمنیوں کو ایک ہفتے میں یہاں تعینات کیا جائے گا۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا