02دسمبر تک ہمارے مطالبات کو حل نہ کیا گیا تو عالمی یوم معذور بطور یوم سیاہ منایا جائے گا : صدر
لازوال ڈیسک
جموں؍؍مطالبات منوانے کیلئے جموں کشمیر ہینڈ ی کپیڈ ایسوسی ایشن نے جموں کے پریس کلب میں احتجاج کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ ان کے تمام جائیز مطالبات کو 02دسمبر تک حل نہیںکیا گیا تو 03دسمبر کو یوم سیاہ کے بطور منایا جائے گا ۔مطالبات منوانے کے حق میں جسمانی طور نا خیز افراد کی انجمن جموں کشمیر ہینڈ ی کپیڈ ایسوسی ایشن نے صدر عبد الرشید بٹ کی سربراہی میں جموں میںپریس کلب میں احتجاج کیا اور مطالبہ کیا کہ ان کے جو بھی مسائل ہے وہ حل کئے جائیں ۔اس موقعہ پر میڈیا سے بات کرتے ہوئے جموںکشمیر ہیڈی کپیڈ ایسوسی ایشن کے صدر عبد الرشید بٹ نے کہا کہ جموں کشمیر و مرکزی حکومت ہر لحاظ پر جسمانی طور معذور افراد کے مسائل حل کرنے میں ناکام ہوچکی ہیں ۔ ہمیں ہمیشہ لالی پاپ اور یقین دہانیوں کے سوا کچھ نہیں دیا گیا۔سرکار کے بلند بانگ دعوے ہمیشہ کھولے نکلے اور زمینی سطح پر کچھ بھی نہیں کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ پہلے پنشن میں اضافہ کا معاملہ تھا جبکہ ایک اور یہ ہے کہ ڈسبلٹی کمیٹی بنائی گئی ہے اس میں کوئی بھی جسمانی طور نا خیز افراد کو نہیں رکھا گیا ہے اور وہاں جو ممبر رکھیں گئے ہیں وہ ہماری مخالفت کر رہے ہیں جس کے نتیجے میں ہمیں پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے جبکہ ہمیں اس کمیٹی کا بھی کوئی فائدہ نہیںہے ۔ انہوں نے کہا کہ ایک تو ہمارا مطالبہ ہے کہ اس کمیٹی میں جسمانی طور نا خیز افراد کو شامل کیا جائے تاکہ وہ ہماری بات آگئیں پہنچا سکے ۔ انہوں نے کہا کہ ہم بار بار انتظامیہ کے آفیسران سے ملے جس میں حالیہ میںلیفٹنٹ گورنر منوج سنہا نے ان کی یقین دہانی کرائی تھی کہ ان کے جو بھی مسائل ہونگے ان کو حل کیا جائے گا تاہم کافی یقین دہانی کروائی مگر بدقسمتی سے ابھی تک کچھ بھی نہیں ہوا ۔ اس لئے آج ہم پھر سڑکوں پر آنے کے لئے مجبور ہوئے جموں وکشمیر کے معذور افراد کے ساتھ تمام حکومتوں کی طرف سے ہمیشہ برا سلوک کیا گیا ہے خواہ وہ مرکزی حکومت ہو یا ریاستی حکومت ہو اور جموں کشمیر انتظامیہ نے ہمیں ہمیشہ یہ یقین دہانی کراتے رہی کہ ہم معذور افراد کو وہ تمام فوائد فراہم کریں گے ۔ انہوںنے کہا کہ ہمارا مطالبہ ہے کہ 03دسمبر سے پہلے پہلے ہمارے جو بھی مسائل ہونگے ان کو حل کیا جائے بصورت دیگر ہم 03دسمبر کو یوم سیاہ کے بطور منانے پر مجبور ہے ۔