کے این ایس
پلوامہ؍؍جنوبی کشمیر کے شوپیان علاقے میں نا معلوم بندوق برداروں نے حال ہی میں جاں بحق ہوئے البدر کمانڈر زینت الاسلام کی ایک قریبی رشتہ دار لڑکی کوشوپیان سے اغوا کرنے کے بعد قتل کر کے دراگڑ کے مقام پر لاش کو چھوڑ دیا۔ اس دوران نا معلوم بندوق برداروںنے لڑکی پر فائرنگ کرنے کے دوران چند سیکنڈ کادل دہلانے والاویڈیو سوشل میڈیا پر اپلوڈ کیاجس کو دیکھ کر لوگوں میں زبردست خوف و دہشت کا ماحول پیدا ہواہے، تاہم یہ معلوم نہیں ہو سکا کہ لڑکی کو کس جرم کی پاداش میں اس طرح کی خوف ناک سزا دیا گیا ۔ ادھر پولیس نے لاش کو اپنی تحویل میں لینے کے بعد بتایا کہ لڑکی کو جنگجوئوں نے اغوا کرکے بے دردی کے ساتھ قتل کیا ہے جبکہ واقعے کے حوالے سے پولیس نے کیس درج کر کے تحقیقات شروع کردی ہے ۔کشمیرنیوز سروس (کے این ایس) کے مطابق وادی کشمیر میں جمعہ کے صبح سویرے سوشل میڈیا پر ایک نوجوان لڑکی پر نا معلوم افراد کی جانب سے گولیوں کی بوچھاڑ کرنے والے ایک ویڈ یو سوشل میڈہا پر وائرل ہوا ہے جس کو دیکھ کر تمام لوگ دیکھ کر دھنگ رہ گئے ۔ جس دوران ابتدائی طور پولیس کو بھی واقعے کے حوالے سے کوئی جانکاری نہیں تھی ۔تاہم ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد تمام سیکورٹی ایجنسیوں کو متحرک کیا گیا۔جس دوران بعد میں پولیس نے پہاڑی ضلع شوپیان کے زینہ پورہ کے درگرڑ علاقے میں ایک 25سالہ نواجون لڑکی عشرت منیر دختر منیر احمد ڈار ساکنہ ڈانگر پورہ پلوامہ کی نعش برآمد کر لی ہے بتایا جاتا ہے کہ مہلوک لڑکی سابق البدر کمانڈر زینت السلام کی خالہ ذاد بہن تھی جو گزشتہ روز شوپیان اپنے خالہ کے گھر آئی تھی جہاں سے نا معلوم بندوق برداروںنے اغوا کرنے کے بعد قتل کر دیا ۔چند سیکنڈ کے اس ویڈیو میں مہلوک لڑکی بندوق بردارسے ہاتھ جوڑ کر زند گی بیک مانگ رہی ہے جس دوران اس پر ایک کے بعد ایک گولیوں کا برسٹ اس پر مارا جاتا ہے جس کے نتیجے میں ایک کوٹ میںملبوس مزکورہ لڑکی برف بر گر لقمہ اجل بن جاتی ہے ۔ویڈیوکو دیکھ کر لوگوں میںزبردست خوف دہشت کا ماحول پیدا ہوا ہے ۔قابل ذکر بات یہ کہ مہلوک لڑکی کا خالہ زاد بھائیاور البدر جنگجوتنظیم کا کمانڈر زینت الالسلام ماہ جنوری میں جنوبی کشمیر کے ضلع کولگام میں ایک معرکے دوران اپنے دو ساتھیوں سمیت جاں بحق ہوا تھا۔ادھر پولیس نے لاش کو اپنے تحویل میں لینے کے بعد قانونی لوازمات پورا کر کے نعش کو لواحقین کے حوالے کر کے واقعے کے حوالے سے ایک کیس درج کر کے تحقیقات شروع کر دی ہے ۔ پولیس نے مذید بتایا کہ واقعے میں ملوث افراد کو بہت جلد قانون کی گرفت میںلایا جائے گا جس حوالے سے کوششیں تیز کر دی گئیں س۔خیال رہے شوپیان میں گزشتہ سال بھی اسی طرح ایک دو نوجوان کے الگ الگ قتل کرنے کے بعد والے خوف ناک ویڈیو منظر عام پر لائے ۔